شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شمال مشرقی ریاستوں سے نوجوانوں کی نقل مکانی

Posted On: 19 DEC 2022 2:20PM by PIB Delhi

حکومت کے پاس پچھلے تین سالوں سے اس حوالے سے کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔ تاہم، 2011 کی مردم شماری کے مطابق شمال مشرقی خطے (این ای آر) کی ریاستوں میں 1,52,05,214 مہاجرین ہیں۔ ان میں سے 93.80 فیصد (1,42,62,490) بین ریاستی مہاجرین ہیں اور صرف 6.20 فیصد (9,44,050) بین ریاستی تارکین وطن ہیں۔ بین ریاستی نقل مکانی کے لیے کل ہند اعداد و شمار 11.90 فیصد اور بین ریاستی نقل مکانی کے لیے 88.10 فیصد ہیں۔ سرفہرست تین ریاستیں جہاں شمال مشرقی ریاستوں سے بین ریاستی ہجرت ہوتی ہے وہ ہیں مغربی بنگال (39.56 فیصد)، دہلی (7.66 فیصد) اور مہاراشٹر (7.4 فیصد)۔

حکومت نے نوجوانوں، جن میں شمال مشرقی ریاستوں کے نوجوان بھی شامل ہیں، کے لیے روزگار کے مواقع کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ان اقدامات میں ’ادیم‘، ’ای-شرم‘، نیشنل کیرئیر سروس (این سی ایس)، اور آتم نربھر ہنر مند ملازم-آجر میپنگ (اے ایس ای ایم) کو آپس میں جوڑنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ محنت اور روزگار کی وزارت (ایم ایل اینڈ ای) کے این سی ایس پورٹل کو این ای آر کی بیشتر ریاستوں سمیت ریاستی پورٹل کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے۔ درج فہرست ذاتوں (ایس سی) اور درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے لیے 25 این  سی ایس مراکز قائم کیے گئے ہیں، جن میں سے 06 این ای آر میں ہیں، اس کے علاوہ معذوروں کے لیے 02 مراکز ہیں۔ این سی ایس نے مائیکروسافٹ کے ساتھ بھی شراکت داری کی ہے اور‘دیگی سکھم’ کا آغاز کیا ہے، جو ڈیجیٹل مہارتوں کے ذریعے ملازمت کے لیے ایک مشترکہ ڈیجیٹل مہارت کا پہل ہے۔ محنت اور روزگار کی وزارت نے معیشت کو فروغ دینے، کووڈ کے بعد کی بحالی کے مرحلے میں روزگار کے مواقع بڑھانے اور سماجی تحفظ کے فوائد اور کووڈ انیس کے نقصانات کی بحالی کے ساتھ نئے روزگار پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے ‘آتم نربھر بھارت روزگار یوجنا’ (اے آر بی وائی) بھی شروع کیا ہے۔

اسکل انڈیا مشن کے تحت ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) ذریعہ معاش کو فروغ دینے کے لیے ہنر کے حصول اور علم سے متعلق آگاہی (سنکلپ) کو نافذ کر رہی ہے جس کے تحت شمال مشرقی خطہ سمیت ریاستوں میں مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ ان میں ریاستی اور ضلعی سطح پر ادارہ جاتی مضبوطی، مہارت کی ترقی کے پروگراموں کے معیار کی یقین دہانی؛ اور ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں میں پسماندہ آبادی کی شمولیت شامل ہے۔ تحت ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت (ایم ایس ڈی ای) بہتر روزگار اور برقرار رکھنے کے لئے تیز رفتار مشن (اے ایم بی ای آر) پروجیکٹ کو بھی نافذ کرتی ہے جس کا مقصد قلیل مدتی ہنر مندی کے فروغ کے تربیتی پروگرام کی تکمیل کے بعد بہتر روزگار اور امیدواروں کو برقرار رکھنا ہے۔ ایم ایس ڈی ای نے مشترکہ اصول (2015) کا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں ہنر مندی کی تمام اسکیموں کی بنیادی لاگت کا 30 فیصد یا آخری قسط تقرری کے لیے ترغیب دی جا رہی ہے۔ معیارات کے تحت شمال مشرقی خطہ کی ریاستوں سمیت خصوصی علاقوں میں مہارت کے لیے اضافی رقم فراہم کی جاتی ہے۔ مزید برآں شمال مشرقی خطہ کی ریاستوں سمیت خصوصی علاقوں کے لیے پلیسمینٹ کے بعد تعاون کے طور پر ماہانہ 1,500 روپے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انٹرپرینیورشپ (آئی آئی ای)، گوہاٹی، ایم ایس ڈی ای کے تحت 388 تربیتی پروگرام فراہم کرتا ہے جیسے انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ پروگرام (ای ڈی پی)، اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام (ایس ڈی پی)، انٹرپرینیورشپ اینڈ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام (ای ایس ڈی پی) وغیرہ۔ مالی سال 2021-22 کے دوران مختلف پروگراموں کے تحت 10,116 شرکاء کو تربیت دی گئی ہے۔

