خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس اپنا 18واں یوم تاسیس منا رہا ہے
حقوق اطفال کے بارے میں بچوں کے درمیان بیداری پیدا کرنے کی غرض سے آج نیشنل یوتھ ڈے کے موقع پر کمیشن کے ذریعہ ایک کوئز پروگرام شروع کیا گیا
کوئز کا لنک این سی پی سی آر کی ویب سائٹ www.ncpcr.gov.in پر دستیاب ہے
Posted On:
12 JAN 2023 7:20PM by PIB Delhi
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس اپنا 18واں یوم تاسیس منا رہا ہے۔ اس موقع کو کلی طور پر بچوں کے لیے وقف کرنے کی غرض سے، 12 جنوری 2023 کو نیشنل یوتھ ڈے (سوامی وویکانند کی یوم پیدائش) کے موقع پر کمیشن کے ذریعہ ایک کوئز پروگرام لانچ کیا گیا جس کا مقصد حقوق اطفال کے بارے میں بچوں کے درمیان بیداری پیدا کرنا اور اس کوئز کے ذریعہ حقوق اطفال کے چیمپئنس تیار کرنا ہے۔ کوئز میں آن لائن اور آف لائن طریقہ سے حصہ لینے کے لیے ملک بھر سے اسکولی طلبا، ہاسٹلوں میں رہنے والے بچوں، چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشنز (سی سی آئی) میں رہنے والے بچوں اور بے گھر بچوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو بچوں کو ان کے حقوق کےتئیں بااختیار بناتا ہے۔ یہ کوئز ان تمام تر موضوعات پر احاطہ کرتا ہے جن کے بارے بچوں کے پاس معلومات ہونا ازحد ضروری ہے۔
اس کوئز کا آغاز کرتے ہوئے، این سی پی سی آر کے چیئرپرسن جناب پریانک کنونگو نے واضح طور پر کہا کہ اس کوئز کے آغاز کے لیے نیشنل یوتھ ڈے سے بہتر کوئی اور دن نہیں ہو سکتا ہے۔ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، سوامی وویکانند نے ہمیں یہ پیغام دیا تھا کہ علم اور جدید معلومات کے ذریعہ خود کو بیدار اور بااختیار بناکر کیسے ایک مثالی معاشرہ قائم کیا جا سکتا ہے۔ اس سے ترغیب حاصل کرتے ہوئے، ہم نے ملک میں بچوں کے درمیان حقوق اطفال کے چیمپئنس تیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو اس حقوق اطفال بیداری مہم کو آگے لے جانے اور بااختیار بن کر تعمیر قوم کے لیے راہ ہموار کرنے کی غرض سے کام کریں گے۔ یہ کوشش نئے بھارت کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ کی جاری کوششوں میں کمیشن کا ایک چھوٹا سا تعاون ہے، تاکہ ملک میں ایک مکمل اطفال دوست ماحول پیدا ہو سکے۔
کوئز مقابلے میں پوچھے جانے والے سوالات بچوں کے اعتماد میں اضافہ کرنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ یہ اپنی نوعیت کا اولین بڑا مقابلہ ہے، جس میں بچے ایک بڑی تعداد میں حصہ لینے جا رہے ہیں۔ اس پروگرام کے ذریعہ شرکاء نہ صرف اپنے علم میں اضافہ کر سکیں گے ، بلکہ ملک بھر میں بچوں کے درمیان حقوق اطفال کے موضوع پر تبادلہ خیالات کا ماحول بھی پیدا ہوگا۔
اس کوئز مقابلے کو عمر کے گروپ کے لحاظ سے تقسیم کیا گیا ہے اور طلبا اس مقابلے میں اپنی عمر کے گروپ کے لحاظ سے حصہ لیں گے۔ حقوق اطفال سے متعلق مختلف موضوعات کے تحت این سی پی سی آر کی ویب سائٹ www.ncpcr.gov.in پر کوئز کے لیے ایک لنک فراہم کیا گیا ہے (لنک؛ https://ncpcr.sov.in/champions ) جہاں بچے اس کوئز میں اپنی عمر کے گروپ کے مطابق آن لائن یا آف لائن حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ کوئز 100 سوالات کے مجموعہ پر مشتمل ہے ، یہ سوالات جے جے ایکٹ، جنسی اور دیگر نوعیت کے تشدد، بچپن میں شادی، صحت اور تغذیہ، وغیرہ جیسے موضوعات پر احاطہ کرتے ہیں، جس میں تمام موضوعات پر احاطہ کرنے والے 10 سوالات پر مشتمل ایک سوال نامہ شرکت کرنے والے بچوں کو دیا جائے گا۔ تمام سوالات کے جوابات بھی فراہم کرائے جائیں گے، جس میں سے شرکاء کو صحیح جواب منتخب کرنا ہوگا۔
