الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ایم ای آئی ٹی وائی نے ’آئی ٹی ضابطوں‘ میں تجویز کردہ ترمیم پر شراکت داروں اور عام لوگوں سے تبصرے طلب کیے ہیں

Posted On: 19 JAN 2023 5:29PM by PIB Delhi

حکومت، سوشل میڈیا اور دوسرے مفاہمتی پلیٹ فارمز پر، حقائق کی جانچ پڑتال کی غلط معلومات یا واضح طور پر غلط اور غیر درست یا گمراہ کن معلومات کے سلسلے میں، آئی ٹی قوانین میں مجوزہ ترمیم پر عوامی مشاورت کرے گی۔

شہریوں کے لیے ایک کھلےہوئے، محفوظ اور قابل اعتماد اور جوابدہ انٹرنیٹ کو یقینی بنانے کے لیے، حکومت کے عزم کی تعمیل میں، الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹیکنالوجی کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی) نے، معلومات کے اشتراک سے متعلق سوشل میڈیا اور دیگر ثالثوں کی ذمہ داریوں کے حوالے سے، جو کہ فطرت میں صریح طور پر غلط اور غیردرست گمراہ کن ہوتے ہیں، معلوماتی ٹیکنالوجی (درمیانی رہنما خطوط اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) ضابطے2021 (’’آئی ٹی رولز‘‘)قاعدہ 3(1) (بی)(وی) میں تجویز کردہ ترمیم کے سلسلے میں، شراکت داروں اور عام لوگوں سے تبصرے طلب کیے ہیں۔

قبل ازیں، وزارت نے آئی ٹی ضابطوں2021 کو نوٹیفائی کیا تھا تاکہ یہ اس بت کو یقینی بنایاجا سکے کہ سوشل میڈیا اور دیگر مفاہمتی پلیٹ فارمز، اپنے صارفین کوایسی معلومات جو صریح طور پر جھوٹی اور غلط یا فطرت میں گمراہ کن ہو، میزبانی، ڈسپلے، اپ لوڈ، ترمیم، اشاعت، ترسیل، اسٹور، اپ ڈیٹ یا شراکت کرنے کے لیے، مناسب کوششیں کرتے ہوئے احتیاط سے کام لیں گے۔ مجوزہ ترمیم کے تحت، ثالثوں کی طرف سے مناسب احتیاط میں پریس انفارمیشن بیورو کے فیکٹ چیک یونٹ (https://factcheck.pib.gov.in/ and Twitter handle @PIBFactcheck) کے ذریعے جعلی یا غلط کے طور پر شناخت شدہ معلومات کو اپ لوڈ، شائع، منتقل یا شیئر کرنے کی کوششیں شامل ہوں گی۔ جو جعلی معلومات کا ازخود نوٹس لیتا ہے اور شہریوں کی طرف سے اس کے پورٹل پر یا ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعے بھیجے گئے سوالات کے ذریعے اور صحیح معلومات کے ساتھ اس صورت می جواب دیتا ہے جب یہ حکومت سے متعلق ہو۔ اس کے علاوہ، اس میں ان معلومات کا بھی احاطہ کیا جائے گا جس کا تعلق سرکاری کاروبار سے ہے اور جس کی شناخت متعلقہ محکمے نے غلط کے طور پر کی ہے۔ قواعد میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مستقبل میں حکومت کی طرف سے حقائق کی جانچ کے لیے مجاز ایجنسیوں کی فہرست میں دیگر ایجنسیوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے اس سلسلے میں کہا: ’’آئی ٹی قوانین میں ترامیم کا مسودہ ایک کھلے، محفوظ اور قابل بھروسہ اور جوابدہ انٹرنیٹ کے لیے ہماری وابستگی کے مطابق ہے۔ ہم نے شراکت داروں کے ساتھ مشاورت کے لیے ترامیم بھیجی ہیں۔ جیسا کہ حکومت کی طرف سے احتیاط کے ساتھ عمل کیا جاتا ہے، ان ترامیم کو کھلی مشاورت کے ذریعے بھی پیش کیا جائے گا - ان ترامیم پر غور کرنے، بحث کرنے اور ان پر غور و فکر کرنے کے لیے یا اس طرح کے کسی دوسرے موثر ذرائع کے ذریعے ہم سرکاری/غیر سرکاری اکائیوں کے ذریعے انٹرنیٹ پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات/ واضح طور پر غیر درست معلومات کو روک سکتے ہیں‘‘۔

وزارت نے اس سے قبل آن لائن گیمنگ کے سلسلے میں مذکورہ قواعد میں تجویز کردہ ترامیم پر عوامی مشاورت شروع کی تھی، جس کی آخری تاریخ 17 جنوری 2023 تھی۔ اب اس کی آخری تاریخ میں توسیع کرکے اسے25 جنوری 2023 تک بڑھا دیا گیا ہے۔

وزارت 24 جنوری 2023 کو شراکت داروں کے ساتھ آئی ٹی ضابطوں کے ضابطہ 3(1)(بی)(وی) میں مجوزہ ترمیم پر بھی مشاورت کرے گی۔

مذکورہ دونوں ترامیم پر تبصرے اور تجاویز بھی، 25 جنوری 2023 تک عوام سے طلب کی جاتی ہیں اور انہیں مائی گئو پلیٹ فارم کے ذریعے پیش کیا جا سکتا ہے:

https://innovateindia.mygov.in/online-gaming-rules/

*****

U.No.680

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1892572) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Urdu , Tamil , Kannada