ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

پردھان منتری نیشنل اپرینٹس شپ میلہ

Posted On: 12 DEC 2022 3:29PM by PIB Delhi

ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت  جناب راجیو چندر شیکھر نے  آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے ملک بھر میں پردھان منتری اپرینٹس شپ میلے کا اہتمام کیا ہے۔ جون  2022  میں اس کے قیام کے بعد سے  نومبر  2022  کے مہینے  تک  پانچ میلوں کا اہتمام  کیا جا چکا ہے۔ ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ  مقامی حالات /  تہواروں کی بنیاد پر  میلے کے دن اور  ضلع اور مقام کا انتخاب کرنے کے لئے  لچک پیدا کئے جانے کے ساتھ ضلعوں کی کُل تعداد کے  ایک تہائی  میں  ہر دوسرے پیر کے روز  پردھان منتری  نیشنل  اپرینٹس شپ میلے کا اہتمام کریں، تاکہ  سبھی  ضلعوں کا  ایک  چوتھائی میں  ایک بار  احاطہ کیا جاسکے اور  سال میں  چار مرتبہ  احاطہ کیا جاسکے۔ ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے فہرست  ضمیمہ میں ہے۔ میلے کے  انعقاد  سے کارپوریٹ کمپنیوں سمیت دیگر  شراکت داروں میں دلچسپی بڑھی ہے۔ ریاست کے اعتبار سے  فہرست اداروں ، شریک ہونے والے امیدواروں اور  اپرینٹس شپ  کانٹریکٹ  ضمیمہ دو میں دی گئی ہے ۔

حکومت اپرینٹس  شپ تربیت کے ذریعہ سالانہ  10  لاکھ  نوجوانوں کو  تربیت دینے کی  کوششوں میں مصروف  ہے۔ اس کے لئے  پردھان منتری نیشنل اپرینٹس  شپ میلے کو  اداروں اور امیدواروں کی سرگرم شرکت کے لئے ایک پلیٹ فارم  کے  طور پر   استعمال کیا جا رہا ہے۔ اُس  نے  شرکت کرنے والے موجودہ  اداروں /   صنعتوں  میں مختلف  مواقع سے متعلق  نوجوانوں  میں بیداری  بھی پیدا کی ہے۔ اس  طرح  پردھان منتری نیشنل اپرینٹس  شپ میلہ  زیادہ سے زیادہ نوجوانوں اور صنعتوں /  اداروں کو  اپرینٹس شپ  کے دائرے میں  لانے میں  مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

 اپرینٹس شپ میلے  روز گار سے جڑی  تربیت دینے  اور  انہیں  صنعت کے لئے  تیار کرنے  اور  قابل روز  گار بنا کر  ہنر مندی کے  فاصلے کو کم کر کے  اداروں / صنعتوں میں نوجوانوں کے لئے  اپرینٹس شپ کے واسطے  مواقع پیدا کرتے ہیں۔

پردھان منتری  نیشنل اپرینٹس شپ میلہ  اداروں /  کمپنیوں  اور  امیدواروں  کے لئے  سرگرم شرکت کو یقینی بنا تا ہے اور  شرکت کرنے والی کمپنیوں میں موجود  مختلف  مواقع سے متعلق  نوجوانوں  کو بیدار  کرتا ہے۔ اصلاحات  (آسانی  اور  عمل آوری  ) بیداری  ورکشاپ  اداروں کے ساتھ  مستقل اور لگا تار وابستگی / آجروں،  اپرینٹس شپ میلے  کے ذریعہ اپرینٹس  شپ تربیت کے واسطے  وزارت کی طرف سے  اعتماد  پیدا کیا جا تا ہے  اور لوگ  طلباء  میں اپرینٹس  شپ تربیت کے بارے میں بیداری  کرنے کے لئے  رسائی  حاصل کرتے ہیں، جب کہ  ادارے  مثبت  اثر  قائم کر رہے ہیں۔ ان سب  اقدامات کی وجہ سے  اپرینٹس شپ کی تعداد میں  اضافہ  ہوا  ہے ۔ یہ اضافہ  21-2020  میں  2.90  لاکھ سے بڑھ   کر  22-2021  میں  5.8  لاکھ ہو گیا ہے اور  اسی مدت کے دوران  خرچ  میں  120  کروڑ  روپے  سے   بڑھ  کر  217  کروڑ   روپے  کا اضافہ  ہوا ہے ۔ اس بات کا امکان ہے کہ  یہ  اپرینٹس شپ کی   تعداد  میں اضافے کا  سبب بنے  گا، جس سے موجودہ مالی سال میں  یہ تعداد  10 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

پی آئی  بی ، دور  درشن، کمیونٹی ریڈیو ، آل انڈیا ریڈیو جیسے  سرکاری میڈیا چینلوں  اور  مائی جی  او وی، پرنٹ  میڈیا ، ڈیجیٹل میڈیا  (ایس ایم ایس)،  مقامی سطح  پر آئی  ٹی آئیز کے ذریعہ  ریاست  اور ضلع کی سرگرم شرکت ، جیسے  سوشل میڈیا پلیٹ فارموں  کے  ذریعہ  اپرینٹس  شپ میلے کا اہتمام کرنے کو  بڑے پیمانے پر  پبلسٹی  دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ  سیکٹر  اسکل کونسل اپرینٹس شپ تربیت کے   بورڈ ،  اسکولوں، کالجوں کی  خدمات  حاصل  کر کے اسکل  ڈیولپمنٹ  اور صنعت  کاری کے علاقائی  ڈائریکٹوریٹ  کے ذریعہ  پبلسٹی کی مہم  کے ذریعہ بھی  اپرینٹس شپ  میلے کے اہتمام کو  مشتہر کیا جاتا ہے ۔

حکومت  ملک بھر میں  250  اپرینٹس شپ بیداری  ورکشاپ  کا  بھی اہتمام کر رہی ہے، تا کہ  نوجوانوں  کے لئے  اپرینٹس شپ  کے  مواقع  پیدا کرنے  کے علاوہ  اداروں  اور صنعتوں  نیز  طلباء  میں  اپرینٹس  شپ  کے بارے میں  بیداری پیدا  کی جاسکے۔ اس سے  امیدواروں کی درخواستیں  / رجسٹریشن کو اپرینٹس  شپ  کانٹریکٹ میں  بدل  کر امیدواروں اور  اداروں  کی  زیادہ سے زیادہ شرکت  ممکن ہو سکے گی۔

