بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ہنی مشن پروگرام کے آر ای- ایچ اے بی پروجیکٹ کے ذریعے کے وی آئی سی کا مقصد انسانوں اور کسانوں کی فصلوں پر ہاتھیوں کے حملوں کو کم کرنا ہے

Posted On: 20 JAN 2023 3:41PM by PIB Delhi

کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے وزیر اعظم نریندر مودی کے شہد مشن پروگرام کے تحت آر ای- ایچ اے بی پروجیکٹ کے تحت جنوبی کنڑ، کرناٹک کے سولیا میں مستفیدین کو تربیت فراہم کرنے کے لئے شہد کی مکھیوں کی لائیو کالونیوں، شہد کی مکھیوں کے پالنے کا سامان اور 200 مکھیوں کے خانے تقسیم کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GGFN.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0024Y4A.jpg

پروجیکٹ آر ای- ایچ اے بی کے تحت ‘‘شہد مکھیوں کے باڑ’’ ہاتھیوں کے گزرنے کے راستوں میں شہد کی مکھیوں کے خانے لگا کر بنائے جاتے ہیں تاکہ انسانی رہائش گاہوں میں ان کے داخلے کو روکا جا سکے۔ ڈبوں کو ایک تار کے ساتھ جوڑا جاتا ہے تاکہ جب ہاتھی وہاں سے گزرنے کی کوشش کرتے ہیں تو مکھیاں ہاتھیوں کے ریوڑ کو کھینچنے یا بھگانے کا سبب بنتی ہیں اور انہیں آگے بڑھنے سے روکتی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003IB46.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004Q40Y.jpg

یہ جانوروں کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر انسانوں اور جنگلی تنازعات کو کم کرنے کا ایک کفایتی مؤثر طریقہ ہے۔ یہ سائنسی طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے کہ ہاتھی شہد کی مکھیوں کے غول سے ڈرتے ہیں جو ان کے تنے اور آنکھوں کے حساس اندرونی حصے کو کاٹ سکتے ہیں۔ شہد کی مکھیوں کی اجتماعی آواز ہاتھیوں کو پریشان کرتی ہے جو انہیں واپس جانے پر مجبور کرتی ہے۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے جناب منوج کمار نے کہا کہ ‘‘یہ دیکھا گیا ہے کہ شہد کی مکھیاں کسانوں کو ان کے زرعی کھیتوں میں ہاتھیوں کے قبضہ کو روکنے میں مدد کرتی ہیں اور انہیں تباہ کرتی ہیں، یہی نہیں اس حالت میں کچھ قیمتی جانیں بھی ضائع ہوتی ہیں۔ ایک پہل کرتے ہوئے کے وی آئی سی نے کالج آف فاریسٹری، پونم پیٹ، کوڈاگو ضلع کی تکنیکی مدد سے ایک پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا اور اس کے نتائج حوصلہ افزا تھے۔ اس لیے اس طرح کے 6 پروجیکٹس کو انتہائی ضرورت مند ریاستوں یعنی کرناٹک کے علاوہ آسام، مہاراشٹرا، مغربی بنگال، اڑیسہ، اتراکھنڈ میں منظوری دی گئی تھی۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005ZAGO.jpg

ری-ہاب کے تحت کسانوں کو شہد کی مکھیوں کے پالنے کی تربیت دی جاتی ہے اور ان میں سے ہر ایک کو 10 شہد کی مکھیوں کے خانے فراہم کیے جاتے ہیں اور ہاتھیوں کی راہداریوں میں نصب کیے جاتے ہیں تاکہ ہاتھیوں کو زرعی کھیت تک پہنچنے سے روکنے کے لیے مکھیوں کے خانے اور شہد کی مکھیوں کے چھتے ہاتھیوں کی راہداری میں رکھے جائیں۔ اس پائلٹ پروجیکٹ نے پونم پیٹ میں بہت اچھے نتائج دکھائے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروجیکٹ نے پولنیشن میں اضافہ اور شہد نکالنے کی وجہ سے زرعی پیداوار میں اضافہ کرنے میں بھی مدد کی ہے۔

کے وی آئی سی کے چیئرمین نے کسانوں پر بھی زور دیا کہ وہ اسکیم کے طویل مدتی فوائد کے لیے اس کا فائدہ اٹھائیں۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے پی ایم ای جی پی اسکیم کے وی آئی سی کے بارے میں بھی تفصیلات بتائی جس نے وزیر اعظم کے ذریعہ قرض کی حد کو 25.00 لاکھ روپے سے بڑھا کر 50.00 لاکھ روپے کر دیا ہے اور خواتین اور دیہی نوجوانوں کو اس سکیم کو شروع کرنے کی ترغیب دی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006FDOA.jpg

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 687)


(Release ID: 1892542) Visitor Counter : 154


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu