الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت حاصل کامیابیاں

Posted On: 23 DEC 2022 1:55PM by PIB Delhi

حکومت نے ڈیجیٹل رسائی، ڈیجیٹل شمولیت، ڈیجیٹل بااختیار بنانے اور ڈیجیٹل فرق کو ختم کرکے بھارت کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علم پر مبنی معیشت میں تبدیل کرنے کے ویژن کے ساتھ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام شروع کیا ہے۔ یہ پروگرام تین اہم ویژن شعبوں پر مرکوز ہے ، جن میں ہر شہری کے لئے کلیدی افادیت کے طور پر ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ ، مانگ پر حکمرانی اور خدمات اور شہریوں کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانا شامل ہے ۔ مجموعی مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز ہر شہری کی زندگی کو بہتر بنائیں، بھارت کی ڈیجیٹل معیشت کو وسعت دیں اور سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا کریں اور بھارت میں ڈیجیٹل تکنیکی صلاحیتیں پیدا کریں۔

ڈیجیٹل انڈیا نے حکومت اور شہریوں کے درمیان فاصلے کو کافی حد تک کم کر دیا ہے۔ اس نے شفاف اور بدعنوانی سے پاک طریقے سے فائدہ اٹھانے والے کو خاطر خواہ خدمات کی فراہمی میں بھی مدد کی ہے۔ اس عمل میں، بھارت اپنے شہریوں کی زندگیوں کو بدلنے کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال کرنے کے لئے دنیا کے ممتاز ممالک میں سے ایک کے طور پر ابھرا ہے۔

ڈیجیٹل انڈیا ایک جامع پروگرام ہے ، جو مختلف مرکزی وزارتوں/محکموں اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹیز ) کے متعدد منصوبوں کا احاطہ کرتا ہے ۔ راجستھان سمیت پورے ملک میں پروگرام کے تحت شروع کئے گئے کچھ اہم اقدامات کی صورتِ حال ضمیمہ-1 میں دی گئی ہے۔

حکومت نے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت انڈیا بی پی او پروموشن اسکیم (آئی بی پی ایس) اور نارتھ ایسٹ بی پی او پروموشن اسکیم (این ای بی پی ایس) کا آغاز کیا تھا، جس کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور انفارمیشن ٹکنالوجی اور انفارمیشن ٹکنالوجی سے چلنے والی خدمات (آئی ٹی ای ایس) صنعت کو وسعت دینا ہے۔ بی پی او/آئی ٹی ای ایس یونٹس کے سیٹ اپ اور براہ راست روزگار پیدا کرنے کی ریاستی تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔

ضمیمہ-I

ملک بھر میں ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کی وزارت کے ذریعے شروع کئے گئے کچھ اہم اقدامات درج ذیل ہیں :

  • آدھار: آدھار 12 ہندسوں کی بایومیٹرک اور آبادیاتی بنیاد پر شناخت فراہم کرتا ہے ۔  اب تک 135.5 کروڑ افراد کا اندراج کیا جا چکا ہے ۔
  • کامن سروس سینٹر:  سی ایس سیز دیہی علاقوں میں سرکاری اور کاروباری خدمات کو دیہی سطح کے کاروباری افراد ( وی ایل ایز ) کے ذریعے ڈیجیٹل موڈ میں پیش کر رہے ہیں۔ ان سی ایس سیز کے ذریعے 400 سے زیادہ ڈیجیٹل خدمات پیش کی جا رہی ہیں۔
  • ڈِجی لاکر : ڈیجیٹل لاکر ڈیجیٹل ریپوزٹریز میں دستاویزات کو اپ لوڈ کرنے کے لئے جاری کنندگان کے لئے ذخیروں اور گیٹ ویز کے مجموعہ کے ساتھ ایک ماحولیاتی نظام فراہم کرتا ہے۔ ڈیجیٹل لاکر کے 13.7 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں اور 562 کروڑ سے زیادہ دستاویزات ڈجی لاکر کے ذریعے 2,311 جاری کنندہ تنظیموں سے دستیاب کرائے گئے ہیں۔
  • یونیفائیڈ موبائل ایپلیکیشن فار نیو ایج گورننس ( امنگ ) : موبائل کے ذریعے شہریوں کو سرکاری خدمات فراہم کرنے کے لئے امنگ پر 1668 سے زیادہ ای سروسز اور 20,197 سے زیادہ بل کی ادائیگی کی خدمات دستیاب ہیں۔
  • ای-سائن: ای-سائن سروس قانونی طور پر قابل قبول شکل میں شہریوں کے ذریعہ آن لائن فارم/دستاویزات پر فوری دستخط کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
  • مائی گوو : یہ ایک شہریوں کی شمولیت کا پلیٹ فارم ہے ، جو شراکتی حکمرانی کو آسان بنانے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
  • میری پہچان  : میری پہچان ایک نیشنل سنگل سائن آن ( این ایس ایس او ) پلیٹ فارم ہے ، جولائی ، 2022 ء میں شروع کیا گیا تھا تاکہ شہریوں کو سرکاری پورٹلز تک رسائی میں آسانی فراہم کی جا سکے۔
  • ڈیجیٹل ولیج: الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کی وزاررت نے اکتوبر ، 2018 ء میں ’’ڈیجیٹل ولیج پائلٹ پروجیکٹ‘‘ بھی شروع کیا تھا ۔
  • ای ڈسٹرکٹ ایم ایم پی کا قومی آغاز: ای-ڈسٹرکٹ ایک مشن موڈ پروجیکٹ ( ایم ایم پی ) ہے ، جس کا مقصد ضلع یا ذیلی ضلع کی سطح پر شناخت شدہ اعلیٰ حجم کی شہری مرکز خدمات کی الیکٹرانک فراہمی ہے۔
  • اوپن گورنمنٹ ڈیٹا پلیٹ فارم : ڈیٹا شیئرنگ کی سہولت اور غیر ذاتی ڈاٹا پر جدت کو فروغ دینے کے لئے، اوپن گورنمنٹ ڈاٹا پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے۔
  • ای اسپتال / آن لائن رجسٹریشن سسٹم ( او آر ایس ): ای- اسپتال ایپلی کیشن اسپتالوں کے اندرونی کاموں سے متعلق معلوماتی بندوبست کا نظام ہے  ۔ سر دست ، 753 اسپتال ای-اسپتال اور او آر ایس میں شامل ہیں  اور پورے ملک  میں او آر ایس کے ذریعے 68 لاکھ سے زیادہ اپائمنٹ بک کئے جا چکے ہیں  ۔
  • کو وِن : یہ کووڈ – 19 کے لئے  ٹیکہ کاری کے اپائنمنٹ  ، ٹیکہ کاری اور  ان کے سرٹیفکیٹ کے بندوبست کا ایک کھلا پلیٹ فارم ہے ۔ اس میں 110 کروڑ افراد کا اندراج کیا جا چکا ہے اور  220 کروڑ ٹیکے لگانے میں سہولت فراہم کی گئی ہے ۔
  • جیون پرمان: جیون پرمان پنشن پانے والوں کے لئے لائف سرٹیفکیٹ کو محفوظ کرنے کے پورے عمل کو ڈیجیٹائز کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے ۔ 2014 ء سے اب تک 685.42 لاکھ سے زیادہ ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹس تیار کئے جا چکے ہیں ۔
  • این سی او جی – جی آئی ایس ایپلی کیشنز: نیشنل سینٹر آف جیو انفارمیٹکس ( این سی او جی ) پروجیکٹ، ایک جی آئی ایس پلیٹ فارم ہے ، جو محکموں کے درمیان اشتراک، تعاون، مقام پر مبنی تجزیات اور فیصلہ سازی  میں مدد کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
  • نیشنل نالج نیٹ ورک: اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے ادارے کو باہم مربوط کرنے کے لئے ایک تیز رفتار ڈاٹا کمیونیکیشن نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے۔
  •  پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتا ابھیان ( پی ایم جی دِشا ) : حکومت نے 6 کروڑ دیہی گھروں میں (فی گھر میں ایک فرد) کا احاطہ کرتے ہوئے دیہی بھارت میں ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دینے کے لئے ’’ پردھان منتری گرامین ڈیجیٹل ساکشرتا ابھیان ( پی ایم جی دِشا ) ‘‘کے عنوان سے ایک نئی اسکیم کو منظوری دی ہے۔
  • یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس ( یو پی آئی ) : یہ ایک ادائیگی کا سرکردہ  ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے۔ 376 بینکوں کی شمولیت کے ساتھ 11.9 لاکھ کروڑ روپئے کے 730 کروڑ لین دین اس کے ذریعے کئے گئے ہیں  ۔
  • فیوچر اسکل پرائم : الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کی وزارت نے نیسکوم کے اشتراک سے  فیوچر اسکل پرائم کے نام سے ایک پروگرام شروع کیا ہے ۔
  • سائبر سیکیورٹی: حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ایکٹ 2000 کے ضابطوں کے تحت ڈاٹا پرائیویسی اور ڈاٹا سیکیورٹی کے حوالے سے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات کئے  ہیں  ۔
  • الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ :
    •  ترمیم شدہ خصوصی ترغیبی پیکیج ( ایم – ایس آئی پی ایس )  ۔
    •  الیکٹرانک مینوفیکچرنگ کلسٹرز ( ای ایم سی ) ۔

ضمیمہ ۔ II

بی پی او اسکیموں ( آئی بی پی ایس اور این ای بی پی ایس ) کے تحت قائم کئے گئے یونٹوں اور براہ راست روزگار کی ریاست وار تفصیلات:

نمبر شمار

ریاست

یونٹوں کی تعداد

براہ راست روز گار  کے مواقع

1

آندھرا پردیش

46

12925

2

اروناچل پردیش

1

37

3

آسام

8

193

4

بہار

11

1318

5

مرکز کے زیر انتظام علاقہ چنڈی گڑھ

1

15

6

چھتیس گڑھ

3

156

7

ہریانہ

2

172

8

ہماچل پردیش

4

202

9

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر

3

198

10

جھارکھنڈ

18

3868

11

کرناٹک

10

1408

12

کیرالہ

3

871

13

مدھیہ پردیش

5

1012

14

مہاراشٹر

13

2508

15

منی پور

5

191

16

میگھالیہ

2

256

17

ناگا لینڈ

1

130

18

اڈیشہ

21

2455

19

مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچری

1

58

20

پنجاب

9

6858

21

راجستھان

3

621

22

تمل ناڈو

48

14204

23

تلنگانہ

2

134

24

تری پورہ

2

14

25

اتر پردیش

12

874

26

اترا کھنڈ

6

632

27

مغربی بنگال

6

274

 

میزان

246

51584

 

یہ معلومات  آج الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنا لوجی کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں  فراہم کیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) ( 23-12-2022 )

U. No.  14294



(Release ID: 1886184) Visitor Counter : 292


Read this release in: English , Tamil , Telugu