وزارت دفاع

رکشا منتری نے بنگلورو میں 75ویں آرمی ڈے کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر ’شوریہ سندھیا‘ میں شرکت کی؛ ملک کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے اور بے مثال بہادری اور قربانی کے ساتھ بیش قیمتی روایت کو برقرار رکھنے پر مسلح افواج کی تعریف کی


’’ہندوستانی فوج ہمارے سب سے مضبوط اور قابل اعتماد ستونوں میں سے ایک ہے، جو دنیا بھر میں اپنی بہادری، نظم و ضبط اور ایچ اے ڈی آر آپریشنز کے لیے مشہور ہے‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے مسلح افواج کو عالمی سلامتی کے منظر نامے اور مستقبل کے چیلنجوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے صلاحیتوں کو مزید فروغ دینے اور حکمت عملیوں اور پالیسیوں پر کام کرنے کی تاکید کی

Posted On: 15 JAN 2023 6:16PM by PIB Delhi

ہندوستانی فوج کی بہادری اور مہم جوئی کے پہلوؤں کو ظاہر کرتے ہوئے، بنگلورو میں 15 جنوری، 2023 کو 75 ویں آرمی ڈے  کے موقع پر’شوریہ سندھیا‘ کا انعقاد کیا گیا۔ رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے اس تقریب میں شرکت کی، جس میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انل چوہان، آرمی چیف جنرل منوج پانڈے، وائس چیف آف آرمی اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو، جنرل آفیسر کمانڈنگ اِن چیف جنوبی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل اجے کمار سنگھ، دیگر سینئر فوجی اہلکار، بہادری کے اعزازات حاصل کرنے والوں کے اہل خانہ، معروف کھلاڑی، ممتاز شخصیات، نیم فوجی دستوں کے اہلکار، پولیس فورس اور بنگلورو میں واقع دیگر دفاعی اداروں کے ساتھ ساتھ طلباء بھی موجود تھے۔

رکشا منتری نے اپنے خطاب کا آغاز تمام اہلکاروں کو آرمی ڈے پر مبارکباد دیتے ہوئے کیا، جو اس موقع سے مطابقت رکھتا ہے جب جنرل (بعد میں فیلڈ مارشل) کے ایم کریپا نے رسمی طور پر آخری برطانوی کمانڈر ان چیف جنرل سر فرانسس بوچر سے 1949 میں ہندوستانی فوج کی کمان سنبھالی، اس طرح آزاد ہندوستان کے پہلے کمانڈر ان چیف بنے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے فیلڈ مارشل کے ایم کریپا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آزاد ہندوستان کے پہلے کمانڈر ان چیف، جن کا تعلق کرناٹک سے تھا، نے ہندوستانی فوج کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ریاست کے متعدد انقلابیوں کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا، جنہوں نے غیر ملکی حکمرانی سے ملک کی آزادی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

جناب راجناتھ سنگھ نے آزادی کے بعد سے ملک کی علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے مسلح افواج کی ستائش کی اور چنوتی بھرے حالات سے نمٹنے کے لیے ان کے عزم کو غیر متزلزل قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہماری افواج نے مغربی اور شمالی سرحدوں سمیت تمام چیلنجز کا کامیابی سے سامنا کیا ہے۔ انہوں نے بے مثال بہادری، عزم اور قربانی کے ساتھ ملک کی شاندار روایت کو برقرار رکھا ہے۔‘‘

رکشا منتری نے 1962، 1965، 1971 اور 1999 کی جنگوں اور گلوان اور توانگ میں حالیہ واقعات کے دوران مسلح افواج کی بہادری کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں کے جذبے اور بہادری نے نہ صرف دنیا بھر میں ہندوستان کی عزت کو بڑھایا ہے بلکہ تمام ہندوستانیوں کے دلوں میں اعتماد کو بھی بڑھایا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مسلح افواج کے تینوں شعبوں نے ہمیشہ وقتاً فوقتاً اپنی ذمہ داریوں کو مستعدی کے ساتھ نبھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی امداد اور آفات سے نجات (ایچ اے ڈی آر) کے انتظام میں، مسلح افواج نہ صرف ہندوستان کے لیے، بلکہ دوست ممالک کے لیے بھی ایک قابل اعتماد شراکت دار رہی ہیں۔

جناب راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اپنی مضبوط فوج کے لیے پوری دنیا میں جانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہادری، وفاداری اور نظم و ضبط ہو یا ایچ اے ڈی آر میں اس کا کردار، ہندوستانی مسلح افواج ہمیشہ ملک کے سب سے مضبوط اور قابل اعتماد ستونوں میں سے ایک رہی ہیں۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے بدلتے وقت کے ساتھ اور نئے سرے سے خود کو ڈھالنے کی ہندوستانی فوج کی صلاحیت کو اپنی سب سے بڑی طاقت قرار دیا۔

