وزارت خزانہ

خوردہ  زمرے میں آر بی آئی کی طرف سے شروع کئے گئے  سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی(سی بی ڈی سی) پائلٹ کے بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی اجزاء ہیں

Posted On: 12 DEC 2022 6:49PM by PIB Delhi

ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے 7 اکتوبر 2022 کو سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی(سی بی ڈی سی) پر ایک تصوراتی نوٹ جاری کیا ہے۔ یہ  نوٹ آر بی آئی کی ویب سائٹ (https://www.rbi.org.in/Scripts/PublicationReportDetails) پر قابل رسائی ہے۔ .aspx?UrlPage=&ID=1218)۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

وزیر موصوف  نے بتایا کہ آر بی آئی کی طرف سے  خوردہ زمرے میں شروع کیا گیا سی بی ڈی سی پائلٹ بلاک چین ٹیکنالوجی پر مبنی اجزاء رکھتا ہے۔

سی بی ڈی سی کے بارے میں مزید معلومات دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آر بی آئی نے ہال سیل اور خوردہ دونوں حصوں میں سی بی ڈی سی کے پائلٹ شروع کیے ہیں۔ ہول سیل سیگمنٹ میں پائلٹ، جسے ڈیجیٹل روپی -تھوک (ڈبلیو ۔ ای روپے) کے نام سے جانا جاتا ہے، 1 نومبر 2022 کو شروع کیا گیا تھا، جس کے استعمال کا معاملہ سرکاری سیکیورٹیز میں سیکنڈری مارکیٹ کے لین دین کے تصفیے تک محدود تھا۔ (ڈبلیو ۔ ای روپے)  کے استعمال سے بین بینک مارکیٹ کو زیادہ موثر بنانے کی توقع ہے۔ مرکزی بینک کے پیسوں میں تصفیہ سے لین دین کی لاگت میں کمی آئے گی جس سے تصفیہ کی ضمانت کے بنیادی ڈھانچے کی ضرورت یا تصفیہ کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ضمانت کی ضرورت ہوگی۔ خوردہ  زمرے  میں پائلٹ، جسے ڈیجیٹل روپی-ریٹیل (ڈبلیو ۔ ای روپے) کے نام سے جانا جاتا ہے، کو 01 دسمبر 2022 کو ایک بند صارف گروپ(سی یو جی) کے اندر شروع کیا گیا تھا جس میں شریک صارفین اور تاجر شامل تھے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ آر بی آئی نے پرچون پائلٹ پروجیکٹ میں مرحلہ وار شرکت کے لیے آٹھ بینکوں کی نشاندہی کی ہے۔ پہلے مرحلے میں چار بینک شامل ہیں، یعنی اسٹیٹ بینک آف انڈیا، آئی سی آئی سی آئی بینک، یس بینک اور آئی ڈی ایف سی فرسٹ بینک۔ اس کے بعد، مزید چار بینک، یعنی بینک آف بڑودہ، یونین بینک آف انڈیا، ایچ ڈی ایف سی بینک اور کوٹک مہندرا بینک ریٹیل پائلٹ میں حصہ لیں گے۔

وزیر  موصوف نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ آر بی آئی نے پہلے ہی 01 دسمبر 2022 کو سی بی ڈی سی(ای روپے۔ آر) کے ریٹیل ورژن میں ایک پائلٹ متعارف کرایا ہے۔ ای۔ روپے۔ آر ڈیجیٹل ٹوکن کی شکل میں ہے جو قانونی ٹینڈر کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ کاغذی کرنسی اور سکے کی طرح ہی قیمتوں میں جاری کیا جا رہا ہے۔ یہ مالیاتی ثالثوں، یعنی بینکوں کے ذریعے تقسیم کیا جا رہا ہے۔ صارفین حصہ لینے والے بینکوں کی طرف سے پیش کردہ ڈیجیٹل والیٹ کے ذریعے  ای روپے۔ آر کے ساتھ لین دین کر سکیں گے۔ لین دین پرسن ٹو پرسن(پی ٹو پی) اور پرسن ٹو مرچنٹ (پی ٹو ایم) دونوں ہو سکتے ہیں۔ ای روپے آر فزیکل کیش کی خصوصیات پیش کرتا ہے جیسے اعتماد، حفاظت اور سیٹلمنٹ فائنل۔ نقد کی طرح، سی بی ڈی سی کوئی سود حاصل نہیں کرے گا اور اسے رقم کی دوسری شکلوں میں تبدیل کیا جاسکتاہے جسے بینکوں میں جمع کیا جانا۔

 وزیر موصوف نے کہا کہ سی بی ڈی سی کے مکمل آپریشنلائزیشن کے لیے آر بی آئی کے ذریعے اٹھائے جانے والے دیگر اقدامات میں پائلٹس کے دائرہ کار کو بتدریج بڑھانا شامل ہے تاکہ پائلٹس کے دوران موصول ہونے والے تاثرات کی بنیاد پر مزید بینکوں، صارفین اور مقامات کو شامل کیا جا سکے۔

*************

ش ح ۔ح ا ۔ رض

U. No.783



(Release ID: 1893210) Visitor Counter : 477


Read this release in: English , Telugu