خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این سی ڈبلیو نے ڈی جی / آئی جی جیل خانہ جات کی کُل ہند میٹنگ کا اہتمام کیا


اپنے مینڈیٹ کے ایک حصے کے طور پر،این سی ڈبلیو خواتین قیدیوں کے حقوق کو یقینی بنانے پر پوری توجہ دیتے ہوئے، ہندوستان بھر میں مختلف جیلوں کا معائنہ کرتا ہے

کمیشن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سفارشات کو آگے لے کر جائے گا کہ جیلوں میں خواتین قیدیوں کی بہبود کو بہتر بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں

Posted On: 10 JAN 2023 7:52PM by PIB Delhi

خواتین کے لیے قومی کمیشن (این سی ڈبلیو) نے 'خواتین قیدیوں کے حقوق کی روشنی میں پولیس انتظامیہ' پر جیلوں کے ڈائریکٹر جنرلز (ڈی جی) اور انسپکٹر جنرلز (آئی جی) کے ساتھ ایک کُلیے ہند میٹنگ کا اہتمام کیا تاکہ جیلوں میں قید خواتین کی بہبود پر اثر انداز ہونے والی دفعات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ میٹنگ میں جیلوں کے تقریباً 16 ڈی جیز/آئی جیز اور ہندوستان بھر کی ریاستوں کے نمائندوں کے ساتھ ڈی ایل ایس اے، این جی اوز اور اکیڈمیا کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

میٹنگ کی صدارت چیئرپرسن، این سی ڈبلیو، محترمہ ریکھا شرما نے کی، اور اس میں این سی ڈبلیو کے جوائنٹ سکریٹری جناب اشولی چلائی اور این سی ڈبلیو کے ڈپٹی سکریٹری جناب جیمز میہلنگ نے بھی شرکت کی۔ اپنے افتتاحی خطاب میں، محترمہ شرما نے اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا کہ خواتین قیدیوں کو تمام ضروری سہولیات تک رسائی حاصل ہو سکے۔ انہوں نے جیلوں کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جیز) سے مطالبہ کیا کہ وہ جیل سے رہائی کے بعد ان خواتین کی معاشی بحالی اور ان کے خاندانوں اور معاشرے کے ساتھ انضمام میں سہولت فراہم کریں۔

اپنے مینڈیٹ کے ایک حصے کے طور پر، این سی ڈبلیو خواتین قیدیوں کے حقوق کو یقینی بنانے پر پوری توجہ دیتے ہوئے، ہندوستان بھر میں مختلف جیلوں کا معائنہ کرتا ہے۔

ڈی جی اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) نے قیدیوں کو دی جانے والی سہولیات، مشاورتی خدمات، خواتین قیدیوں کے لیے ہنر مندی کی تربیت، اور ان خواتین کے معاشرے میں دوبارہ انضمام کے حوالے سے ریاستوں کی طرف سے اختیار کیے گئے بہترین طریقوں کو پیش کیا۔

ملاقات کے دوران خواتین قیدیوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئیں۔ ان تجاویز میں جیل کے مزید عملے کی خدمات حاصل کرنا، قیدیوں کو درپیش ذہنی صحت کے مسائل پر توجہ مرکوز کرنا، جیلوں کے بنیادی ڈھانچے کے مسائل کو حل کرنا، قیدیوں کو معیاری قانونی امداد اور مدد تک رسائی دینا، اور انہیں مضبوط پیشہ ورانہ تربیت حاصل کرنا یقینی بنانا شامل ہے۔

ان سفارشات میں قیدیوں کی ان کے اہل خانہ کے ساتھ ذاتی طور پر ملاقاتوں کی سہولت فراہم کرنا، قیدیوں کو تفریحی سہولیات فراہم کرنا، مزید کھلی جیلوں اور آدھے راستے والے گھروں کے امکانات تلاش کرنا، قیدیوں کی فلاح و بہبود کے لیے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) فنڈز کی تلاش شامل ہے اور جیل انتظامیہ اور ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی کے درمیان روابط قائم کرنا۔

اجلاس میں جیلوں میں گنجائش سے زیادہ افراد کی گنجائش، خواتین قیدیوں کے لیے صفائی اور حفظان صحت کی مناسب سہولیات کی دستیابی اور ان جیلوں میں تربیت یافتہ اور حساس عملے بالخصوص خواتین افسران اور گارڈز کی تعیناتی سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔

میٹنگ میں ہنر کی ترقی کی نئی تربیت، قانونی معاونت اور زیر سماعت مقدمات کے لیے امداد، اور قیدیوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-.312


(Release ID: 1890157) Visitor Counter : 146


Read this release in: English , Hindi , Manipuri