سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

انفریڈ ایبورپشن ٹیکنالوجیز کے لئے نیو آر ٹی فیشل نینو اسٹرکچرز دفاع، امیجنگ اور سینسنگ میں کارآمد ہوں گے

Posted On: 24 DEC 2022 11:35AM by PIB Delhi

انفریڈ لائٹ کو محدود اور جذب کرنے کے لئے جی اینڈ این نینو اسٹرکچرز کے ساتھ ایک نیا طریقہ کار انتہائی مؤثر اور عمدہ انفریڈابسوربرز امیئرز اور موڈیولیٹرز بنانے میں مدد دے سکتا ہے جو ڈیفنس ٹیکنالوجیز انرجی ٹیکنالوجیز، امیجنگ ، سینسنگ وغیرہ میں کام آئے گا۔

جی اینڈ این بلیو لائٹ امیشن کے لئے بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والا مادہ ہے اور یہ ایک جدید ترین سیمی کنڈکٹرز میں سے ایک ہے۔

بینگلورو کے جواہر لال نہرو سنٹر فار ایڈوانس سائنٹفک ریسرچ (جے این سی اے ایس آر) میں تحقیق کاروں نے پہلی مرتبہ انفریڈ لائٹ امیشن اور ایبزوشن کو جی اینڈ این نینو اسٹرکچرز کے ذریعہ پیش کیا ہے۔ جواہر لال نہرو سنٹر فار ایڈوانس سائنٹفک ریسرچ سائنسی اور ٹیکنالوجی محکمے کے تحت ایک خود مختار ادارہ ہے۔ جی اینڈ این سے بلیو لائٹ امیشن کے بارے میں توکچھ عرصے جانکاری موجود ہے اور یہ ایل ای ڈی میں استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ انفریڈ لائٹ میٹر جی اے این میں ظاہر ہوا ہے ، اس مظاہرے کے لئے ان لوگوں نے ایک سائنسی نظریہ جی اینڈ این نینو اسٹرکچرز میں سرفیس پولریشن ایکسائٹیشن کا استعمال کیا ہے،جس سے آئی آراسپیکٹرل رینج میں لائٹ میٹر انٹریکشن ہوئے۔

سرفیس پولریشن الیکٹرومیگنیٹک ویوز کے لئے خصوصی موڈز ہیں، جو ایک کنڈکٹر کے انٹر فیس پر اور ہوا جیسے انسولیئر پر سفر کرتی ہیں۔ نینو اسٹرکچرز کے مورفولوجی اور اس کی شکل میں تبدیلی کرکے یہ جی اے این پلازمون پولیریٹون کو متحرک کرسکتے ہیں جس کے نتیجے میں لائٹ میٹر آمیزش میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ الیکٹرومیگنیٹک اسپکٹرم تک پہنچتے ہیں۔ یہ پلوریٹونز لائٹ اور میٹر دونوں طرح کی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔

ایسے جی اے این نینو اسٹرکچرز فروغ وسیلے کے لئے تحقیق کاروں نے انٹرنیشنل سنٹر فار میٹریل سائنسز، جے این سی اے ایس آر میں مولیکیولر بیم ایپی ٹیکس نام کے انسٹرومنٹ کو استعمال کیا۔

اس طرح کا جدید ترین مادہ پولیریٹون پر مبنی آلے بنانے میں کام آتی ہے جو روایتی الیکٹرونک سازوسامان سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ پلوریٹونک ٹیکنالوجیزکئی مصنوعات اور سازوسامان میں کام آتی ہے مثلا سیکیوز ہائی اسپیڈ لائٹ بیسڈ کمیونکیشن (ایل آئی ایف آئی )، اگلے مرحلے کے لائٹ وسائل سولرانرجی کنورئرز، کوئنٹم کمپیوٹرز اور ویسٹ ہیٹ کنورٹرز۔

گزشتہ 25 برسوں میں جی اے این کے ساتھ بلو ایل ای ڈی نے ہماری دنیا کو کافی حد تک بدل کررکھ دیا ہے۔ جی اے این سے بلو لائٹ کا اخراج اچھی طرح سمجھا جاسکتا ہے۔ انفریڈ آپٹکس میں جی اے این کے استعمال کو ابھی اچھی طرح سے سمجھا نہیں جاسکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہم نے جو انفریڈ سرفیس بلوریٹون کا مظاہرہ کیا ہے اسے بہت سے سامان اور مصنوعات میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ تحقیق اور کام آئی آر سورسیز اور انرجی، سیکورٹی ، امیجنگ اور دیگر شعبوں میں ڈیٹیکٹرز کی مانگ کو پورا کرنے میں بہت کارآمد ثابت ہوں گے۔ جواہر لال نہرو سنٹر فار ایڈوانس سائنٹفک ریسرچ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر بواس ساہا نے یہ بات کہی۔

پبلیکشن لنک۔

https://pubs.acs.org/doi/pdf/10.1021/acs.nanolett.2c03748

نینو لیٹرز۔ دو دسمبر 2022 کو شائع ہوئی۔

مزید تفصیلات کے لئے ڈاکٹر بواس ساہا سے رابطہ کریں۔Email ID: bsaha@jncasr.ac.in , Mobile no.: +91-80-2208-2619.

جی اے این نینو اسٹرکچرز میں بلو ریٹونز کو متحرک کرنے پر لائٹ مینوپلیشن۔

****

U.No:14349

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1886574) Visitor Counter : 172


Read this release in: English , Hindi , Tamil