ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جنوبی افریقہ سے بھارت میں چیتے کو دوبارہ لائے جانے سے متعلق  بین حکومتی معاہدہ طے پایا

Posted On: 27 JAN 2023 2:09PM by PIB Delhi

جمہوریہ جنوبی افریقہ اور جمہوریہ ہند نے ایشیائی ملک میں چیتے کو دوبارہ لائے جانے  کے سلسلے میں تعاون سے متعلق مفاہمت کی ایک اقرار نامے پر دستخط کئے ہیں۔ معاہدے کے مطابق، 12 چیتوں کی پہلی کھیپ فروری 2023 کے دوران جنوبی افریقہ سے بھارت لائی جائے گی۔ ان چیتوں کو 2022 میں نامیبیا سے بھارت لائے گئے آٹھ چیتوں میں شامل کر لیا جائے گا۔

چیتوں کی آبادی کو بحال کرنا بھارت کی اولین ترجیحات میں شامل  ہے ، انہیں تحفظ فراہم کرنے سے دورس نتائج حاصل ہوں گے، جس کا مقصد متعدد ماحولیاتی مقاصد کو حاصل کرنا ہوگا، جس میں بھارت میں چیتے کی تاریخی حدود کے اندر کام کرنے والے کردار کو دوبارہ قائم کرنا اور اسے بہتر بنایا جانا، مقامی افراد کے ذریعۂ معاش کے اختیارات اور معیشت کو بڑھانا شامل ہیں۔ فروری میں بھارت لائے گئے 12 چیتوں کے بعد، اگلے 8 سے 10 سال میں سالانہ کی بنیا پر چیتوں کو  بھارت منتقل کئے جانے کا منصوبہ ہے۔

گزشتہ صدی میں زیادہ شکار اور رہائش گاہ کے نقصان کی وجہ سے اس نایاب نسل کے مقامی طور پر معدومیت کے بعد چیتوں  کو ایک سابقہ رینج والی ریاست میں پھر سے لائے جانے کی پہل جمہوریہ ہند کی حکومت سے موصول ہونے والی درخواست کے بعد کی جا رہی ہے۔ یہ کثیر ضابطہ بین الاقوامی پروگرام جنگلات، ماہی پروری اور ماحولیات کے محکمے (ڈی ایف ایف ای) کے تعاون سے جنوبی افریقی نیشنل بائیو ڈائیورسٹی انسٹی ٹیوٹ(ایس اے این بی آئی)، ساؤتھ افریقن نیشنل پارکس (ایس اے این پارکس) چیتا رینج ایکسپینشن پروجیکٹ، اور جنوبی افریقہ میں خطرے سے دوچار جنگلی حیات کا ٹرسٹ (ای ڈبلیو ٹی) نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی (این  ٹی سی اے) اور وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ڈبلیو آئی آئی) کے ساتھ اشتراک میں طے پایا ہے۔

بھارت میں چیتے کو دوبارہ لائے جانے سے متعلق مفاہمت کے ایک اقرار نامے (ایم او یو) سے ایک قابل عمل اور محفوظ آبادی قائم کرنے کے لیے فریقین کے درمیان تعاون میں سہولت فراہم ہوتی ہےنیز  تحفظ کو فروغ حاصل ہوتا ہے اور یہ اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ چیتے کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے مہارت کا اشتراک اور تبادلہ کیا جائے اور صلاحیت سازی کی جائے۔ اس میں انسانی جنگلی حیات کے تنازعات کا حل، جنگلی حیات اور نقل مکانی کے  تحفظ کے تعلق سے دونوں ممالک میں کمیونٹی کی شرکت شامل ہے۔ مفاہمت نامے کی شرائط میں، ممالک ٹیکنالوجی کی منتقلی، انتظامی پالیسی اور سائنس میں پیشہ ور افراد کی تربیت شامل ہے اور دونوں ممالک نقل مکانی کرنے والے چیتوں  کے لئے دو طرفہ نگہبانی کا انتظام قائم کرنے کے ذریعے بڑے گوشت خور جانوروں  کے تحفظ میں بہترین طریقوں کے ساتھ تعاون اور تبادلہ خیال کریں گے۔

اس کی معقولیت کو برقرار رکھے جانے کو یقینی بنانے کے لئےمفاہمت کے اقرار نامے ایم او یو کی شرائط کا ہر پانچ سال بعد جائزہ لیا جائے گا ۔

میڈیا کی درخواستوں کے لیےدرج ذیل نمبر اور  اور موبائل لنک پر رابطہ کریں:

البی موڈیز، محکمہ جنگلات، ماہی پروری اور ماحولیات، جنوبی افریقہ، +27 83 490 2871 پر ڈاکٹر ایس پی یادو، ایڈیشنل ڈائریکٹر (پروجیکٹ ٹائیگر) اور ممبر سکریٹری، نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی ( ms-ntca[at]nic[dot]in)۔

****

ش ح۔ ش ر ۔ک ا



(Release ID: 1894109) Visitor Counter : 171


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Marathi