رکشا منتری نے کہا، ’’گزشتہ برسوں کے دوران، معاشرے، سیاست سے لے کر معیشت تک، ہر شعبے میں نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ سکیورٹی سے متعلق چیلنجز نے بھی اس تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے۔ وہ نہ صرف وقت کے ساتھ ساتھ ترقی کر رہے ہیں بلکہ اس تبدیلی کی رفتار بھی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ڈرون، زیر آب ڈرون اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ہتھیار آج کل استعمال ہو رہے ہیں۔ یہ دور ٹیکنالوجی کا دور بن گیا ہے۔ جدید ترین تکنیکی ترقی نے ان چیلنجوں میں اضافہ کیا ہے۔‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے مسلح افواج کو مسلسل بدلتے ہوئے وقت کے مطابق ڈھالنے اور چیلنجوں سے شائستگی، صبر اور بہادری کے ساتھ نمٹنے کے لیے سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو مزید فروغ دیں اور عالمی سلامتی کے مسلسل بدلتے ہوئے منظرنامے سے سیکھے گئے سبق کو نافذ کریں، جس میں یوکرینی تنازع بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی فوجیں جدید کاری میں سرگرم عمل ہیں اور نئے خیالات، ٹیکنالوجی اور ان کے تنظیمی ڈھانچے پر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی مسلح افواج پر زور دیا کہ وہ مستقبل کے چیلنجز کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنی حکمت عملیوں، اور پالیسیوں پر کام کریں۔

رکشا منتری نے کہا، ’’ہر آج، کل کا کل بن جاتا ہے۔ کوئی بھی فوج یا تنظیم جو اپنے آپ کو حال کے مطابق تیار کرتی ہے جلد ہی بوڑھی اور ناکارہ ہو جاتی ہے۔ کل، پرسوں اور اگلے 30-25 سالوں پر کام کرنا ضروری ہے۔ یہ ہماری سلامتی اور خوشحالی کو یقینی بنائے گا۔ آئیے ہم مل کر ایک ترقی یافتہ اور محفوظ ہندوستان کی تعمیر کریں۔‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ حکومت کی توجہ ہمیشہ ایک مضبوط اور فل پروف سیکورٹی اپریٹس تیار کرنے پر مرکوز رہی ہے اور اب یہ ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حفاظتی نظام کی مضبوطی کی وجہ سے ہندوستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور سرمایہ کاری کے ایک پسندیدہ اور قابل اعتماد مقام کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں، ہندوستان نے 83.57 بلین امریکی ڈالر کی اب تک کی سب سے زیادہ ایف ڈی آئی آمد ریکارڈ کی ہے۔ رکشا منتری نے فوج کو دیسی جدید ترین ہتھیاروں/ٹیکنالوجیوں سے لیس کرکے قومی سلامتی کو مستحکم کرنے اور 2047 تک ہندوستان کو دنیا کے سب سے طاقتور ممالک اور مضبوط ترین معیشتوں میں سے ایک بنانے کے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ مسلح افواج مستقبل کے تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیشہ تیار رہیں گی۔

رکشا منتری نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کی ستائش کی جس نے ہندوستان کی عالمی شبیہ کو ایک ایسے ملک کے روپ میں بدل دیا ہے جسے بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر غور سے سنا جاتا ہے۔ انہوں نے یوکرین کے متنازع علاقوں سے ہندوستانی شہریوں کے محفوظ انخلاء کا حوالہ دیا، جو عالمی سطح پر وزیر اعظم کی ساکھ اور اثر و رسوخ کی وجہ سے ہی ممکن ہوا۔

یہ تقریب بنگلورو میں منعقد ہونے والی 75ویں آرمی ڈے کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی گئی تھی۔ یہ پہلا موقع تھا جب قومی راجدھانی کے باہر آرمی ڈے کا انعقاد کیا گیا تھا تاکہ ’اپنی فوج کو جاننے‘ میں لوگوں،  خاص طور پر نوجوانوں کی شرکت میں اضافہ ہو۔

’شوریہ سندھیا‘ کا آغاز مہمان خصوصی کو سلامی اور ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر -ڈبلیو ایس آئی، آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹروں اور آرمی ایڈونچر ونگ کے مائیکرو لائٹ ایئر کرافٹ کے ایک شاندار فلائی پاسٹ کے ساتھ ہوا۔ اس کے بعد ٹینٹ پیگنگ اور چھ بار جمپنگ کے گھڑ سوار کھیلوں کا ایک سنسنی خیز شو ہوا۔ ایڈونچر سرگرمیوں کی نمائش میں آرمی ایوی ایشن کا جنگی مظاہرہ اور فوج کے بہادر جوانوں کے خصوصی ٹیم آپریشنز شامل تھے۔ ’نارتھ ایسٹ واریئرز‘ نے مارشل آرٹس کا شاندار نظارہ پیش کیا جبکہ ڈیئر ڈیول پیرا ٹروپرز نے اسکائی ڈائیونگ کے ساتھ محفل کو مسحور کیا۔

آرمی سروس کور کی موٹرسائیکل ڈسپلے ٹیم ’ٹورنیڈوز‘ کی ہنرمند اور ہمت سے بھرپور کارکردگی شائقین کے لیے باعثِ مسرت تھی، جب کہ تائیکوانڈو ٹیم نے اپنے کرتبوں سے سب کے دل موہ لیے۔ ایلیٹ پیرا ٹروپرز کی جانب سے پیرا موٹر ڈسپلے نے مسلح افواج کے ناقابل تسخیر جذبے اور غیر متزلزل بہادری کا مظاہرہ کیا۔ ملٹری بینڈ کی پرفارمنس نے تقریب کی رنگینی میں اضافہ کر دیا۔ ڈسپلے کے بعد، رکشا منتری نے بہادری کے اعزاز پانے والوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بات چیت کی اور انہیں مبارکباد دی۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 491



(Release ID: 1891500) Visitor Counter : 143


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Tamil