کابینہ

کابینہ نے کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز (ایم ایس سی ایس) ایکٹ، 2002 کے تحت ایک قومی سطح کی کثیر ریاستی کوآپریٹیو سیڈ سوسائٹی کے قیام کو منظوری دی


پی اے سی ایس سے اے پی ای ایکس تک: پرائمری سوسائٹیز، ضلع، ریاست اور قومی سطح کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز سمیت بنیادی سے لے کر قومی سطح کی کوآپریٹیو سوسائٹیز بھی اس کی رکن بن سکتی ہیں۔ اس کے ضمنی قوانین کے مطابق،  امدادِ باہمی پر مبنی ان تمام تر سوسائٹیوں کے منتخبہ نمائندگان بورڈ آف سوسائٹی میں شامل ہوں گے

یہ  سوسائٹی معیاری بیجوں  کی پیداوار، خریداری، پروسیسنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکجنگ، ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ، اور تقسیم ؛ کلیدی تحقیق و ترقی؛ اور دیسی قدرتی بیجوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نظام تیار کرنے کی غرض سے ایک اعلیٰ تنظیم کے طور پر کام کرے گی

یہ بیج کی تبدیلی کی شرح (ایس ایس آر) اور اقسام کی تبدیلی کی شرح (وی آر آر) کو فروغ دے گی اور پیداوار کے فاصلے کو کم کرنے  اور پیداواریت میں اضافہ میں مدد فراہم کرے گی

یہ سوسائٹی کوآپریٹیوز سوسائٹیوں کے مبنی بر شمولیت ترقی کے ماڈل کے توسط سے ’’سہکار سے سمرُدھی‘‘ کے ہدف کی حصولیابی میں مدد فراہم کرے گی

Posted On: 11 JAN 2023 3:40PM by PIB Delhi

محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر صدارت مرکزی کابینہ نے کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز (ایم ایس سی ایس )ایکٹ 2002 کے تحت ایک قومی سطح کی کثیر ریاستی کوآپریٹیو سیڈ سوسائٹی کے قیام  اور اسے فروغ دینے کے ایک تاریخی فیصلے کو منظوری دے دی ہے۔ یہ سوسائٹی متعلقہ وزارتوں، خصوصاً زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود  کی وزارت، زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) اور نیشنل سیڈ کارپوریشن (این ایس سی) کے تعاون اور ان کی اسکیموں  اور ایجنسیوں کے ذریعہ ملک بھر کی مختلف کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے توسط سے ’مکمل سرکاری نقطہ نظر‘ پر عمل کرتے ہوئے کوالٹی بیجوں کی پیداوار، خریداری، پروسیسنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکجنگ، ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ اور تقسیم؛ کلیدی تحقیق و ترقی؛ اور دیسی قدرتی بیجوں کے تحفظ و فروغ کی غرض سے ایک نظام تیار کرنے کے لیے ایک اعلیٰ تنظیم کے طور پر کام  کرے گی۔

محترم وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ کوآپریٹیو سوسائٹیوں کی قوت سے مستفید ہونے کی ہر ممکنہ کوشش کی جانی چاہئے اور انہیں ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کامیاب اور فعال کاروباری صنعتوں میں تبدیل کیا جانا چاہئے، کیونکہ کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے پاس ملک کے زرعی اور وابستہ شعبوں میں دیہی اقتصادی تبدیلی کی کلید موجود ہے۔

پی اے سی ایس سے اے پی ای ایکس تک: بنیادی سے قومی سطح کی کوآپریٹیو سوسائٹیاں جن میں بنیادی سوسائٹیاں، ضلع، ریاستی اور قومی سطح کی تنظیمیں اور کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیاں شامل ہیں، اس کی رکن بن سکتی ہیں۔ اس کے ضمنی قوانین کے مطابق، سوسائٹی کے بورڈ میں ان تمام کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے منتخبہ نمائندگان ہوں گے۔

قومی سطح کی یہ کثیر ریاستی سوسائٹی متعلقہ وزارتوں، خصوصاً زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح  و بہبود کی وزارت، زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) کے تعاون اور ان کی اسکیموں اور ایجنسیوں کے ذریعہ ملک بھر کی مختلف کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے توسط سے کوالٹی بیجوں کی پیداوار ، خریداری، پروسیسنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکجنگ، ذخیرہ اندوزی، مارکیٹنگ اور تقسیم؛ کلیدی تحقیق و ترقی، اور دیسی قدرتی بیجوں کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نظام تیار کرنے کے لیے ایک اعلیٰ تنظیم کے طور پر کام کرے گی۔

مجوزہ سوسائٹی تمام سطحوں کی کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے نیٹ ورک کا استعمال کرکے بیج  متبادل شرح کو بڑھانے، کوالٹی بیج کی کھیتی اور بیج کی قسم  کی آزمائش میں کاشتکاروں کے کردار کو یقینی بنانے، واحد برانڈ نام کے ساتھ تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم میں مدد فراہم کرے گی۔ کوالٹی بیجوں کی دستیابی سے زرعی پیداوار بڑھانے اور خوراک سلامتی کو مضبوط بنانے اور کاشتکاروں کی آمدنی میں بھی اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اس کے اراکین کو کوالٹی بیجوں کی پیداوار سے بہتر قیمتوں کی حصولیابی، اعلیٰ پیداواری قسم (ایچ وائی وی) کے بیجوں کے استعمال سے فصلوں کی اعلیٰ پیداوار اور سوسائٹی کے ذریعہ پیدا کیے گئے سرپلس سے تقسیم کیے گئے منافع، دونوں سے فائدہ حاصل ہوگا۔

سیڈ کوآپریٹیو سوسائٹی بیج کی کھیتی اور بیج قسم کی آزمائش، واحد برانڈ نام کے ساتھ تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار اور تقسیم میں کاشتکاروں کے کردار کو یقینی بناکر ایس آر آر، وی آر آر کو بڑھانے کے لیے تمام طرح کے کوآپرٹیو ڈھانچوں اور دیگر تمام وسائل کو شامل کرے گی۔

قومی سطح کی اس کوآپریٹیو سوسائٹی کے توسط سے کوالٹی بیج پیداوار سے ملک میں زرعی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ اس سے زراعت اور امدادِ باہمی کے شعبہ میں روزگار کے مزید مواقع پیدا ہوں گے، درآمدشدہ بیجوں پر انحصار میں تخفیف واقع ہوگی اور دیہی معیشت کو فروغ حاصل ہوگا، ’’میک ان انڈیا‘‘ کو بڑھاوا ملے گا اور اس کے نتیجہ میں آتم نربھر بھارت کا راستہ ہموار ہوگا۔

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.351



(Release ID: 1890483) Visitor Counter : 111