اندراج کے مجموعی تناسب (جے ای آر) کو بہتر بنانے، اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے اور شمال مشرقی خطہ کے معاشی طور پر کمزور طبقے سے تعلق رکھنے والے بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے وزارت تعلیم (ایم او ای) کے تحت یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے شمال مشرقی خطہ کے لیے اسکالرشپ اسکیم "ایشان ادے" کا آغاز کیا ہے۔  اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی (اگنو) اپنے 09 علاقائی مراکز (آر سی) اور 535 لرنرز سپورٹ مراکز (ایل ایس سیز) کے نیٹ ورک کے ذریعے اعلیٰ تعلیم، تربیت، ہنرمندی کے فروغ اور دیگر اقدامات کے مواقع فراہم کرکے شمال مشرقی خطہ میں تعلیمی ترقی کی توسیع میں سہولت فراہم کرتی ہے۔ این ای آر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) موڈ میں 20 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن (آئی آئی آئی ٹی) کے قیام کی اسکیم کے تحت، این ای آر میں ایسے 03 آئی آئی آئی ٹی قائم کیے گئے ہیں۔ یو جی سی کا شمال مشرقی علاقائی دفتر ایس سی/ ایس ٹی مرکوز اضلاع میں لڑکوں کے لیے ہاسٹل کی تعمیر کے لیے مالی مدد فراہم کرتا ہے۔ کھیلوں کے محکمہ نے کھیلوں کی تعلیم پر توجہ دینے اور خطے کے کھیلوں کے ہنر کو مدد فراہم کرنے کے لیے امپھال میں ایک قومی کھیل یونیورسٹی (این ایس یو) قائم کیا ہے۔

دیہی ترقی کی وزارت روزگار پیدا کرنے اور روزی روٹی کو سہارا دینے کے لیے اسکیمیں نافذ کرتی ہے، اس میں شمال مشرقی خطہ بھی شامل ہے۔ یہ اسکیمیں ہیں، مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس) ، دین دیال انتودیہ یوجنا - قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (ڈے اے وائی – این آر ایل ایم)، دین دیال اپادھیا گرامین کوشلیہ یوجنا (ڈی ڈی یو-جی کے وائی)، دیہی خود روزگار پروگرام، قومی سماجی تربیتی پروگرام (این ایس اے پی) اور شیاما پرساد مکھرجی روربان مشن (ایس پی ایم آر ایم) ۔

شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت (ایم ڈی او این ای آر) کے تحت نارتھ ایسٹ ہینڈی کرافٹس اینڈ ہینڈ لومز کارپوریشن لمیٹڈ (این ای ایچ ایچ ڈی سی) شمال مشرقی ریاستوں کے دستکاروں اور بُنکروں کو ہنر مند بناکر اور مارکیٹ کے روابط پیدا کرکے انہیں اپنی روایتی مہارتوں کو جاری رکھنے کے قابل بنا کر تعاون فراہم کرتا ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت کے تحت شمال مشرقی کونسل (این ای سی) نے‘‘ایڈوانسنگ نارتھ ایسٹ’’ پورٹل شروع کیا ہے۔ یہ پورٹل شمال مشرقی ریاستوں کے نوجوانوں کے لیے کیریئر اور روزی روٹی کے لیے ایک ون اسٹاپ حل ہے۔

وزارت تعلیم نے ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لوگوں کے درمیان بات چیت کو بڑھانا اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینا ہے۔ وزارت داخلہ نے این ای آر سے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ایکشن پلان کے بارے میں ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورے/ ہدایات جاری کرنے، شمال مشرقی خطہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی شکایات کو دور کرنے کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نوڈل افسروں کی تقرری جیسے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ تاکہ ہراساں کرنے کے کسی بھی معاملے میں مناسب کارروائی کرنے کے لیے نافذ کرنے والے اداروں کو حساس بنایا جاسکے۔ دلی پولس کے ذریعہ شمال مشرقی علاقہ کے لئے ایک خصوصی پولیس یونٹ (ایس پی یو این ای آر) قائم کیا گیا ہے اور ایک خصوصی ہیلپ لائن نمبر 1093 اور شمال مشرقی ریاستوں کے لوگوں کی طرف سے شکایت/شکایات درج کرنے کے لئے وقف ای میل ne.complaints@mha.gov.in  بھی شروع کیا گیا ہے۔ . وزارت داخلہ کی طرف سے ایک تین رکنی نگراں کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں دو ممبران شمال مشرقی ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں تاکہ ملک کے مختلف حصوں میں رہنے والے شمال مشرقی ریاستوں کے لوگوں کو درپیش نسلی امتیاز سے متعلق مسائل کی نگرانی اور شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔

تارکین وطن مزدوروں کے مفادات کے تحفظ کے لیے مرکزی حکومت نے بین ریاستی مائیگرنٹ ورک مین (روزگار کے ضابطے اور خدمات کے ضابطے) ایکٹ 1979 نافذ کیا تھا جو تارکین وطن کارکنوں کے استحصال کے خلاف مختلف تحفظات فراہم کرتا ہے۔

یہ معلومات شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 14033)


(Release ID: 1884980) Visitor Counter : 106