کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ہند- آسٹریلیا اقتصادی  اشتراک اورتجارتی معاہدہ  نافذ


ہندوستانی اشیاکی صفر کسٹم ڈیوٹی کے ساتھ آسٹریلوی بازار تک تمام ٹیرف لائنوں پر رسائی حاصل  ہوگی

ای سی ٹی اے  کے تحت ہندوستان میں 10 لاکھ اضافی روزگار کے مواقع پیدا ہونگے : وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل

ہندوستانی یوگا ٹیچرز اور شیف سالانہ ویزا کوٹہ سے مستفید ہوں گے

ایک لاکھ سے زیادہ ہندوستانی طلباء تعلیم کے بعد ورک ویزا سے مستفید ہوں گے

Posted On: 29 DEC 2022 1:38PM by PIB Delhi

ہندوستان نے اس سال دو تجارتی معاہدوں کو عملی شکل دینے کا منفرد اعزاز حاصل کیا ہے۔ اس سال کے شروع میں یکم مئی کو ہندوستان-یواے ای جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے کے نافذ ہونے کے بعد، ہندوستان-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدہ (#IndAusECTA) آج  یعنی 29 دسمبر 2022سے نافذ ہو گیا ہے۔ ای سی ٹی اے پر 2 اپریل 2022 کو دستخط کیے گئے تھے ، 21 نومبر کو توثیق کی گئی، 29 نومبر کو تحریری نوٹیفکیشن کا تبادلہ ہوا اور 30 دن کے بعد، معاہدہ آج سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-29at1.38.38PM9JA6.jpeg

آج ممبئی میں صنعت کے نمائندوں اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے، تجارت و صنعت کے مرکزی  وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ یہ معاہدہ ’’بریٹ لی کی رفتار اور سچن تندولکر کے کمال کے ساتھ کیا گیا ہے‘‘۔

تو،اس  معاہدے سے ملکوں  کو کس طرح  فائدہ ہوگا؟

آئیے سنتے ہیں  کہ وزیرموصوف  کا کیا کہنا  ہے ۔

’’ آسٹریلیا کو تیار سامان برآمد کرنے کے بہت زیادہ امکانات ہیں، چونکہ وہ مشکل سے ہی کوئی چیز تیار کرتے ہیں، وہ بڑی حد تک خام مال اور انٹرمیڈیئٹ  پروڈیوسنگ  ملک ہے، ہمیں سستا خام مال ملے گا جو نہ صرف ہمیں عالمی سطح پر زیادہ مسابقتی بنائے گا بلکہ  ہندوستانی صارفین کی بہتر خدمت کے  قابل بھی بنائے گا ؛ ہمیں مزید سستی قیمتوں پر مزید معیاری اشیاء فراہم کرنے کے قابل بنائے گا۔‘‘

’’ آسٹریلیا، جو زیادہ تر درآمدات پر انحصارکرتا ہے، بہت زیادہ فائدہ ہو گا، وہ جلد ہی ہندوستان سے بہت زیادہ تیار شدہ سامان  کی درآمد دیکھیں گے ،  ہندوستانی ہنر کے ذریعہ فراہم کردہ اشیا اور خدمات دونوں میں کام اور روزگار کے مواقع فراہم کرے گا۔‘‘

 “معاہدے سے آئی ٹی خدمات  پر دوہرا ٹیکس بھی ختم ہو جائے گا جو ہمیں کم مسابقتی اور آئی ٹی سیکٹر میں کم منافع بخش بنا رہا تھا، قانون میں ترمیم کر کے اب دوہرا ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے، یکم اپریل سے آئی ٹی سیکٹر پر دوہرا ٹیکس ختم ہو جائے گا۔ ہم اس وقت لاکھوں ڈالر کی بچت کریں گے، اور آگے  ایک ارب  ڈالر سے زیادہ کی بچت کریں گے، شاید پانچ سے سات سال آگے ، یہ ہمیں مسابقتی برتری دلائیگا اور بہت سے روزگارکے مواقع بھی پیدا کرے گا۔‘‘

’’ میں آسٹریلوی حکومت کی تعریف کرتا ہوں کہ وہ  انتہائی  حساس اور دانشمند ہے، جس نے تمام مذاکرات کے دوران ہمیں مکمل تعاون دیا، خاص طور پر ہندوستان کے کسانوں اور ڈیری سیکٹر کے مفادات کے تحفظ میں۔ زرعی اشیا اور ڈیری سیکٹر جیسے پروڈکٹس ، جو ہندوستان کے لیے بہت حساس تھیں اور جن کے بغیر آسٹریلیا نے پہلے کبھی کوئی معاہدہ نہیں کیا تھا ، کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے، میں اس کے لیے آسٹریلیائی حکومت کا بے حد مشکور ہوں۔‘‘

وزیرموصوف کی مکمل میڈیا بریفنگ یہاں (here.)  دیکھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-29at1.38.16PMKYIH.jpeg

ہندوستانی اشیاکی صفر کسٹم ڈیوٹی کے ساتھ آسٹریلیائی بازار تک تمام ٹیرف لائنوں پر رسائی حاصل  ہوگی

ہند-آسٹریلیا ای سی ٹی اے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی حوصلہ افزائی اور بہتری کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔ یہ ہندوستان اور آسٹریلیا کے ذریعہ ڈیل کی جانے والی  تقریباً تمام ٹیرف لائنوں کا احاطہ کرتا ہے۔

ہندوستان کو آسٹریلیا کی جانب سے 100فیصد ٹیرف لائنوں پر فراہم کردہ ترجیحی منڈی تک رسائی سے فائدہ ہوگا، بشمول ہندوستان کو برآمدی انٹریسٹ  کے تمام محنت والے  شعبوں ، جیسے کہ جواہرات اور زیورات، ٹیکسٹائل، چمڑے، جوتے، فرنیچر، خوراک، اور زرعی اشیا، انجینئرنگ مصنوعات، طبی آلات اور آٹوموبائل۔ دوسری طرف، ہندوستان آسٹریلیا کو اپنی 70فیصد سے زیادہ ٹیرف لائنوں پر ترجیحی رسائی کی پیشکش کرے گا، بشمول آسٹریلیا کو لائن آف ایکسپورٹ انٹریسٹ،  جو بنیادی طور پر خام مال اور درمیانی  اشیا ہیں جیسے کوئلہ، معدنی دھاتیں اور شراب۔

خدمات میں تجارت کے حوالے سے، آسٹریلیا نے تقریباً 135 ذیلی شعبوں میں وسیع پیمانے پر وعدے کیے ہیں  اور 120 ذیلی شعبوں میں ترجیحی ملک (ایم ایف این) کا درجہ دیا ہے جس میں ہندوستان کی دلچسپی کے کلیدی شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

دوسری طرف، ہندوستان نے آسٹریلیا کو تقریباً 103 ذیلی شعبوں میں مارکیٹ تک رسائی اور 11وسیع خدمات کے سیکٹرزجیسے  ’ کاروباری خدمات‘، ’مواصلاتی خدمات‘، ’ تعمیراتی اور متعلقہ انجینئرنگ خدمات‘کے 31 ذیلی شعبوں میں ترجیحی ملک  کے درجہ  کی پیشکش کی ہے۔

دونوں فریقوں نے اس معاہدے کے تحت دواسازی کی مصنوعات پر ایک علیحدہ ضمیمہ پر بھی اتفاق کیا ہے، جس سے پیٹنٹ شدہ، جنیرک اور بایو سمیلر دواؤوں  کے لیے تیزی سے منظوری مل سکے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2022-12-29at1.38.17PM2LV5.jpeg

ایک اندازے کے مطابق ای سی ٹی اے کے تحت ہندوستان میں مزید 10 لاکھ روزگارکے مواقع پیدا ہوں گے ۔ ہندوستانی یوگا ٹیچرز اور شیف  کو  سالانہ ویزا کوٹہ سے فائدہ ہوگا۔ای سی ٹی اے کے تحت ایک لاکھ سے زیادہ ہندوستانی طلباء تعلیم کے بعد  ورک ویزا (18 ماہ سے 4 سال تک) سے مستفید ہوں گے۔ اس معاہدے سے سرمایہ کاری کے مواقع میں اضافہ ہوگا، برآمدات کو فروغ  ملے گا، خاطرخواہ  اضافی روزگار پیدا ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات میں مددگارہوگا۔

آسٹریلیا، ہندوستان کا ایک اہم اسٹریٹجک شراکت دار ہے۔ وہ چار ملکی کواڈ ، سہ فریقی سپلائی چین پہل  اور ہند-بحرالکاہل  اقتصادی  فورم (آئی پی ای ایف) کا بھی حصہ ہے ۔

-29.12.2022 کوہند-آسٹریلیا ای سی ٹی اے کے  نفاذ کے لیے درکار تمام ضروری نوٹیفکیشن محکمہ  محصولات اور کامرس کے محکمہ میں غیرملکی  تجارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی طرف سے جاری کردیے  گئے ہیں۔

آج ممبئی میں کامرس اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل کی طرف سے چند کھیپوں کو ترجیحی رسائی کے سرٹیفکیٹ دیے گئے ۔

مزید تفصیلات کے لیے، پروگرام  سے متعلق  ہمارے ٹویٹس کو یہاں (here)  دیکھیں۔

 

 

*****

ش ح – ف ا –  م ص

U: 14492



(Release ID: 1887436) Visitor Counter : 157