کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ملک بھر کے 9000سے زیادہ پردھان منتری کسان سمردھی کیندروں(پی ایم کے ایس کے)کے کسانوں اور خوردہ فروخت کاروں کے ساتھ ورچوئل طریقے سے بات چیت کی


’’پی ایم کے ایس کےزراعت سے متعلق تمام کاموں کے لئے ایک نوڈل  نکتے کی شکل میں کام کرے گا؛ کسانوں کے سامنے روز مرہ آنے والے مسائل کو دور کرنے میں ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگا‘‘

مختلف سرکاری  منصوبوں کے بارے میں کسانوں میں بیداری پیدا کریں گے اور خوردہ فروخت کاروں کی مستقل طور سے اہلیت سازی کو یقینی بنائیں گے:ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

’’سرکار ہمارے کسانوں کو اہل بنانے کے لئے ہرممکن اقدام کررہی ہے؛عالمی اُتار چڑھاؤ کے باوجود سرکار انتہائی رعایتی شرحوں کھاد کی دستیابی کو یقینی بنا رہی ہے‘‘

’’زراعت سے متعلق تعاون کے لئے خصوصی معلومات اور ماہرین سے جڑنے کے لئے جلد ہی پی ایم کے ایس کےمیں ٹیلی-مشاورت‘‘

Posted On: 29 DEC 2022 4:44PM by PIB Delhi

’’حکومت ہند کسانوں کی مفاد میں انقلابی قدم اٹھارہی ہے۔ ایسے ہی ایک اہم قدم کے طورپر کھاد کی خوردہ دکانوں کو پردھان منتری کسان سمردھی کیندروں(پی ایم کے ایس کے) میں تبدیل کیا جارہا ہے۔ یہ پی ایم کے ایس کے زراعت سے متعلق تمام کاموں کے لئے ایک نوڈل نکتے کی شکل میں کام کریں گے اور جدید ترین اختراعات ، اعلیٰ ترین کام کے نظام ، معلومات، تکنیکوں اور تجربوں کی تشہیر کریں گے، جو کسانوں کو نہ صرف ان کی پیداوار بڑھانے، بلکہ پیداوار کی لاگت کو کم کرنے میں مدد کریں گے۔ہمارا مقصد کسانوں کے لئے ایک زندہ ایکو سسٹم بنانا ہے۔ پی ایم کے ایس کے یہ قدم ہمارے کسانوں کو اپنی آمدنی کو دو گنا کرنے کے لئے اہل بنائے گا اور تبادلے میں ہندوستان کی غذائی تحفظ اورترقی کی داستان میں اہم قدم کی شکل میں کام کرے گا۔‘‘ یہ بات کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے ملک بھر کے تقریباً 9000 پی ایم کے ایس کے کے جمع کسانوں کو ورچوئلی طور پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں چھ ریاستوں رام نگر(اترپردیش)، کوٹا(راجستھان)، دیواس (مدھیہ پردیش)، ودودرا(گجرات)، کے پی ایم کے ایس کے کے کسانوں اور خوردہ فروخت کاروں ایلورو(آندھراپردیش) اور راجا پورہ (پنجاب)کے خوردہ فروخت کاروں کے ساتھ بھی بات چیت کی۔

004.jpg

اس بات چیت کی جھلک ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ کے ذریعے پوسٹ کئے گئے ایک ٹوئٹ سے دیکھی جاسکتی ہے۔

ا س موقع پر ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں ’’حکومت ہند ہمارے کسانوں کو بااختیار بنانے کے لئے ہر ممکن قدم اٹھانے کے لئے وقف ہیں۔چاہے وہ پی ایم کسان سمان ندھی جیسے پروگراموں کے توسط سے مالی امداد ہو یا نینو یوریا اور متبادل کھادوں کے لئے سائنسی اختراعات، وسیع اقداما ت کئے جارہے ہیں۔ زراعت میں اہم رول ادا کرنے والی کھادوں کی دستیابی سرکار کی اعلیٰ اولیت رہی ہے اور عالمی اتار چڑھاؤ کے باوجود سرکار انتہائی رعایتی شرحوں پر کھادوں کی دستیابی کو یقینی بنارہی ہے۔ہم یہ یقینی بنا رہے ہیں کہ ملک میں کھاد دستیابی کا ہر عمل کسانوں کے لئے آسان اور کارگر ہو۔ ‘‘

