جل شکتی وزارت

پینے کے پانی کی آلودگی

Posted On: 12 DEC 2022 4:47PM by PIB Delhi

 جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ پانی” ریاست کا موضوع ہونے کی وجہ سے پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں کی منصوبہ بندی، منظوری اور نفاذ ریاست/مرکز کے زیر انتظام حکومتوں کے پاس ہے۔ حکومت ہند ریاستوں کے ساتھ مل کر اگست، 2019 سے جل جیون مشن (جےجے ایم) - ہر گھر جل کو نافذ کر رہی ہے، تاکہ   2024 تک ہر دیہی گھر  میں مناسب مقدار میں، مقررہ معیار کے ساتھ اور باقاعدہ اور طویل مدتی بنیادوں پر پینے کے قابل پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔

جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے کہ ملک میں 16.97 لاکھ دیہی بستیوں میں سے، ملک میں پانی کے معیار سے متاثرہ بستیوں کی تعداد، جو پینے کے پانی کے وسائل میں آرسینک، فلورائیڈ، آئرن، نمکینیت، نائٹریٹ اور بھاری دھاتوں کی آلودگی سے متاثر ہوئی ہیں، صرف 25,716 (1.51 فیصد) ہے۔ رہائش گاہوں کی تعداد کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات منسلک ہیں۔

جل جیون مشن  ( جے جے ایم) بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز بی آئی ایس کے تحت نل کے پانی کی خدمات کی فراہمی کے معیار کے لیے  بتائے گئے ضابطوں کے مطابق 10500 معیارات اپنائے گئے ہیں ۔ پانی کا تحفظ  جے جے ایم کے آغاز سے ہی اہم ترجیحات میں سے ایک رہی ہے۔ ریاستوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ان اصولوں کے مطابق پینے کے صاف پانی کی فراہمی کو سختی سے یقینی بنائیں۔ ریاستی سطح پر پانی کے معیار کے پہلوؤں پر کارروائی کو آسان بنانے کے لیے جے جے ایم کے تحت درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

  • ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز مختص کرتے وقت، کیمیائی آلودگیوں سے متاثر بستیوں میں رہنے والی آبادی کو 10 فیصد اہمیت دی جاتی ہے۔
  • اکتوبر 2021 میں "پینے کے پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی کا فریم ورک" وضع کیا گیا اور ریاستوں میں پھیلا دیا گیا۔
  • مذکورہ بالا فریم ورک پر عمل درآمد کو آسان بنانے کے لیے ملک میں 2000 سے زیادہ پانی کے معیار کی جانچ کرنے والی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں فیلڈ ٹیسٹ کٹس (ایف ٹی کیز) کے ذریعہ پانی کے نمونوں کی جانچ کے لیے ہر گاؤں سے پانچ افراد کوتربیت دی جاتی ہے اورخاص طور پر اس میں 5خواتین کی نشاندہی کی گئی ہے ، اور اب تک 15.31 لاکھ خواتین کو تربیت دی جا چکی ہے۔
  • ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پانی کے معیار کے لیے پانی کے نمونوں کی جانچ اور پینے کے پانی کے نمونے جمع کرنے، رپورٹنگ، نگرانی اور پینے کے پا نی کے وسائل کی نگرانی کے لیے ایک آن لائن جے جے ایم - واٹر کوالٹی مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ڈبلیو کیو ایم آئی ایس ) پورٹل تیار کیا گیا ہے۔
  • جے جے ایم کے تحت، نلکے کے پانی کے کنکشن کے ذریعے کنبوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے، معیار سے متاثرہ بستیوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔ چونکہ محفوظ پانی کے وسائل کی بنیاد پر پائپ کے ذریعے پانی کی فراہمی کی اسکیم کی منصوبہ بندی، عمل آوری اور شروع کرنے میں وقت لگتا ہے، خالصتاً ایک عبوری اقدام کے طور پر، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو خاص طور پر آرسینک اور فلورائیڈ سے متاثرہ بستیوں میں کمیونٹی واٹر پیوری فیکیشن پلانٹس (سی ڈبلیو پی پیز) لگانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ہر گھر کو پینے اور کھانا پکانے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 8-10 لیٹر فی کس یومیہ (1پی سی ڈی) کی شرح سے پینے کا پانی فراہم کیا جائے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو وقتاً فوقتاً پانی کے معیار کی جانچ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور جہاں بھی ضروری ہو تدارک کی کارروائی کریں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ گھرانوں کو فراہم کیا جانے والا پانی مقررہ معیار کے معیارات (BIS:10500) کا ہے۔ مندرجہ بالا کوششوں کے نتیجے میں، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے، 08/12/22 تک، پانی کی جانچ کی لیبارٹریوں میں 24.01 لاکھ سے زیادہ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ہے اور صرف 2022-23  تک فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس کے ذریعے 52.66 لاکھ پانی کے نمونوں کی جانچ کی گئی ۔ ڈبلیو کیو ایم آئی ایس کے ذریعے رپورٹ کردہ پانی کے معیار کے ٹیسٹ کی ریاست وار تفصیلات جے جے ایم ڈیش بورڈ پر پبلک ڈومین میں دستیاب ہیں اور اس پر بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:

https://ejalshakti.gov.in/WQMIS/

ضمیمہ

ریاست کے لحاظ سے آبادیوں کی تعداد جو آلودگی سے پینے کے پانی کے ذرائع سے متاثر ہوئی ہے۔

(07.12.2022 تک)

نمبرشمار

ریاست کا نام

معیاری پانی سے متاثرہ بستیوں کی تعداد

فلورائڈ

آرسینک

آئرن

نمکینیت

نائٹریٹ

بھاری دھات

کل تعداد

سی ڈبلیوپی پی کے ساتھ احاطہ کی گئی تعداد

کل تعداد

سی ڈبلیوپی پی کے ساتھ احاطہ کی گئی تعداد

1.

اروناچل پردیش

-

-

-

-

149

-

-

-

2.

آسام

-

-

-

-

10,043

-

-

-

3.

بہار

-

-

-

-

449

-

-

-

4.

چھتیس گڑھ

168

-

-

-

25

-

-

-

5.

جھارکھنڈ

2

2

-

-

57

-

-

-

6.

کیرالہ

5

5

-

-

61

18

8

-

7.

لکشدیپ

-

-

-

-

-

10

-

-

8.

مدھیہ پردیش

-

-

-

-

-

4

-

-

9.

مہاراشٹر

-

-

-

-

6

30

6

-

10.

اڈیشہ

39

39

-

-

1,972

26

6

-

11.

پنجاب

182

174

522

340

7

-

23

103

12.

راجستھان

186

153

-

-

4

9,770

463

-

13.

تریپورہ

-

-

-

-

656

-

-

-

14.

اتر پردیش

38

38

107

107

281

79

10

-

15.

اترا کھنڈ

-

-

-

-

2

-

1

-

16.

مغربی بنگال

42

22

132

112

18

1

-

5

میزان

662

433

761

559

13,730

9,938

517

108

 

 

 

 

 

 

وسیلہ : جے جے ایم ۔آئی ایم آئی ایس

**********

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No.598



(Release ID: 1891937) Visitor Counter : 91


Read this release in: English , Tamil