کامرس اور صنعت کی وزارتہ

آئی آئی جے ایس سگنیچر اور انڈیا جیم اینڈ جویلری مشینری ایکسپو، جے جے ای پی سی کے ذریعہ پانچ – نوجنوری 2023 سے منعقد کیا گیا


سرکار برآمدات کو فروغ دینے کے لئے عہد بند ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے کامرس و تجارت

Posted On: 05 JAN 2023 4:13PM by PIB Delhi

جواہرات و زیورات کی برآمدات کو فروغ دینے والی کونسل (جی جے ای پی سی ) نے پانچ۔ نو جنوری تک ممبئی کے بامبے نمائش سینٹر میں  کیلنڈر سال 2023۔انڈیا انٹرنیشنل جویلری شو (آئی آئی جے ایس  سگنیچر) اور انڈیا جیم اینڈ جویلری مشینری ایکسپو ( آئی جی جے ایم ای) کے پہلے ڈیزائن پر مرتکز زیورات کی نمائش کا انعقاد کیا ہے۔

آئی آئی جے ایس سگنیچر 2023 کی افتتاحی تقریب میں کامرس وتجارت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل  اور ممبر پارلیمنٹ محترمہ پونم مہاجن سمیت دیگر اہم شخصیات نے حصہ لیا۔

تقریب کی مہمان خصوصی کا مرس وتجارت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریا پٹیل نے اس موقع پر کہا کہ آئی آئی جے ایس سگنیچر کی ہمیشہ ایک مالا مال وراثت رہی ہے۔ اور یہ’ سبز ‘ایکسپو ایڈیشن اس لئے خاص ہے کہ اس میں خاتون کاروباریوں کے لئے خصوصی بوتھ موجود ہیں۔ جہاں وہ اپنے زیورات کے ڈیزائن کی نمائش کرسکتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزارت نے ای کامرس کے توسط سے جواہرات اور زیورات کی برآمد کے لئے آسان ضابطوں پر مبنی بنیادی ڈھانچہ نافذ کیا ہے۔ ہیروں کی درآمد کے لئے ڈیوٹی میں کمی ، سونے کو لیکر ایک نئی پالیسی اور ہال مارکنگ ضابطوں میں نرمی لائی گئی ہے۔ سرکار درآمدات کو فروغ دینے کے لئے عہد بند ہے۔

جی جے ای پی سی کے سربراہ جناب وپل شاہ نے کہا کہ ہندوستان ہیرے ، جواہرات اور زیورات میں دنیا کا سرفہرست ملک ہے اور جی جے ای پی سی نے آئی آئی جے ایس سگنیچراور آئی جی جے ایم ای جیسی پہلو ں کے ذریعہ سب سے زیادہ متحرک رہنے کا خطاب بھی حاصل کررکھا ہے۔ انھوں نے کہا ’’اس سال یہ نمائش پہلے کی تمام نمائشوں کے مقابلے میں اور زیادہ بڑی ، بہتر اور زیادہ سبز ہوگئی ہے۔ اس سال ہندوستان کی مجموعی جواہرات کو زیورات کی برآمدات میں پچھلے سال کے مقابلےمیں 8.26 فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔ پچھلے مالی سال کی آخری سہ ماہی بہت اہم رہی ہے، کیونکہ اس سال 45.7 بلین امریکی ڈالر کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ایک مضبوط اضافے کی ضرورت ہے۔ کامرس وصنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے ای سی ٹی اے کے تحت آسٹریلیا کے ساتھ ایف ٹی اے اور ہند متحدہ عرب امارات سی ای پی اے (مئی 2022 میں) آپریشنل کردیا ہے اور اس سال دو مزید ایف ٹی اے متوقع ہیں۔

آئی آئی جے ایس سگنیچر کا پندرہواں ایڈیشن 65000 مربع فٹ میں پھیلا ہوا ہے۔ آئی آئی جے ایس سگنیچر 2400 سے زیادہ بوتھوں میں پھیلے ہوئے 1300 سے زیادہ نمائش کاروں کے لئے 32000 سے زیادہ ناظرین کو اپنی جانب متوجہ کرے گا اور یہ ناظرین دس ہزار گھریلو کمپنیوں سے متعلق جی جے ای پی سی نے تجربہ گاہ میں پیدا کئے گئے ہیروں کے لئے ایک نیا باب پیش کیا ہے۔ آئی جی جے ایم 90 سے زیادہ کمپنیوں ، 115 سے زیادہ بوتھوں / سات عدد ہال کے ساتھ اس نمائش کا اہتمام کررہا ہے۔

