کارپوریٹ امور کی وزارتت
azadi ka amrit mahotsav

 کارپوریٹ امور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آئی آئی سی اے نے ماحولیات-  سماجی حکمرانی ای ایس جی امپیکٹ لیڈر پروگرام کا آغاز کیا

Posted On: 20 DEC 2022 4:20PM by PIB Delhi

کارپوریٹ امور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ آئی آئی سی اے نے حکومت ہند کی کارپوریٹ امور کی نگرانی کے تحت آج ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے تاکہ ماحولیات- سماجی حکمرانی ای ایس جی کے شعبوں میں  اثر اور رسوخ ڈالنے والی قائدین فراہم کئے جاسکیں ۔کارپوریٹ امور کا انڈین انسٹی ٹیوٹ مذکورہ وزارت کا ایک خود مختار ادارہ ہے۔

ماحولیات،جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ لینا نند ن آغاز کی اس تقریب میں مہمان خصوصی تھیں۔ نیتی آیوگ کے صنعتوں سے متعلق مشیر جناب سدھیر کمار کارپوریٹ امور کے انڈین انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او جناب پروین کمار ، ای ایس جی کے ماہر ڈاکٹر مکن راجن  ، شراکتداری( یونیسیف ) کی ماہر محترمہ گیتانجلی پرساد آئی آئی سی اے کے کاروباری ماحولیات کے اسکول کے سربراہ ڈاکٹر گریما  دادیھچ نے آغاز کی تقریب میں شرکاء سے خطاب کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001V7P6.png

 

اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ لینا نندن نے ہندوستان میں ای ایس جی پیشہ ورافراد کا ایک کیڈر فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ افرادی قوت وقت کا تقاضہ ہے اور کارپوریٹ امور کی وزارت کے تحت آئی آئی سی اے نے بروقت اقدامات کئے ہیں تاکہ کارپوریٹ عہدیداروں کی صلاحیت سازی کے ذریعہ صنعتوں میں تبدیلی کی ضرورتوں کو پورا کیا جاسکے۔انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے واضح اپیل کا ذکر کیا تاکہ ایک کرہ ارض کے موافق کاڈر تیار کیا جاسکے۔  آئی آئی سی اے کے  اقدامات ان اہداف  کے حصول کے لئے انہوں نے نہ صرف آب و ہوا کے ایجنڈا کو اصل دھارے میں لانے کی ضرورت پر زور دیا بلکہ بنیادی کاروباری فلسفوں اور پالیسیوں میں سماجی اور صنفی پہلوؤں کو بھی شامل کیا۔

آئی آئی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او جناب پروین کمار نے کہا کہ آئی آئی سی اے نے بھی اثر اور رسوخ ڈالنے والے قائدین کی ایک قومی انجمن  تشکیل دی ہے جو  صرف ای ایس جی پیشہ ور افراد کے لئے   ایک رکنیت پر مبنی انجمن ہے ۔یہ ایسو سی ایشن اپنے ممبروں کو مزید پیشہ ورانہ سطح پر آگے بڑھانے اور انہیں مصروف رکھنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی ۔مستقبل میں یہ ایسو سی ایشن ہندوستان میں ای ایس جی پروفیشن کو مستحکم کرنے کے لئے ایک انضباطی ادارے کے طور پر بھی کام کرسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ منافع سے پہلے مقصد ایک نیا وژن ہے جو کاروباریوں کو دیا گیا ہے۔ کاروباریوں کو دیکھنا چاہئے کہ ان کی پالیسیاں طریقہ کار ، معلومات اور ان پٹ اور آؤٹ پٹ سبھی شراکتدادروں کے لئے سود مند ہو۔ آئی آئی سی اے کے اثر ڈالنے والے قائدین نے ای ایس جی پروفیشنل پروگرام  کی توثیق کی ہے جن کی ذمہ داری یہ ہوگی کہ وہ مقصد عوام کو کرہ ارض اور منافع کو متوازن کریں۔

نیتی آیوگ کے مشیر جناب سدھیر کمار نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری شراکتداروں ، بین الاقوامی سمجھوتوں اور قومی ضابطوں کی طرف سے بڑھتی ہوئی مانگ نے کاروباریوں کو مجبور کیا ہے کہ وہ ایک ایسا  راستہ اپنائیں جو  منافع اور کرہ ارض دونوں کے لئے پائیدار ہو۔ان مقاصد کے حصول کے مقاصد کے لئے سرکولر معیشت ایک اہم محرک ہے ۔نیتی آیوگ نے بہت سے اقدامات کئے ہیں تاکہ کمزور معیشت  میں تبدیلی لائی جاسکے۔

آئی آئی سی اے میں کاروباری ماحول کے اسکول کے سربراہ ڈاکٹر گریما دادھیچ  نے کہا کہ مستقبل میں غیر یقینی صورتحال کے  برعکس کاروبار کے ثبوت کے لیے ای ایس جی خطرے کی تشخیص ضروری ہے۔سرفہرست کاروباری خطرات اب اقتصادی توجہ سے ماحولیاتی اور سماجی توجہ کی طرف منتقل ہو گئے ہیں۔انہوں نےیہ خیال ظاہر کیا کہ ’آئی آئی سی اے سرٹیفائیڈ ای ایس جی پروفیشنل: امپیکٹ لیڈر پروگرام‘ ہندوستان میں اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے جو خاص طور پر انتہائی ضروری ای ایس جی پروفیشنل بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یونیسیف کی محترمہ گیتانجلی ماسٹر نے کہا کہ ماحولیات ، سماجی اور حکمرانی میں انسانی پہلوؤں میں شامل کیا گیا ہے یونیسیف کا عزم ہے کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ کیا جائے جو پائیداری کے لئے اہم وژن ہے۔ ڈاکٹر مکند راجن نے ای ایس جی سے متعلق ایک ماہر کے بیان کو اجاگر کیا انہوں نے ای ایس جی کے وضع کردہ منتر پر زور دیا اور ای ایس جی ایجنڈے کو اپنانے پر بھی زور دیا ۔

اس تقریب میں 50 ابھرتے ہوئے ای ایس جی پیشہ ور افراد نے شرکت کی جو کارپوریٹ کے سینئر حکام ہیں جنہیں دنیا بھر کے پروگرام میں انرول کیا گیا ہے۔ اس تقریب میں ڈاکٹر روی راج اترے ، جناب ابھینو گپتا ، جناب ابھیجیت چکرورتی بھی موجود تھے۔ آئی آئی سی اے کی کورس کو آرڈینیٹر محترمہ سدھا راج گوپالن کی طرف سے شکریہ کی تحریک پیش کی گئی۔

***********

 

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.14123




(Release ID: 1885298) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi