بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کھادی اور دیہی صنعت کمیشن(کے وی آئی سی) اور آسام رائفلز نے مفاہمت نامے پر دستخط کیے؛ نیم فوجی دستے اب کھادی سرسوں کے تیل کا ذائقہ لیں گے
Posted On:
12 DEC 2022 7:12PM by PIB Delhi
کھادی اوردیہی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی ) نے سرسوں کے تیل کی فراہمی کے لیے آسام رائفلز کے ساتھ ملکر ہندوستان کو ’’ آتم نر بھر ‘‘ بنانے کی سمت میں ایک اور بڑا قدم اٹھایا ہے۔ پیر کو کے وی آئی سی اور آسام رائفلز نے اس سلسلے میں ایک مفاہمت نامہ (ایم او یو) پر دستخط کیے۔ اس مفاہمت نامے پر کے وی آئی سی کے زونل ڈپٹی چیف ایگزیکٹیو آفیسر جناب جتیندر کمار گپتا اور آسام رائفلز کے کمانڈنٹ جناب بیجو کے سام نے کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار کی موجودگی میں دستخط کیے۔
یہ پیشرفت وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی نیم فوجی دستوں کو دی گئی ہدایات کے تناظر میں ہوئی ہے، تاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ شروع کیے گئے ’’ آتم نر بھر بھارت ابھیان ‘‘کی حمایت کے لیے مقامی مصنوعات کو فروغ دیا جائے ۔ ایم ایس ایم ای کے وزیر جناب نارائن رانے نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا۔
جناب امت شاہ نے ہندوستان بھر میں سی اے پی ایف کینٹینوں میں صرف "سودیشی" مصنوعات کی فروخت کو لازمی قرار دیا۔ آسام رائفلز جلد ہی تقریباً 2.71 کروڑ روپے کے 458 کوئنٹل اعلیٰ معیار کے غنی سرسوں کے تیل کی فراہمی کا آرڈر دے گی۔ اس آرڈر پر تیل 2022-23 کے دوران کے وی آئی سی کے ذریعہ فراہم کیا جائے گا۔ ایکسپریسڈ سرسوں کا تیل 15 کلوگرام کلاس آئی ایس آئی نشان زدہ ٹن میں پیک کیا جائے گا جو بی آئی ایس ممبرشپ نمبر IS: 10325-2000 اور 01 لیٹر لیٹر ممبرشپ BIS/FSSAI کی حیثیت کے مطابق جو پورے ہندوستان میں لاگو ہے۔
کے وی آئی سی کے ذریعہ فراہم کردہ سرسوں کے تیل کی فراہمی متعلقہ ایف ایس ایس اے آئی اصولوں کے مطابق ہوگی۔ سرسوں کے تیل کے معیار کی جانچ وصول کنندہ کے یہاں ڈی جی، آسام رائفلز کے ذریعہ تشکیل کردہ ایک بورڈ آف آفیسرز کے ذریعہ کی جائے گی۔ انسانی استعمال کے لیے قوت، کاملیت اور صحت کے لیے فراہم کئے جانے وا لے سرسوں کے تیل کے استعمال کی میعاد یا ’’ سیلف لائف‘‘ فراہمی کی تاریخ سے نو (09) ماہ تک کی ہوگی۔ یہ سپلائی آسام رائفلز کے ذریعہ سپلائی آرڈر جاری کرنے کی تاریخ سے 45 دنوں کے اندر کے وی آئی سی کے ذریعہ کی جائے گی۔ مال برداری کی بنیاد پر اسٹورز کو صرف پانچ مقامات تک لے جانے کی ضرورت ہے 1) شیلانگ، 2) دیما پور، 3) منتری پوکھری (امپھال)، 4) سلچر اور 5) جورہاٹ، آسام رائفلز کے تمام ایم جی اے آر مقامات تک سڑک/ریل کے ذریعے بھیجنا ضروری ہے۔
کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے وزیر داخلہ کا ان کی پہل کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ مفاہمت نامہ ایک تاریخی قدم تھا، کیونکہ یہ دوسری بار ہے کہ کے وی آئی سی نے کسی بھی سامان کی فراہمی کے لیے نیم فوجی دستوں کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اس دور میں پائیدار مقامی روزگار پیدا کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
کے وی آئی سی اور آسام رائفلز نے ایک سال کی مدت کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جس کی مزید تجدید کی جائے گی۔
خاص طور پر کے وی آئی سی نے حال ہی میں فراہم کردہ مصنوعات جیسے کہ؛ شہد، اچار، خوردنی تیل، اگربتی، پاپڑ، آملہ کینڈی اور روئی کے تولیے وغیرہ سی اے پی ایف کینٹینوں کو فراہم کی ہیں۔
**********
ش ح۔ س ک۔ ف ر
U. No.891
(Release ID: 1894052)
Visitor Counter : 123