اس سال آئی آئی جے ایس سگنیچر میں پچاس ممالک کی 600 کمپنیوں کے آٹھ سو غیر ملکی ناظرین کی ریکارڈ تعداد ہے۔ دس ملکوں – امریکہ ، کینڈا، برطانیہ، ملیشیا، سری لنکا، ایران، بنگلہ دیش ، نیپال، یو اے ای ، بحرین اور روس سے نمائندہ وفد آئے ہیں۔ پہلی بار 18 اہم خریداروں کے ساتھ سعودی عرب سے بھی ایک وفد آیا ہے۔

آئی آئی جے ایس سگنیچر 2023 میں مصنوعات زمرے میں شامل ہیں۔ سونا اور سونا سی زیڈ جڑے ہوئے زیورات ، ہیرے ، جواہرات اور دیگر جڑائی کے زیورات، چاندی کے زیورات  تصویریں اور تحفہ جات ، کھلے ہوئے پتھر، تجربہ گاہیں اور تعلیم اور لیب میں تیار کئے گئے ہیرے( کھلے اور زیورات کی شکل میں ) ۔

آئی آئی جے ایس سگنیچر میں نئی خصوصیات میں شامل ہیں۔ تجربہ جاتی کاروبار ، متبادل مالی مدد وغیرہ پر سیشن کے ساتھ انوو 8 لیکچر ، انوو 8 لانچ پیڈ مخصوص مصنوعات لانچ ایریا ، انوو 8 ہب ایک فیوچر ٹیک زون ہیں جس میں نیو ایج ایپ ڈیولپرس ، آرٹیفیشیل انٹلی جنس کی سہولت ہوگی۔

جی جے ای پی سی شو کو اور بھی بہتر بڑا اور زیادہ سبز بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کررہی ہے ، جی جے ای پی سی کا ہدف آئی آئی جے ایس نمائشوں کو 26-2025 تک پوری طرح کاربن سے محفوظ بنانا ہے اور وہ اس سمت میں قدم اٹھارہی ہے۔ آئی آئی جے ایس سگنیچر کے تمام بوتھ کسی بھی طرح کے فضلے سے بچنے کے لئے پری۔فیبریکیٹڈ آئی آئی جے ایس سگنیچر ٹاٹا پاور رینوایبل انرجی لمیٹڈ کا استعمال کرے گا جو سولر اور ہوائی توانائی کے ذریعہ استعمال کی جانے والی بجلی کی سپلائی کرتی ہے۔ جی جے ای پی سی سنکلپ ترو فاؤنڈیشن کے تعاون سے کرۂ ارض کو سجانے کے لئے ’’ایک کرۂ ارض ‘‘ پہل کی شروعات کررہی ہے۔ اس پہل کے ایک حصے کی شکل میں جی جے ای پی سی کا ہدف اس پہل کے ساتھ ایک سال میں پچاس ہزار درخت لگانے کا ہے۔

جیم اینڈ جویلری ایکسپورٹ پروموشن کونسل (جی جے ای پی سی )کے بارے میں

جیم اینڈ جویلری ایکسپورٹ پروموشن کونسل (جی جے ای پی سی )ملک کی برآمدات پر زور دینے کے لئے جب آزادی کے بعد کی ہندوستان کی معیشت نے بین الاقوامی بازاروں میں داخلہ لیا، 1966 میں کامرس کی وزارت کے ذریعہ قائم کی گئی درآمدات کو فروغ دینے والے اداروں (ای پی سی ) میں سے ایک ہیں۔ 1998 میں جی جے ای پی سی کو بااختیار  ہونے کا درجہ دیا گیا ہے۔ جی جے ای پی سی جواہرات وزیورات صنعت کی اعلیٰ ترین اکائی ہے اور اس سیکٹر میں 8500 ممبروں کی نمائندگی کرتی ہے۔ ممبئی میں صدر دفتر کے ساتھ ، جی جے ای پی سی کے نئی دہلی ، کولکاتہ، چنئی ، سورت اور جے پور میں علاقائی دفاتر ہیں۔ یہ تمام صنعتوں کے لئے ایک اہم مرکز ہیں۔ اس طرح اس کی وسیع رسائی ہے اور یہ ایک براہ راست اور زیادہ مثبت طریقے سے انھیں خدمات فراہم کرنے میں اہل ہے۔ پچھلی کچھ دہائیوں میں جی جے ای پی سی سب سے زیادہ سرگرم ای پی سی کے طور پر ابھری ہیں اور پچھلے مسلسل اپنے تشہیر سے متعلق کام کاج کی رسائی بڑھانے اور اس میں گہرائی لانے کے کام میں سرگرم رہی ہے ، اس کے ساتھ ساتھ اس نے نہ صرف خود کو وسیع کیا ہے بلکہ اپنے ممبران کو فراہم کی جانے والی خدمات میں اضافہ بھی کیا ہے۔

****

ش ح۔ج ق۔س ا

U.No:16



(Release ID: 1889076) Visitor Counter : 121


Read this release in: English , Hindi , Marathi