ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جنگلات کا فروغ

Posted On: 19 DEC 2022 1:58PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت یہ معلومات فراہم کی گئی کہ قومی جنگلات پالیسی (این ایف پی) 1988 ملک میں زمین کے کم از کم ایک تہائی حصہ پر جنگلات یا درختوں کے ذریعہ احاطہ کرنے یا پہاڑی خطوں میں دو تہائی حصہ پر جنگلات یا درختوں کے ذریعہ احاطہ کرنے کے ہدف کا تصور پیش کرتی ہے۔ این ایف پی 1988 کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کرتے ہوئے، وزارت کھیتی کی زمین سمیت شجرکاری کو فروغ دینے کے لیے مختلف پہل قدمیاں انجام دے رہی ہے۔ وزارت کھیتی کی زمین سمیت زمین کی تزئین کاری کے لیے مرکز کی جانب سے امداد یافتہ اسکیم، قومی مشن برائے سر سبز بھارت (جی آئی ایم) نافذ کر رہی ہے،جس کے تحت متعلقہ نفاذ کاری ایجنسی  کے ذریعہ قابل اطلاق مناسب کاروائیاں انجام دی جاتی ہیں۔

حکومت جنگلات کے احاطہ میں اضافہ کے ذریعہ  صحرا بندی سے نمٹنے کے لیے مختلف اسکیمیں /پروگرام نافذ کر رہی ہے۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (ایم او ای ایف اینڈ سی سی) کی وزارت  اور دیگر وزارتوں کے ذریعہ شجرکاری سے متعلق مختلف اسکیموں کے نفاذ کا مقصد جنگلات اور پیڑپودوں کے احاطہ میں اضافہ کرنا ہے۔ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت قومی مشن برائے سبز بھارت (جی آئی ایم) اور جنگلات میں لگنے والی آگ سے بچاؤ اور انتظام کاری اسکیم (ایف ایف پی ایم) جیسی اپنی اہم اسکیموں کے تحت جنگلات کے تحفظ ، ترقی اور فروغ کے لیے مرکز کی جانب سے اسپانسر شدہ اسکیم کے توسط سے جنگلات کے رقبہ میں اضافہ سے متعلق مختلف سرگرمیوں کو انجام دینے میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تعاون فراہم کرتی ہے۔ملک میں جنگلا ت کے احاطہ میں اضافہ کے لیے سی اے ایم پی اے کے تحت معاوضہ پر مبنی شجرکاری کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومتیں بنجر جنگلاتی علاقوں کی بازبحالی کے لیے مختلف اسکیمیں نافذ کرتی ہیں۔

پانی میں اُگنے والے درخت ساحلی برادریوں کے لیے دفاع کی پہلی صف ہیں۔ وہ کٹاؤ کو کم کرکے ساحلی خطوط کو مستحکم کرتے ہیں اور ساحلی برادریوں کو تیز بارش، سیلاب اور سمندر طوفانوں سے بچانے کے لیے قدرتی دفاع فراہم کرتے ہیں۔بھارتی حکومت  نے  تشہیری اور ضابطہ جاتی اقدامات کے ذریعہ ملک میں جنگلات کی سلامتی ، پائیداری، تحفظ اور اضافہ کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ’پانی میں اگنے والے درخت اور مرجان کی چٹانوں کے تحفظ اور انتظام کاری‘ کے لیے قومی ساحلی مشن پروگرام کے تحت مرکزی شعبے کی اسکیم کے توسط سے تشہیری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت، مینگروز کے تحفظ اور انتظام کاری کے لیے سالانہ انتظام کاری منصوبہ عمل (ایم اے پی) وضع کیا جاتا ہے اور اسے تمام تر ساحلی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نافذ کیا جاتا ہے۔

حکومت نے   جائزہ اور حدبندی، تبدیلی اور اضافی ذریعہ معاش، تحفظاتی اقدامات اور تعلیم اور بیداری سے متعلق سرگرمیوں سمیت منصوبہ عمل کے نفاذ کی غرض سے مینگروز کے تحفظ اور انتظام کاری کے لیے مرکز کے ذریعہ اسپانسر شدہ اسکیم کے تحت ساحلی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو تعاون فراہم کیا ہے۔ وزارت نے ساحلی وسائل کے تحفظ و سلامتی ، جس میں مینگروز کی شجرکاری اہم سرگرمیوں میں سے ایک ہے، کے مقصد سےخصوصاً تین ریاستوں، گجرات، اڈیشا اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں مربوط ساحلی حلقہ انتظام کاری پروجیکٹ کا آغاز کیا ہے۔

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.14038


(Release ID: 1884974) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Marathi , Tamil