الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سافٹ ویئر کی برآمدات کے فروغ کے لیے پالیسی

Posted On: 16 DEC 2022 1:36PM by PIB Delhi

نیشنل ایسوسی ایشن آف سافٹ ویئر اینڈ سروسز کمپنیز (نیسکام) کے مطابق، گزشتہ تین سالوں میں ہندوستانی معلوماتی ٹکنالوجی/بزنس پروسیس مینجمنٹ (آئی تی/بی پی ایم) شعبہ سے برآمدات حسب ذیل ہیں:

نمبر شمار

مالی سال (ایف وائی)

(برآمدات (امریکی ڈالر اربو ں میں

1.

2019-20

149

2.

2020-21

152

3.

2021-2022(ای)

178

سافٹ ویئر ٹکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) کے رجسٹرڈ یونٹس اور خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) یونٹس کے ذریعہ پچھلے تین مالی سالوں میں سافٹ ویئر کی برآمدات میں مختلف ریاستوں کا تعاون بالترتیب ضمیمہ I اور II کے مطابق ہے۔

حکومت انفارمیشن ٹکنالوجی/انفارمیشن ٹکنالوجی فعال خدمات (آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس) سمیت اعلیٰ ممکنہ خدمات کے شعبوں میں وسیع بنیاد پر ترقی کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ ’سروسز میں چمپئن سیکٹرز کے لیے ایکشن پلان‘ 12 شناخت شدہ چمپئن سروسز سیکٹرز، یعنی انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سے چلنے والی خدمات، سیاحت اور مہمان نوازی کی خدمات، میڈیکل ویلیو ٹریول، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس سروسز، اکاؤنٹنگ اور فنانس سروسز، آڈیو ویزول خدمات، قانونی خدمات، مواصلاتی خدمات، تعمیراتی اور متعلقہ انجینئرنگ خدمات، ماحولیاتی خدمات، مالیاتی خدمات اور تعلیمی خدمات کو ان شعبوں کے لیے، شناخت کردہ نوڈل وزارتوں/محکموں کے شعبہ جاتی اقدامات کی حمایت کے لیے، منظوری دی گئی ہے۔

حکومت نے سافٹ ویئر ٹکنالوجی پارک (ایس ٹی پی) کا بھی آغاز کیا تھا جو کہ مواصلاتی روابط یا فزیکل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے کمپیوٹر سافٹ ویئر کی ترقی اور برآمد اور پیشہ ورانہ خدمات کی برآمد سمیت 100فیصد برآمد پر مبنی اسکیم ہے۔ ایس ٹی پی اسکیم کی منفرد خصوصیت رکن یونٹس کے لیے واحدنکاتی رابطہ خدمات کی فراہمی ہے جو انہیں بین الاقوامی طریقوں کے مطابق تیزی سے برآمداتی آپریشن کرنے کے قابل بناتی ہے۔ ایس ٹی پی اسکیموں کے تحت فراہم کردہ مراعات درج ذیل ہیں:

· درآمدی کیپٹل اشیاء پر کسٹم/انٹیگریٹڈ ٹیکس اور معاوضہ محصول کی ڈیوٹی کی ادائیگی سے استثنیٰ

· ڈی ٹی اے سے کیپٹل اشیاء کی خریداری پر جی ایس ٹی کی واپسی

· سیکنڈ ہینڈ کیپٹل اشیاء کی درآمد کی بھی اجازت ہے۔

· ڈومیسٹک ٹیرف ایریا (ڈی ٹی اے) کی فروخت کی اجازت ہے۔

· کمپیوٹروں پر 5 سالوں کے دوران 100فیصدتک تیز رفتار شرحوں پر فرسودگی کی اجازت ہے۔

· خودکار راستے سے 100فیصد براہ راست سرمایہ کاری کی اجازت ہے۔

حکومت ہند کا مقصد، ملک بھر کے چھوٹے شہروں اور قصبوں میں انفارمیشن ٹکنالوجی/ انفارمیشن ٹکنالوجی سے لیس خدمات (آئی ٹی/آئیٹی ای ایس) کے شعبہ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ڈیجیٹل مواقع حاصل کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے ملک بھر میں ایس ٹی پی آئی کے کل 63 مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 55 مراکز ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں میں واقع ہیں۔

حکومت ہند نے نیشنل ایسوسی ایشن آف سافٹ ویئر اینڈ سروس کمپنیز (نیسکام) کے ساتھ مل کر فیوچرا سکلز پرائم (آئی ٹی افرادی قوت کے روزگار کےلئے ری اسکلنگ/اپ-اسکلنگ کا پروگرام) کے عنوان سے ایک پروگرام بھی شروع کیا ہے جس کا مقصد، 10 نئی/ابھرتی ہوئی ٹکنالوجیوں میں ٹیر II اور ٹائر III سمیت مختلف شہروں سے آئی ٹی پیشہ ور افراد کی ری اسکلنگ/اپ-اسکلنگ کرناہے۔ ان میں مصنوعی ذہانت، روبوٹک پروسیس آٹومیشن، اگمنٹڈ/ورچوئل رئیلٹی، انٹرنیٹ آف تھنگز، بگ ڈیٹا اینالیٹکس، ایڈیٹیو مینوفیکچرنگ/3ڈی پرنٹنگ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، سوشل اور موبائل، سائبر سیکیورٹی اور بلاک چین شامل ہیں۔

وشاکھاپٹنم، آندھرا پردیش میں ایس ٹی پی آئی رجسٹرڈ یونٹس نے آئی ٹی/آئی ٹی ای ایس برآمدات میں، مالی سال 2021-22 کے لیے 775.82 کروڑروپے کا تعاون کیا ہے۔

یہ معلومات الیکٹرانکس اور معلوماتی ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔

*****

U.No.14281

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1886477) Visitor Counter : 148


Read this release in: English , Tamil , Telugu