005.jpg

پی ایم کے ایس کے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا’’پی ایم کے ایس کے کھولنا ایک بڑا قدم ہے، جو کسانوں کی مختلف طرح کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں مدد کرے گا۔جیسے زراعت سے متعلق معلومات(کھاد، بیج اور کیڑے مار دوا) مہیا کرنا اور مٹی –بیج  اور کھادوں کے لئے جانچ سہولتیں فراہم کرنا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس سے کسانوں میں بیداری پیدا ہوگی، مختلف سرکاری اسکیموں کے بارے میں انہیں معلومات مل سکے گی اور بلاک ؍ضلع سطح کی دکانوں پر خوردہ فروخت کاروں کی مستقل اہلیت سازی کو یقینی بنایا جاسکے۔ ملک میں تقریباً 262559 سرگرم خوردہ دکانوں کو مرحلہ وار طریقے سے پی ایم کے ایس کے میں تبدیل کیا جائے گا۔ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ تبدیلی کا یہ عمل یقینی بنائے گا کہ پی ایم کے ایس کے میں فراہم کئے جانے والی پیداوار اور سہولتوں کی وسیع سریز ملک کے  تمام کسانوں  تک پہنچے۔ پی ایم کے ایس کے مستقبل میں کسانوں کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوگا، جو کسانوں کے روز مرہ کے مسائل سے نمٹنے میں مدد کرے گا اور کم   سے کم وقت میں اس کی تشویش کو دور کرے گا۔

سائنسداں برادری کی تعاون  کی ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ ہندوستان متعدد متبادل حل تیار کررہا ہے، جونہ صرف کسانوں کے لئے سستے ہوں گے، بلکہ پیداواری سطح کے معاملے میں بہتر اور ماحولیات کے موافق بھی ہوں گے۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آنے والے دنوں میں نینو ڈی اے پی کی منظوری بھی دی جائے گی، جو روایتی ڈی اے پی سے بہتر متبادل ہوگا۔ انہوں نے زرعی شعبے میں ان اختراعات کے لئے سائنسدانوں کا شکریہ ادا کیا اور کسانوں سے ان نئی کھادوں اور ٹیکنالوجی کو اپنانے کی گزارش کی۔

کسانوں نے سرکار کے ذریعے کئے جارہے اختراعی اقدامات کے لئے ممنونیت کا اظہار کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ زراعت سے متعلق مختلف معلومات اب ایک ہی جگہ پر دستیاب ہیں، جس سے کسانوں کا وقت بچ رہا ہے اور اب کسان  اپنی زرعی زمین پر زیادہ وقت دینے میں اہل ہورہے ہیں۔کسانون نے پی ایم کے ایس کے میں فصل پر مواد کی دستیابی، مٹی جانچ کی سہولت اور دیگر سرکاری اسکیموں کے بارے میں معلومات پر روشنی ڈالی۔ خوردہ فروخت کاروں نے بتایا کہ اب کھادوں اور کیڑے مار دواؤں کے استعمال کے لئے زیادہ سے زیادہ کسان ڈرون کا استعمال کررہے ہیں، جس سے ان کے پیسے اور قیمتی وقت کی بچت ہورہی ہے۔

پروگرا م کے دوران محکمہ کھاد کے سیکریٹری جناب اورن سنگھل، ایڈیشنل سیکریٹری محترمہ نیرجا آدیدم سمیت وزارت کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 14504)



(Release ID: 1887405) Visitor Counter : 104