اسٹیل کی وزارت

اسٹیل کے شعبے میں سرمایہ کاری

Posted On: 14 DEC 2022 2:34PM by PIB Delhi

نئی دلی،14 دسمبر، 2022/ اسٹیل کا شعبہ ایک ایسا شعبہ ہونے کی وجہ سے جس میں ضابطے پورے نہیں ہیں ، حکومت اس کی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کر کے اسے سہولت آمیز بنا رہی ہے۔ اسٹیل سے متعلق قومی پالیسی ، 2017 کا مشن  کا مقصد اسٹیل پروڈیوسرز کو پالیسی سپورٹ اور رہنمائی فراہم کر کے اسٹیل کی پیداوار میں ’’خود کفالت‘‘ حاصل کرنا ہے۔  اس سلسلے میں جو مزید کارروائی کی گی ہے ، اس میں مندرجہ ذیل کارروائیاں شامل ہیں:-

  1. وزارت میں ایک پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیل (پی ڈی سی) قائم کیا گیا ہے جو نئی سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹوں کی نشاندہی کرنے، پروجیکٹوں کی پائپ لائن کا جائزہ لینے اور ان کے نفاذ کو تیز کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے میں مصروف ہے۔
  2. اثاثہ سرمایہ کاری کو راغب کر کے گھریلو استعمال اور برآمدات کے لیے ملک کے اندر اسپیشلٹی اسٹیل کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے 6,322 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پیداوار سے مربوط ترغیب پی ایل آئی کا نوٹیفکیشن ۔
  • iii. دبئی میں حال ہی میں منعقدہ ورلڈ ایکسپو جیسی تقریبات ، جاپان، کوریا، روس میں گھریلو اسٹیل صارفین کے ساتھ وزارتی وفد کی بات چیت شرکت تاکہ بھارت میں اسٹیل کے شعبے کی مہارت کو اجاگر کیا جائے اور بھارت کے اسٹیل شعبے میں سرمایہ کاری کے بہت سے موقعوں اور تجارتی امکانات کی نمائش کی جائے۔
  1. ریلویز ، دفاع ، پیٹرولیم و قدرتی گیس، ہاؤسنگ، شہری ہوا بازی، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں ، زراعت اور دیہی ترقی کے شعبوں سمیت امکانی صارفین کی سرگرمیوں کو مزید بڑھاتے ہوئے میک ان انڈیا پہل اور پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان ،  ملک میں اسٹیل کےلیے مجموعی مانگ اور اسٹیل کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافی کیا جائے۔
  2. بھارت کے اسٹیل شعبے کی مسابقتی صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے کچھ خاص اسٹیل مصنوعات پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی (اے ڈی ڈی) کاؤنٹر ویکنگ ڈیوٹی (سی وی ڈی)  جیسے تجارتی اصلاحی اقدامات کے معیار کے ساتھ اسٹیل مصنوعات اور خام سامان پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی میں کمی بیشی۔
  3. سلیم اسٹیل پلانٹ میں حصص کی فروخت جاری ہے جس کی منظوری مرکزی کابینہ نے 27 اکتوبر 2016 کو اصولی طور پر دی تھی۔

بھارت دنیا میں خام اسٹیل بنانے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے اور  20-2019 میں اس کی خام اسٹیل کی صلاحیت 142.299 ملین ٹن (ملین ٹن) تھی جو 22-2021 میں بڑھ کر 154.062 ہوگئی۔ پچھلے تین سال کی ریاست وار اور سال بہ سال صلاحیت کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہے:-

 

خام اسٹیل: ریاست وار صلاحیت ('000ٹن)

ریاستیں

2019-20

2020-21

2021-22

آندھر پردیش

8391

8614

8512

اروناچل پردیش

125

125

72

آسام

131

131

163

بہار

803

830

812

چھتیس گڑھ

18785

19191

20900

دادرا اور نگر حویلی

296

168

286

دمن اور دیو

46

46

50

دہلی

16

16

16

گوا

481

405

495

گجرات

12754

13688

13512

ہریانہ

953

1037

1056

ہماچل پردیش

1139

1144

1740

جموں و کشمیر

189

189

189

جھارکھنڈ

19707

19488

20506

کرناٹک

15149

15261

14249

کیرالہ

480

480

473

مدھیہ پردیش

553

457

987

مہاراشٹر

11961

12030

18038

میگھالیہ

181

181

201

اڈیشہ

25370

25330

24587

پڈوچیری

340

364

451

پنجاب

4924

5064

5506

راجستھان

1176

1005

933

تمل ناڈو

3766

3722

3744

تلنگانہ

1443

1605

2033

تریپورہ

30

30

30

اتر پردیش

1617

1617

1606

اترا کھنڈ

1559

1524

1512

مغربی بنگال

9935

10172

11403

کل

142299

143914

154062

ذریعہ: مشترکہ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی)

 

یہ جانکاری اسٹیل اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

 ۔۔۔

ش ح ۔ اس ۔ ت ح                                               

U 13812



(Release ID: 1883610) Visitor Counter : 135


Read this release in: English , Tamil , Telugu