  1. مختلف اصلاحات نیز  اپرینٹس شپ قانون 1961  اور  2019  کے ضابطوں  کے لئے 2014  میں ترامیم  کے علاوہ  نیشنل اپرینٹس شپ پرموشن اسکیم کا  آغاز  کیا گیا ہے ،تاکہ  اپرینٹسز کی  زیادہ تعداد  کو وابستہ  کرنے کے لئے اداروں  کو آسانی ہو سکے۔ 2014  میں  اپرینٹسز ایکٹ  1961  اور  2019  میں  اپرینٹس شپ  ضابطے 1992  میں  کی گئی اصلاحات  حسب ذیل ہیں:
  • اپرینٹس کو داخل کرنے کی  حد میں  10  فیصد سے  بڑھا  کر  15  فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، اس سے  اداروں کو  زیادہ اپرینٹسز  ہائر کرنے کی اجازت مل جائے گی۔
  • اداروں  کے لازمی  اسٹاف  کی  تعداد  40  سے  گھٹا کر  30  کردی گئی ہے، اس  سے  زیادہ  اداروں  کو  قانون کے دائرے میں  لایا جاسکا ہے۔
  • آپشنل انگیج منٹ لمٹ کی  حد کم  کر کے موجودہ  6  سے  4 کردی گئی ہے۔ اس سے  سرگرم عمل اپرینٹسوں  کے لئے رضا کارانہ تنظیموں  میں اضافے  کی راہ ہموار  ہوگی۔
  • وظیفہ کم سے  کم اجرت  سے  غیر منسلک کردیا  گیا ہے اور اب  اسے  خاص  کر کورس /  تجارت  کے لئے درکار  امیدوار  کی  ہنر مندی  کی اہلیت  /  تعلیم  سے  جوڑ دیا  گیا ہے۔ اس سے  وظیفے  کی شرحوں میں بٗے  ضابطگیوں کو ختم کیا جاسکا ہے اور  وظیفے میں یکسانیت کو یقینی بنا یا گیا ہے۔
  • اختیاری تجارت متعارف کرائی گئی ہے، جو  سروس  سیکٹر میں  صنعتوں کو  کورس ڈیزائن میں لچک   کی پیش کش  کرتی ہے۔
  • اپرینٹس  شپ  سے  جڑے  ڈگری  کوروسز  کی اجازت دی گئی ہے۔
  • غیر  انجینئرنگ  ڈگری  ہولڈرس اب ہنر مندی بڑھانے کے لئے تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔
  • جرمانے کے ذریعہ  قانون کی  شقوں  کی  عدم تعمیل  کے لئے  سزا  کی شق  کو ہٹا دیا گیا ہے۔
  1. ہنر مندی  کے فروغ  اور صنعت کاری کی وزارت میں  پورٹل اور  پراسز  کو  آسان بنانے کے لئے مختلف  شراکت داروں  کے  صلاح ومشورہ سے   کئی اقدامات کئے ہیں اور  اداروں اور اپرینٹسوں  کی تعداد  میں اضافہ  کرنے کے لئے  این اے  پی  ایس  رہنما  خطوط  پر نظرثانی کی ہے۔ دسمبر  2021  اور نومبر   2022  کے  درمیان  8  آفس میمورنڈم جاری کئے گئے،  تاکہ پورٹل  /  اپرنٹس  شپ پروسز  کو  آسان بنایا جاسکے اور  اپرینٹس  شپ  سے  جڑنے کے عمل کو  مزید  آسان کیا جاسکے۔
  • استعمال کرنے والے کی  ضرورت  کے مطابق  اپرینٹس  شپ  پورٹل  کے کام کاج  کو  بڑھا دیا گیا ہے۔
  • پروسز  کو  آسان بنانے کے لئے نیشنل اپرینٹس  شپ  پرموشن  اسکیم  (این اے پی ایس)  اور بنیادی تربیت فراہم کرنے والوں  (بی ٹی پی)  سے متعلق  گائڈ لائنس پر  نظر ثانی کی گئی ہے۔
  • اختیاری  تجارتی کورسز  کی مدت  پر نظر ثانی کی گئی ہے ( تقریبا ایک  سال)۔
  • انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی)  پاس کرنے والے امیدواروں کو  تھیوری  کے امتحان سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔
  • اپرینٹسز  کے لئے آل انڈیا ٹریڈ ٹیسٹ  ہر  تین مہینے میں کیا جا رہا ہے، تاکہ  امیدواروں کو  پورے  سال سرٹیفکٹس جاری کئے جاسکیں۔
  • بڑے اداروں کو  اپنی حدود  میں بنیادی تربیت  فراہم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
  • سینٹرل جورس ڈکشن اداروں کی آسانی کے لئے اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ  وہ کئی  کے بجائے  ایک ہنر مندی کے فروغ اور  صنعت  کاری  کے  علاقائی ڈائریکٹوریٹ کا انتخاب کریں۔
  • اداروں  کے ذریعہ ادائیگی کا   کوئی ثبوت  اپ لوڈ نہیں کیا جائے گا۔ بشرطیکہ ادائیگی  پورٹل پیمنٹ  گیٹ  وے  کے ذریعہ کی گئی ہو۔
  • اداروں کو  وظیفہ میں  تعاون  کرنے کی اجازت  اس  شرط پر دی گئی ہے کہ وہ  بنیادی تربیت  اور  آن دی  جاب تربیت  ایک ساتھ  موڈ  میں کی گئی ہو۔
  1. اس کے  علاوہ  وزارت  لگا تار  سینٹرل پبلک سیکٹر یونٹوں  (سی پی ایس یو )کے ساتھ رابطہ کئے ہوئے ہے اور  سی پی ایس یو کے  اعلی مینجمنٹ کے ساتھ  2 مئی  2022  کو  ایک ورچوئل میٹنگ ہوئی تھی، تا کہ زیادہ  اپرینٹسوں کو  شامل کیا جاسکے اور  ان کے ٹھیکیداروں کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ ساتھ ہی  اپرینٹسوں کو انگیج  کرنے کے لئے ڈیلروں /  سپلائرس کی پوری چین  کی بھی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ ملک بھر میں  ماہانہ  اپرینٹس  شپ میلے میں  اور  250  مجوزہ  اپرینٹس  شپ  بیداری  ورکشاپ  میں  سی پی ایس  یوز  کی شرکت  کے بارے میں سوچا جا رہا ہے۔

ضمیمہ-1

غیر ستارے   والے  سوال  کے لئے :  12  دسمبر  2022  تک  708  جواب دیئے جائیں گے۔

ہر میلے میں ریاست  اور مرکز کے زیر انتطام علاقے کے اعتبار سے  ضلعوں  اور مقامات کی تعداد

نمبر شمار

 ریاست /  مرکز کے زیر انتظام علاقے کا نام

 اضلاع  اور مقامات کی تعداد

1

آندھرا پردیش

9

2

ارونا چل پردیش

8

3

آسام

11

4

بہار

13

5

چھتیس گڑھ

11

6

گوا

1*

7

گجرات

11

8

ہریانہ

7

9

ہماچل پردیش

4

10

جھار کھنڈ

8

11

کرناٹک

10

12

کیرالہ

5

13

مدھیہ پردیش

18

14

مہارا شٹر

12

15

منی پور

5

16

میگھالیہ

4

17

میزورم

4

18

ناگا لینڈ

5

19

اڈیشہ

10

20

پنجاب

8

21

راجستھان

11

22

سکم

2

23

تمل نا ڈو

13

24

تلنگانہ

11

25

تری پورہ

3

26

اتر پردیش

25

27

اترا کھنڈ

4

28

مغربی بنگال

8

29

انڈمان  ونکوبار

1*

30

چنڈی گڑھ

1*

31

دادر اور نگر حویلی اور  دمن اور دیو

1*

32

دہلی

4

33

جموں وکشمیر

6

34

لکشدیپ

1*

35

لداخ

1*

36

پڈو چیری

1

 

میزان

257

 

 

*چھوٹی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تین ماہ میں ایک بار میلے کے انعقاد کی اجازت دی گئی ہے۔

ضمیمہ-2

غیر ستارے والے سوال نمبر کے لئے: 12  دسمبر  2022  تک  708  کے جوابات دیئے جائیں گے

اداروں  کی تفصیلات  امیدواروں کی شرکت اور  ٹھیکے دئے گئے

نمبر شمار

 ریاست  اور مرکز کے انتظام علاقے

*ادارے

*امیداروں کی شرکت

**ٹھیکے دئے گئے

1

آندھرا پردیش

812

11749

5359

2

اروناچل پردیش

6

471

7

3

آسام

47

1511

3181

4

بہار

263

16440

1929

5

چھتیس گڑھ

71

2022

2014

6

گوا

0

0

8578

7

گجرات

1534

22814

13524

8

ہریانہ

433

14638

11974

9

ہماچل پردیش

141

962

2560

10

جھار کھنڈ

46

4072

3190

11

کرناٹک

302

6512

11047

12

کیرالہ

223

6418

3271

13

مدھیہ پردیش

198

8152

15825

14

مہاراشٹر

829

19833

34428

15

منی پور

5

130

4

16

میگھالیہ

0

0

40

17

میزورم

0

25

475

18

ناگا لینڈ

0

0

1315

19

اڈیشہ

304

6425

2236

20

پنجاب

238

6085

3476

21

راجستھان

475

10007

8326

22

سکم

3

47

6479

23

تمل ناڈو

1014

9020

15819

24

تلنگانہ

386

8382

6049

25

تری پورہ

5

456

3273

26

اتر پردیش

599

14021

16221

27

اترا کھنڈ

136

2675

5786

28

مغربی بنگال

86

3069

7339

29

انڈمان ونکوبار

0

0

1

30

چنڈی گڑھ

14

235

300

31

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

13

185

2911

32

دہلی

283

3270

15865

33

جموں وکشمیر

329

4154

6496

34

لکشدیپ

0

0

12650

35

لداخ

0

0

0

36

پڈو چیری

42

501

2045

 

میزان

*8,836

*1,84,281

**2,33,993

 

 

*میلہ ڈے پروگرام کے مطابق اداروں اور امیدواروں نے شرکت کی۔

**پین انڈیا ڈیٹا – میلہ ڈے کے بعد 20  دن کے لئے اپرینٹس شپ ٹھیکے کا پتہ چلا، جس میں ان کنٹریکٹ کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے، جو آؤٹ سائڈ پردھان منتری نیشنل اپرینٹس شپ میلہ کے باہر دیئے گئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ح ا - ق ر)

U-893



(Release ID: 1894064) Visitor Counter : 93


Read this release in: Telugu , English