اس کوئز مقابلے کو ان بچوں کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے، جو انٹرنیٹ سے نہیں جڑے ہیں یا جن کے پاس آن لائن کوئز تک رسائی کے لیے برقی آلات نہیں ہیں، ایسے بچوں کے لیے آف لائن سہولت دستیاب کرائی گئی ہے۔ڈجیٹل ڈیوائڈ کے لیے لنک پر ایک علیحدہ ونڈو کھولی جائے گی، اور اسکول کے پرنسپل حضرات، سی سی آئی اور ڈی سی پی او کے سپرنٹنڈنٹس کوئز سیٹ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں اور انہیں بچوں میں تقسیم کرا سکتے ہیں۔ جب طلبا اس کوئز کو پر کر لیں، اس کے بعد اسے اسکین کرکے لنک پر اپ لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب کوئز کا لنک نیشنل یوتھ ڈے (سوامی وویکانند کا یو پیدائش) سے لے کر 28 فروری تک موجود رہے گا۔ آف لائن طریقہ سے کوئز میں حصہ لینے والے بچوں کی فہرست کمیشن کے ذریعہ 20 فروری 2023 تک داخل کی جانی چاہئے۔
بچہ کے ذریعہ آن لائن یا آف لائن طریقہ سے کوئز مقابلے میں حصہ لے کر کوئز مکمل کرلینے کے بعد، بچے کو اس مقابلے میں شرکت کے لیے ایک ڈجیٹل سند دی جائے گی۔ آف لائن موڈ کے توسط سے کوئز مقابلے میں حصہ لینے والے بچوں کی فہرست متعلقہ انتظامیہ سے حاصل کی جائے گی اور انہیں حقوق اطفال چیمپئنس پروگرام میں حصہ لینے کی ایک سند دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، اس کوئز مقابلے میں جن ریاستوں سے سب سے زیادہ تعداد میں شرکت رہے گی، انہیں یوم تاسیس کے پروگرام میں کمیشن کے ذریعہ اعزاز سے نوازا جائے گا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کوئز مقابلے میں زیادہ سے زیادہ بچوں کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے، کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن، نوودیہ ودیالیہ، سی بی ایس ای اور ریاستی محکمہ تعلیم، خواتین و اطفال کی ترقی کا محکمہ، قبائلی فلاح و بہبود کا محکمہ، اقلیتی محکمہ، وغیرہ جیسے مرکزی حکومت کے اداروں کو مراسلے تحریر کیے گئے ہیں۔
کمیشن کے بارے میں: نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (یہاں سے آگے اسے کمیشن کہا گیا ہے)ایک قانونی ادارہ ہے جس کی تشکیل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (سی پی سی آر) ایکٹ 2005 کے سیکشن 3کے تحت عمل میں آئی ہے ، اور اس کا مقصد ملک میں حقوق اطفال کا تحفظ اور دیگر متعلقہ مسائل کو حل کرنا ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن کو جنسی جرائم سے بچوں کا تحفظ (پی او سی ایس او) ایکٹ2012 ؛ کم سن بچوں کے لیے انصاف (بچوں کی نگہداشت اور تحفظ) ایکٹ 2015، اور مفت اور لازمی تعلیم (آر ٹی ای) ایکٹ، 2009 کی نگرانی اور ان کی مناسب و مؤثر نفاذ کاری کی ذمہ داری بھی سونپی گئی۔ سی پی سی آر ایکٹ، 2005 کے سیکشن 13 کے تحت طے کی گئی ذمہ داریوں میں سے ایک کے تحت، کمیشن کو یہ کام بھی سونپا گیا ہے کہ وہ بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کسی بھی قانون کے ذریعہ یا اس کے تحت فراہم کردہ تحفظات کا جائزہ لے اور ان کے مؤثر نفاذ کے لیے اقدامات کی سفارش کرے۔کمیشن کے پاس سی پی سی آر ایکٹ، 2005 کے سیکشن 14 اور کوڈ آف سیول پروسیجر، 1908 کے تحت مقدمہ چلانے کے لیے سیول کورٹ کے اختیارات بھی ہیں۔
******
ش ح۔ا ب ن۔ م ف
U-NO.410
(Release ID: 1890869)
Visitor Counter : 233