خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

موٹا اناج مہوتسو -  وجیا نگرم، آندھرا پردیش میں دو روزہ موٹے  اناج  کنکلیو کا انعقاد کیا گیا،تاکہ ڈبہ بند خوراک شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو موٹے اناج پر خصوصی توجہ مرکوز کرکے ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لایا جا سکے

Posted On: 24 JAN 2023 5:05PM by PIB Delhi


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016Y69.jpg

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے 2023 کو موٹے اناج  کا بین الاقوامی سال قرار دینے کے تناظر میں، ڈبہ بند  خوراک  صنعتوں کی وزارت ملک کی 20 ریاستوں اور 30 اضلاع میں موٹے  اناج  کے مہوتسو کی میزبانی کر رہی ہے، جس کا مقصدموٹے  اناج  کی  غذائی فوائد، قدر میں اضافے، کھپت اور برآمدی  صلاحیت  کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔  اُن  اضلاع میں منڈلا (مدھیہ پردیش)،  وجیا نگرم (آندھرا پردیش)، بھوجپور (بہار)، محبوب نگر (تلنگانہ)، دھرما پوری (تمل ناڈو)، آگرہ (اتر پردیش)، کربی انگلونگ (آسام)، ویردھونگر (تمل ناڈو)، ڈانگ (گجرات)، پاروتی پورم مانیام (آندھرا پردیش)، کومارم بھیم (تلنگانہ)، الموڑہ (اتراکھنڈ)، نواپڈا (اڈیشہ)، بھٹنڈہ (پنجاب)، پالکڈ (کیرالہ)، داونگیرے (کرناٹک)، تاپی (گجرات)، برمار (راجستھان) ، کلّو (ہماچل پردیش)، ٹمکور (کرناٹک)، بھنڈ (مدھیہ پردیش)، نندربار (مہاراشٹر)، جودھ پور (راجستھان)، سکما (چھتیس گڑھ)، مہندر گڑھ (ہریانہ)، علی گڑھ (اتر پردیش)، کلمپونگ (مغربی بنگال) ، کھنٹی (جھارکھنڈ) اور جموئی (بہار) شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022PDX.jpg

پروگراموں کا سلسلہ وزارت کی پی ایم ایف ایم ای اسکیم کے تحت ’ملٹس مہوتسو‘ کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے، جس کا آغاز منڈلا، مدھیہ پردیش سے 21-22 جنوری 2023 کو ہوا اور اس کے بعد 22-23 جنوری، 2023 کو آندھرا پردیش کے وجیا نگرم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00380YC.jpg

اس تقریب کا افتتاح حکومت  آندھرا پردیش  کے عزت مآب نائب اسپیکر جناب کولاگٹلا ویربھدر سوامی، نے ڈبہ بند خوراک  صنعتوں کی وزارت کے  ڈائریکٹر  جناب پروین کمار ، زیڈ پی  کے چیئر میں  جناب  ماجی سری نواسا راؤ،  وجیا نگرم میونسپل کارپوریشن کی میئر  محترمہ  ویمپادپو وجئے لکشمی، وجیا نگرم کے عزت مآب ممبر پارلیمنٹ  جناب  بیلانا چندر شیکھر، حکومت آندھرا پردیش  کے قانون ساز کونسل کے عزت مآب جناب  اندوکوری رگھوراجو کی موجودگی میں  آج  وجیا نگرم آندھرا پردیش میں  کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب کے دوران، جناب  کولاگٹلا ویربھدرا سوامی نے باجرے کی اہمیت اور باجرے پر مبنی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کے لیے مارکیٹ کی بے پناہ صلاحیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اسٹیک ہولڈرز کو حکومت ہند کی طرف سے فوڈ پروسیسنگ سیکٹر کی مدد کے لیے شروع کیے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں مطلع کیا اور پی ایم ایف ایم ای  (پردھان منتری فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز اسکیم) کے پورے ویلیو چین میں  مالی ، تکنیکی  اور کاروباری حمایت  مہا کرنے کے ذریعہ مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کوبااختیار بنانے میں  کردار کا  حوالہ دیا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0046ZT8.jpg

اس دو روزہ تقریب  کا مقصد ڈبہ بند خوراک  شعبے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو جوار پر خصوصی توجہ کے ساتھ، ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانا تھا اور جوار پر مبنی مختلف مصنوعات کی نمائش اور فروخت، باجرے کی پروسیسنگ پر معلوماتی سیشن جیسی سرگرمیوں کی ایک وسیع رینج شامل تھی۔   جیسے صنعت کے ماہرین اور مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز،ایس ایچ جیز، فوڈ پروسیسنگ میں مصروف ایف پی اوز کے درمیان انٹرایکٹو سیشنز، خریدار فروخت کنندہ میٹ، جس میں صنعت کے سرکردہ ارکان  نے شرکت کی اور فوڈ پروسیسنگ کے مائیکرو انٹرپرینیورز کے ساتھ نیٹ ورک کیا، جس کے بعد مقامی گروپوں کی طرف سے ثقافتی پروگرام، بک لانچ کی نمائش 75 باجرے کی ترکیبیں اور باجرے کی ترکیب مقابلہ جیتنے والوں کو نقد انعامات سے نوازا گیا۔ تقریباً 1000 شرکاء نے اس دو روزہ پروگرام میں شرکت کی، جس میں مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز، سیلف ہیلپ گروپس، کسان پروڈیوسر آرگنائزیشنز، پروڈیوسر کوآپریٹیو وغیرہ شامل تھے۔

نمائش میں جوار پر مبنی مختلف مصنوعات جیسے آٹا، پاستا، ورمیسیلی، سوجی، کھانے کے لیے تیار ناشتے کے ساتھ پروسیسنگ مشینری کی نمائش پر توجہ مرکوز کی گئی۔ مصنوعات فروخت کے لیے بھی کھلی تھیں، جو آندھرا پردیش کے مائیکرو انٹرپرینیورز کے لیے نہ صرف تکنیکی سیشنز میں حصہ لینے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہیں ، بلکہ ریونیو بھی پیدا کرتی ہیں اور مارکیٹ کی مضبوط رسائی کے لیے شراکت داری قائم کرتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005ELA9.jpg

ملیٹس مہوتسو کے علاوہ، وزارت کی جانب سے نئی دہلی میں 3 سے 5 نومبر 2023 تک خوراک سے متعلق  ایک زبردست تقریب بھی منعقد کی جا رہی ہے، تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز یعنی پروڈیوسرز، فوڈ پروسیسرز، آلات بنانے والے، لاجسٹک پلیئرز، کولڈ چین  پلیئرز، ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے، ماہرین تعلیم ، اسٹارٹ اپ اور اختراع کرنے والے، فوڈ ریٹیلرز وغیرہ سے بات چیت کرنے اور مکالمہ کرنے کے لیے کو ایک منفرد پلیٹ فارم مہیا کیا جا سکے۔  یہ تقریب معززین، عالمی سرمایہ کاروں اور بڑی عالمی اور گھریلو فوڈ کمپنیوں کے کاروباری رہنماؤں کی اب تک کا سب سے بڑا اجتماع  ہونے والا ہے، جو ہندوستان کو عالمی فوڈ منظرنامے پر مضبوطی سے کھڑا کرے گا۔

130 سے زیادہ ممالک میں اگائے جانے کے باعث، جوار ایشیا اور افریقہ کے نصف ارب سے زیادہ لوگوں کے لیے روایتی خوراک سمجھا جاتا ہے۔ جوار روزی روٹی پیدا کرنے، کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور پوری دنیا میں خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کی اپنی بے پناہ صلاحیت کی وجہ سے اہم ہیں۔ ہندوستان دنیا میں جوار کے سرکردہ پروڈیوسرز میں سے ایک ہے، جس کا عالمی پیداوار میں تقریباً 41 فیصد حصہ ہے۔ موٹے اناجوں  کی بے پناہ صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے، جو اقوام متحدہ کے کئی پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہے، حکومت ہند (جی او آئی) نے موٹے  اناجوں کو ترجیح دی ہے۔ عزت مآب وزیر اعظم مودی کی سربراہی میں حکومت ہند کی جوار کے بین الاقوامی سال (آئی وائی او ایم- 2023 ) کی تجویز کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے قبول کر لیا۔ یہ اعلان حکومت ہند کے لیے آئی وائی او ایم  منانے میں سب سے آگے رہنے کے لیے اہم رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-820



(Release ID: 1893503) Visitor Counter : 100


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu