وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالااور مہاراشٹرکےوزیر اعلیٰ جناب ایکناتھ شنڈے کی موجودگی میں مقامی طور پر تیار کردہ ویکسین ’’لمپی-پرووَیک‘‘ کی تجارتی پیداوار کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے
جناب پرشوتم روپالا نے کہا کہ دیسی طور پر تیار کردہ ویکسین جلد کی گانٹھ کی بیماری پر قابو پانے اور اسے ختم کرنے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں میں ایک سنگ میل ثابت ہو گی
Posted On:
31 DEC 2022 12:02PM by PIB Delhi
- ’’لمپی پرو-وَیک‘‘ ویکسین کا استعمال جلد کی بیماری سےجانوروں کو محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی مدافعتی نظام کے طور پر کیا جاتا ہے۔ یہ ویکسین تقریباً ایک سال تک تحفظ فراہم کرتا ہے۔
- ویکسین ٹیکنالوجی مارکیٹ کے معیار پر پورا اترے گی اور جلد کی تباہ کن گانٹھ کی بیماری پر قابو پانے کے لیے ایک دفاعی طریقہ کار فراہم کرے گی۔
- ’’آئی سی اے آر کی طرف سے کی گئی کوشش قابل ستائش ہے‘‘۔ پرشوتم روپالا
ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کی موجودگی میں گوٹ پوکس ویکسین اور ’’لمپی پرو-وَیک‘‘ویکسین کی تیاری کے لیے ناگپور میں ایک مفاہمت نامے پر 29 دسمبر 2022 کو دستخط کیے گئے۔جناب روپالا نےایل ایس ڈی کے لیے دیسی ویکسین ’’لومپی پرو-وَیک‘‘ تیار کرنے میں آئی سی اے آر کی جانب سے کی گئی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مفاہمت نامہ ہندوستان کی مویشی پروری کے شعبہ کی مستقبل کی ضروریات کے لیے گوٹ پوکس ویکسین کی بڑے پیمانے پر پیداوار کو بھی یقینی بنائے گا۔ اس وقت گوٹ پوکس ویکسین جانوروں میں جلد کی بیماری کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے اور یہ لمپی کے خلاف موثر ثابت ہوئی ہے۔
جناب روپالا نے ٹیکنالوجی کی موزونیت پر مزید روشنی ڈالی اور آئی وی بی پی ، پونے سے درخواست کی کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے بڑے پیمانے پر ویکسین کی تیاری شروع کرے تاکہ اس بیماری پر قابو پا کر کسانوں کی مدد کے لیے محکمہ کے ذریعہ استعمال کے لیے ویکسین دستیاب کرائی جا سکے۔
نیشنل سینٹر فار ویٹرنری ٹائپ کلچر، آئی سی اے آر-نیشنل ریسرچ سینٹر آن اکیونس (آئی سی اے آر-این آر سی ای)، حصار (ہریانہ) نے آئی سی اے آر-انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی وی آر آئی)، عزت نگر (اتر پردیش) کےاشتراک سے ہومولوگس لائیو-اٹینیویٹڈ ایل ایس ڈی ویکسین تیار کی ہے، جس کا نام لمپی-پرو ویک انڈ ہے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی مرکزی وزارت کے ایگری انوویٹ انڈیا لمیٹیڈ، محکمہ زرعی تحقیق و تعلیم نے آج انسٹی ٹیوٹ آف ویٹرنری بائیولوجیکل پروڈکٹس ( آئی وی بی پی) ، پونے کو ’’لمپی پرو ویک کی تجارتی پیداوار کے لیے ’’محدود حقوق‘‘ دے دیے ہیں۔
لمپی-پرو ویک جانوروں کے لیے محفوظ ہے اورایل ایس ڈی وی - مخصوص اینٹی باڈی پیدا کر کے سیل میں مدافعتی ردعمل پیدا کرتا ہے، اس کے علاوہ مہلک ایل ایس ڈی وی کےچیلنج سے بھی مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ لمپی-پرو ویک انڈ کا استعمال جلد کی بیماری سےجانوروں کو محفوظ رکھنے کے لیے حفاظتی مدافعتی نظام کے طور پر کیا جاتا ہے۔یہ ویکسین تقریباً ایک سال تک تحفظ فراہم کرتا ہے۔ ویکسین کی ایک خوراک میں لائیو-اٹینیویٹڈ ایل ایس ڈی وی (رانچی اسٹرین)103.5 ٹی سی آئی ڈی 50 موجود ہے۔ ویکسین کو 4 ڈگری سیلسیس پر محفوظ کی جاتی ہے۔ ویکسین کی نقل و حمل کے لیے برف میں رکھا جانا چاہیے اور اسے دوبارہ تشکیل دینے کے چند گھنٹوں کے اندر استعمال کرنا چاہیے۔ اس ٹیکنالوجی کے لیے آئی سی اے آرنے پیٹنٹ کی درخواست دے دی ہے۔
اس موقع پر حکومت ہند کے ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا ، مہاراشٹر کے وزیر اعلی جناب ایکناتھ شنڈے ، مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی جناب دیویندر فڑنویس، مہاراشٹر کے مویشی پروری کے وزیر جناب رادھا کرشن ویکھے پاٹل ، نے شرکت کی۔ بھارت کے، شری ایکناتھ شندے، چیف منسٹر، حکومت۔ مہاراشٹر کے جناب دیویندر فڑنویس، ڈپٹی چیف منسٹر، حکومت۔ مہاراشٹر کے، جناب رادھا کرشن ویکھے پاٹل، آئی سی اے آر کے ڈی ڈی جی (مویشی پروری) ڈاکٹر بی این ترپاٹھی ، آئی سی اے آر-آئی وی آر وائی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تروینی دت، آئی سی اے آر-این آر سی ای کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ٹی کے بھٹا چاریہ، مہاراشٹر کے کمشنر (مویشی پروری) جناب سچندر پرتاپ سنگھ ، ایگری انوویٹ انڈیا لمیٹیڈ کے سی ای او ڈاکٹر پروین ملک ، آئی سی اے آر اور ایگری انوویٹ انڈیا لمیٹیڈ کے دیگر عہدیدار موجود تھے۔ اس پروگرام میں ایگری انوویٹ انڈیا لمیٹیڈ نے آئی وی بی پی، پونے کو آج ’’لمپی-پرو ویک‘‘ کی تجارتی پیداوار کے لیے دس سال تک کے ’’محدود حقوق‘‘ دے دیے ہیں ۔
معززین نے آئی وی بی پی، پونے ، آئی سی اے آر-آئی وی آر آئی اور ایگری انوویٹ انڈیا لمیٹیڈ کو ٹیکنالوجی کی کامیاب منتقلی پر مبارکباد دی۔ امید کی جاتی ہے کہ ویکسین ٹیکنالوجی یقینی طور پر مارکیٹ کے معیار پر پورا اترے گی اور جلد کی تباہ کن گانٹھ کی بیماری پر قابو پانے کے لیے ایک دفاعی طریقہ کار فراہم کرے گی۔
پس منظر:
ہندوستان میں 2019 سےہی جانوروں کی جلد کی بیماری کی اطلاع مل مل رہی ہے۔اس کا پہلا معاملہ ریاست اوڈیشہ میں رپورٹ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد یہ ملک کی متعدد ریاستوں میں پھیل چکا ہے۔ 2019 میں مختلف ریاستوں سے بڑی تعداد میں مویشیوں کی موت کی اطلاع ملی ، جن میں سب سے زیادہ نقصان خاص طور پر ملک کے شمال مغربی خطہ میں ہوا تھا۔ ملک میں دستیاب گوٹ پاکس ویکسین سے اس بیماری پر قابو پا لیا گیا ہے۔ بھاری پیداواری نقصانات اور مویشیوں کی بڑی تعداد میں اموات کو مدنظر رکھتے ہوئے، آئی سی اے آر نے جلد کی بیماری پر تحقیق کر کے اس سے نمٹنے کے لیے مقامی ہومولوگس ویکسین تیار کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
14549
(Release ID: 1887796)
Visitor Counter : 149