زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے راجستھان کے کوٹا میں دو روزہ زرعی فیسٹیول- نمائش اور تربیتی پروگرام کا افتتاح کیا
خود کفیل بھارت تب بنے گا جب ہمارے کسان نئے زرعی طریقوں، اختراعات، قدر میں اضافہ، فی قطرہ زیادہ فصل وغیرہ اختیار کریں گے: جناب اوم برلا
زراعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے کہا کہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے مختص بجٹ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے
Posted On:
24 JAN 2023 8:05PM by PIB Delhi
نئی دلی، 24 جنوری، 2023 / زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت، حکومت ہند اور حکومت راجستھان کے تعاون سے، راجستھان کے کوٹا ڈویژن کو زراعت اور دیہی ترقی کے میدان میں ترقی یافتہ اور سرکردہ بنانے کے لیے، ایک دو روزہ ایگریکلچر فیسٹیول- نمائش اور تربیت کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ یہ پروگرام 24 سے 25 جنوری 2023 کو راجستھان کے شہر کوٹہ کے دسہرہ گراؤنڈ میں کیا جا رہا ہے۔ نمائش کا افتتاح لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا اور حکومت ہند کے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری نے کیا۔
راجستھان حکومت کے زراعت اور مویشی پروری کے وزیر جناب لال چند کٹاریہ اور راجستھان حکومت کے تعاون کے محکمے کے وزیر مملکت جناب ادیا لال انجانا بھی افتتاحی تقریب میں موجود تھے۔ ان کے علاوہ مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل کے سینئر افسران اور تقریباً 15 ہزار کسانوں، ایگری اسٹارٹ اپس، کارپوریٹ بینکرز، ایکسٹینشن ورکرز اور پرائیویٹ زرعی اداروں کے ملازمین نے تقریب کے پہلے دن شرکت کی۔
جوائنٹ سکریٹری (توسیع) جناب سیموئل پروین کمار، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ جناب دنیش کمار، پرنسپل سکریٹری (زراعت)، حکومت راجستھان نے پروگرام کی تفصیلات بتائی۔
لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے کہا کہ بھارت ایک زرعی ملک ہے۔ ہمارا ملک خوراک کی پیداوار میں سب سے آگے ہے۔ بدلتے تناظر میں ہمارا عزم یہ ہونا چاہیے کہ جدید ورثے اور اختراعات کا استعمال کرتے ہوئے ہمیں دنیا میں فرنٹ لائن ملک بننا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خود کفیل بھارت تب بنے گا جب ہمارے کسان نئی زرعی روایات، اختراع، قدر میں اضافہ، زیادہ فصل فی قطرہ وغیرہ کا استعمال کریں گے۔ جناب اوم برلا نے پھلوں کے باغات، اسٹارٹ اپس، ڈرون کے استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپ کے ذریعے ہم نے کچھ جگہوں پر لاگت کو کم کرنے کا کام کیا ہے، کچھ جگہوں پر ہم نے پیداوار بڑھانے کے لیے کام کیا ہے، کچھ جگہوں پر ہم نے پروسیسنگ کی ہے اور کچھ جگہوں پر ویلیو ایڈیشن کیا ہے۔
حکومت ہند کے زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت، جناب کیلاش چودھری نے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زراعت کے شعبے کے عالمی منظر نامے کو مدنظر رکھتے ہوئے، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے محکمے نے کسانوں کی ترقی کے لیے کئی اہم اسکیمیں نافذ کی ہیں۔ یہ کسانوں کے تئیں لگن اور ان کی آمدنی بڑھانے کی کوششوں کا ثبوت ہے۔ وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے بجٹ میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ 14-2013 میں زراعت اور ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیئری کی وزارت کا مشترکہ مختص بجٹ 30,223.88 کروڑ روپے تھا، جسے 4.59 گنا سے زیادہ بڑھا کر سال 23-2022 میں 1,38,920.93 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔
حکومت راجستھان میں زراعت اور مویشی پروری کے وزیر جناب لال چند کٹاریہ نے کہا کہ کسان کی اقتصادی حالت کو بہتر بنانے کے لیے نئی ٹیکنالوجی، اختراع، مویشی پالنا، روایتی کھیتی کی ضرورت ہے، جس کی شمولیت کو یہاں رکھا گیا ہے۔ اسٹارٹ اپ کے ذریعے کسانوں کو معلومات حاصل ہوں گی کہ کیسے ذخیرہ کیا جائے، کم پانی سے کاشتکاری کیسے کی جائے، کم خرچ میں کھیت کو کیسے جوتا جائے۔
راجستھان حکومت کے کوآپریٹیو ڈپارٹمنٹ کے وزیر مملکت جناب ادے لال انجانا نے کہا کہ محکمہ زراعت اور کوآپریٹو محکمہ، دونوں ایک دوسرے کے تکمیلی ہیں۔ ایسے میلوں کا انعقاد کر کے کسانوں کو تعلیم دینی چاہیے، جس سے ان کی معاشی حالت مضبوط ہو گی۔ لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا اور ریاستی وزیر برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود، حکومت ہند، جناب کیلاش چودھری نے خود ڈرون اڑا کر ڈرون کے مظاہرے کا افتتاح کیا۔
اس نمائش میں کسانوں کو زراعت سے متعلق تازہ ترین معلومات فراہم کرنے کے لیے 150 اسٹالز لگائے گئے ہیں۔ زراعت کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کے اہم کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے اس نمائش میں اسٹارٹ اپس کے 75 اسٹالز لگائے گئے ہیں جو کہ نمائش کی اہم خصوصیات میں سے ایک ہے۔ اس زرعی فیسٹیول میں منعقدہ نمائش کے ذریعے کسانوں کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے چلائی جارہی اسکیموں کے بارے میں اسٹالز کے ذریعے جانکاری فراہم کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ زراعت کے لیے مختلف ماحصل کی فراہمی سے متعلق نجی شعبے کی کمپنیوں/تنظیموں نے بھی اسٹالز میں اپنی مصنوعات کی نمائش کی ہے۔
دو روزہ زرعی فیسٹیول، نمائش اور تربیت کے باضابطہ افتتاح کے بعد تین تربیتی کمروں میں زراعت، باغبانی، مویشی پروری اور ڈیری کے موضوعات پر جدید اور سائنسی زرعی تکنیکوں پر، کسانوں کے تربیتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ آج سہ پہر تینوں آڈیٹوریموں میں دو دو تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے۔ مختلف مضامین کے ماہرین نے کسانوں کو منافع بخش کاشتکاری کے طریقے سکھائے۔ مضامین میں کل 6 تربیتی پروگرام منعقد کیے گئے۔فصل کی پیداوار میں معیاری بیجوں کا تعاون، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن، کسان بازار، کوٹہ ڈویژن میں امرود اور آملہ کی بہتر کاشت، موسمیاتی اسمارٹ فارمنگ کے طریقے، اضافی آمدنی کے لیے بھیڑ پالن اورپائیدار کاشتکاری میں نینو یوریا کی اہمیت اور استعمال وغیرہ۔
شکریہ کا ووٹ حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری (ایم اینڈ ٹی)، محترمہ ایس رکمانی نے پیش کیا۔
.................
ش ح ۔ ا س ۔ت ح
U - 810
(Release ID: 1893431)
Visitor Counter : 119