سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

10ویں  خواتین سائنس کانگریس  میں ایس ٹی ای ایم  اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ  کے شعبے میں خواتین کے تعاون کو اجاگر کیا گیا

Posted On: 07 JAN 2023 9:19AM by PIB Delhi

5 سے 6 جنوری 2023 کے دوران راشٹرسنت توکادوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی میں 108ویں انڈین سائنس کانگریس کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ  10ویں خواتین سائنس کانگریس (ڈبلیو ایس سی) میں ایس ٹی ای ایم سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں خواتین کی شراکت پر روشنی ڈالی گئی۔

پدم شری محترمہ راہی بائی سوما پوپرے، ایک کسان اور حیاتیاتی تنوع کی محافظ، نے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں خواتین کے اہم کردار پر روشنی ڈالی اور کسانوں کو فصلوں کی مقامی اقسام کی طرف لوٹنے میں مدد کرنے کے لیے اپنی مہم کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا جبکہ مہمان خصوصی محترمہ کنچن گڈکری، صدر، سیوا سدن سنستھا نے خواتین میں خود انحصاری کے بارے میں بات کی۔علاوہ ازیں کئی نامور خواتین سائنسدانوں نے اپنی تحقیق اور پیشہ ورانہ تجربات حاضرین کے ساتھ شیئر کیے۔

ڈاکٹر نشا مینڈیرٹا، مشیر اور سربراہ، وائس کرن ڈویژن ، محکمہ برائے سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) نےایس ٹی ای ایم میں خواتین کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنے پر زور دیا ۔ انہوں نے اس بات پربھی  روشنی ڈالی کہ تیسرے درجے کی تعلیم میں، لڑکیوں کا تناسب 55 فیصد سے زیادہ ہے، لیکن اس کے بعد، تعلیم چھوڑنے والی لڑکیوں کی تعداد بہت بڑی ہے ۔یہ ایک ایسا مسئلہ  ہےجس پر توجہ دینے کی شدید ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مینڈیرٹا نے اس فرق کو ختم کرنے اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں خواتین کی شراکت کو بڑھانے کے لیے ڈی ایس ٹی کی کوششوں پر روشنی ڈالی، جس سے خواتین پر مبنی مختلف پروگراموں کے تحت گزشتہ 8 سالوں میں 35000 سے زیادہ لڑکیوں اور خواتین کو فائدہ پہنچا ہے۔

ماہرین نے خواتین کو بااختیار بنانے میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے رول ، فوڈ سائنس اور ٹیکنالوجی میں مواقع پائیدارترقی کے اہداف، سائنسی مواصلات اور ڈیجیٹلائزیشن  کے کردار کے بارے میں  بھی تبادلۂ خیال کیا ۔

ایک پینل مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں ڈاکٹر اندو بالا پوری، سائنٹسٹ ،محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے دیہی علاقوں میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی زیر قیادت ترقی کی اہمیت کی نشاندہی کی۔ ڈاکٹر صوفیہ خان، بنستھلی ودیاپیٹھ، نے زور دے کر کہا کہ تحقیق میں جدت طرازی پیداوار میں بہترین ثابت ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹر سنگیتا ناگر، ٹی آئی ایف اے سی، محکمہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی نے دانشورانہ املاک کے حقوق کے شعبے میں خواتین کے لیے مواقع کے بارے میں بتایا۔

ڈاکٹر زرینہ قریشی، پرنسپل، جے این وی ناگپور، نے وگیان جیوتی پروگرام کی اہمیت بتائی جو اسکول کی لڑکیوں کے لیے  ایس ٹی ای ایم شعبوں میں اپنا کریئر بنانے کے لیے ہے۔ ڈاکٹر سونل دھابوکر،ڈبلیو او ایس-بی پروگرام کی استفادہ کنندہ ، نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح اس پروگرام نے طویل وقفے کے بعد اس کے سائنسی کرئیر کو نئی شکل دینے میں مدد کی۔

آئی ایس سی اے کے جنرل صدر ڈاکٹر وجے لکشمی سکسینہ نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیےحکومت ہند کے مختلف اقدامات کی تعریف کی۔ڈاکٹر کلپنا پانڈے، کنوینر ڈبلیو ایس سی نے قدیم زمانے سے خواتین کے درمیان  سائنسی مزاج کے بارے میں بات کی۔ تقریباً 5000 شرکاء نے اس دو روزہ پروگرام میں شرکت کی۔

*************

ش ح ۔ م ع ۔ ج ا

U. No.242



(Release ID: 1889704) Visitor Counter : 121


Read this release in: Marathi , Hindi , English , Tamil