سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوجوانوں کی ذہنیت کو تبدیل کرنے پر زور دیا تاکہ وہ اپنے دروازے پر دستک دے کر اسٹارٹ اپ کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکیں
وزیر نے جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں ‘‘ینگ اسٹارٹ اپ کانکلیو’’ کی نقاب کشائی کی جس کا اہتمام سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سی ایس آئی آر، نے کیا تھا
ینگ اسٹارٹ اپ کانکلیو، نوجوان کاروباریوں کے لیے اپنے خیالات کو ظاہر کرنے اور صنعت کے ماہرین سے سر پرستی حاصل کرنے کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
وزیر نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو اسٹارٹ اپ بس سے محروم نہ ہونے کی تلقین کی، جو دنیا میں ایک سرفہرست قوم کے طور پر ابھرنے کے ہندوستان کے تکنیکی اور اقتصادی سفر میں اہم کردار ادا کر رہی ہے
جموں و کشمیر میں زرعی- ٹیک اسٹارٹ اپس کی بڑی صلاحیت ہے کیونکہ جغرافیہ اور موسمی حالات دواؤں اور خوشبودار پودوں کی کاشت کے حق میں ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
28 JAN 2023 4:40PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ پی ایم او، افرادی قوت، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نوجوانوں سے ان کے دروازے پر دستک دے کر اسٹارٹ اپ کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ذہنیت کو تبدیل کرنے پر زور دیا۔
جموں و کشمیر کے کٹھوعہ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے سی ایس آئی آر کے زیر اہتمام ‘‘ینگ اسٹارٹ اپ کانکلیو’’ کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سرکاری ملازمت کا ذہن اسٹارٹ اپ کلچر کی راہ میں خاص طور پر شمالی ہندوستان میں رکاوٹ ثابت ہو رہا ہے۔
نوجوانوں کی کامیابی کی چار کہانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، جنہوں نے اپنے تجربات بیان کیے، جن میں دو بی ٹیک اور ایک مکینیکل انجینئر شامل ہیں، جنہوں نے اسٹارٹ اپ وینچرز کے لیے اپنی ملازمت چھوڑ دی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ سی ایس آئی آر کے ذریعے ان کی سربراہی میں ‘‘بینگنی انقلاب’’ یوم جمہوریہ کی پریڈ ٹیبلو کا حصہ بن گیا اور اس طرح ملک بھر میں پہچان اور مقبولیت حاصل کی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر سے شروع ہونے والا ‘بینگنی انقلاب’ پرکشش اسٹارٹ اپ مواقع پیش کرتا ہے اور جو لوگ لیوینڈر سیکٹر میں داخل ہوئے ہیں وہ اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے نوجوان کاروباریوں کی کچھ منفرد مثالوں کو نوٹ کرنا ضروری ہے جو کثیر قومی کمپنیوں میں اپنی منافع بخش ملازمتوں کو چھوڑ کر اپنے اسٹارٹ اپس قائم کرتے ہوئے نظر آتے ہیں، کیونکہ یہ نوجوان کاروباری افراد اس میں اب مزید ترقی کے امکانات کو محسوس کرنے لگے ہیں۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جموں و کشمیر میں ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کی بہت زیادہ غیر دریافت شدہ صلاحیت موجود ہے کیونکہ یہاں کا جغرافیہ اور موسمی حالات دواؤں اور خوشبودار پودوں کی کاشت کے حق میں ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ بائیوٹیک کسان ہب نے جموں و کشمیر میں سیب کے باغات کی بحالی کے تحت اب تک 40 سے زیادہ باغات کو زندہ کیا ہے، جہاں پرانے باغات کو تبدیل کرنے کے لیے ایک بہت ہی جدید طریقہ کار استعمال کیا گیا ہے۔ وزیر نے ایگریٹیک اسٹارٹ اپس کے قیام کے لیے ڈی بی ٹی اور سی ایس آئی آر کی طرف سے مکمل مدد کا وعدہ کیا۔
وزیر موصوف نے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو اسٹارٹ اپ بس سے محروم نہ ہونے کی تلقین کی جو کہ دنیا میں ایک سر فہرست قوم کے طور پر ابھرنے کے ہندوستان کے تکنیکی اور اقتصادی سفر میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جب سے وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 اگست 2015 کو لال قلعہ کی فصیل سے اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا کا نعرہ دیا تھا تب سے ہندوستان میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم نے زور پکڑا ہے۔ 2014 میں 350 عجیب اسٹارٹ اپس سے، اگست 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 75,000 ہوگئی اور اب 88,000 اسٹارٹ اپس 653 اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں اور ملک میں ملازمت کے نو لاکھ سے زیادہ مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان میں 107 یونیکارنس بھی ہیں اور ان میں سے تئیس صرف 2022 میں ہی ابھرے ہیں، جو ایس ٹی آئی (سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع) کی سیڑھی پر ہندوستان کی تیزی سے اوپر کی طرف بڑھنے کی علامت ہے۔
وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ گزشتہ چند سالوں میں ملک میں ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کی ایک نئی لہر ابھری ہے اور یہ اسٹارٹ اپس سپلائی چین مینجمنٹ، کولنگ اینڈ ریفریجریشن، سیڈ مینجمنٹ اور ڈسٹری بیوشن سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے علاوہ کسانوں کو منڈیوں کی وسیع رینج تک رسائی حاصل کرنے کے لیے مدد کررہے ہیں۔
امرتی کل کے اگلے 25 سالوں میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر اور کئی پہاڑی علاقوں کے ساتھ ساتھ ہمالیائی ریاستیں ہندوستان کی مستقبل کی معیشت کی تعمیر کے لیے ایک قابل قدر ایڈیشن بنانے جا رہی ہیں کیونکہ یہ وہ علاقے ہیں جن کے وسائل ماضی میں کم استعمال ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ، یہ 2047 تک ہندوستان کو عالمی پیڈسٹل پر کھڑا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔
قبل ازیں، ڈاکٹر سنگھ نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش، پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں کے کاروباریوں کی طرف سے قائم کیے گئے اسٹارٹ اپ ڈھابوں کے علاوہ کٹھوعہ کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء کے ذریعہ بنائے گئے ماڈلز کا بھی جائزہ لیا۔
ڈی ڈی سی کے وائس چیئرمین، جناب رگھونندن سنگھ ببلو، سی ایس آئی آر – آئی آئی آئی ایم، جموں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈی سری نواسا ریڈی، ڈی سی کٹھوعہ، جناب راہل پانڈے، ایس ایس پی کٹھوعہ، جناب شیودیپ سنگھ جموال، پرنسپل جی ڈی سی کٹھوعہ، جناب سومنیش جسروٹیا کانفرنس میں موجود تھے۔
کنکلیو میں معروف کاروباری شخصیات، صنعت کے رہنماؤں، ماہرین تعلیم، معروف وینچر کیپیٹل فرموں کے نمائندوں، انکیوبیٹرز اور ایکسلریٹروں کی موجودگی کا مشاہدہ کیا گیا۔
کنکلیو کے دوران، مقامی ترقی پسند کسانوں نے بھی اپنی کامیابی کی کہانیاں اور تجربے کا اشتراک کیا اور سی ایس آئی آر کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے ان کی کوششوں کی مناسب دستگیری اور خاطر خواہ تعاون کے ذریعے اسے ممکن بنایا۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(ش ح۔س ک۔ ر ب (
U. No. : 978
(Release ID: 1894667)
Visitor Counter : 142