امور خارجہ کی وزارت
جی -20 ڈیولپمنٹ ورکنگ گروپ کی ممبئی میں میٹنگ کا پہلادن
Posted On:
13 DEC 2022 8:42PM by PIB Delhi
بھارت کی جی -20 کی صدارت کے تحت ڈیولپمنٹ ورکنگ گروپ ( ڈی ڈبلیو جی ) کی پہلی میٹنگ ممبئی میں جاری ہے۔ اس میٹنگ میں ممبر ممالک ، مہمان ممالک اور مدعو کئے گئے بین الاقوامی ادارے شرکت کررہے ہیں۔
ورکنگ گروپ کی تین روزہ میٹنگ میں ایس ڈی جیز پر پیش رفت میں تیزی لانے کےلئے جی -20 کی مشترکہ کارروائیوں اور خوراک ،ایندھن اور فرٹیلائزر کی کفالت سے متعلق فوری تشویش سے نمٹنے میں ترقی پذیر ملکوں کی مد د پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
میٹنگ کے پہلے دن اس موقع پر دو تقریبو ں کا انعقاد کیا گیا ،جس میں ‘‘ ترقی کے لئے اعدادوشمار (ڈی 4 ڈی) : 2030 کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں جی -20 کا کردار’’ اور ‘‘ گرین ڈیولپمنٹ میں نئی جان ڈالنا ’’ شامل ہیں۔
ڈی 4ڈی کی تقریب کا انعقاد آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن ( او آر ایف ) ، ٹکنالوجی پر اقوام متحدہ سکریٹری جنرل کے ایلچی کا دفتر (او ایس ای ٹی ) اور تجارت وترقی پر اقوام متحدہ کانفرنس ( یو این سی ٹی اے ڈی ) کے اشتراک سے کیا گیا۔ اس تقریب کو ڈی 4ڈی پر مزید غوروخوض کے لئے ایک تعارفی تقریب کے طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا جو بھارت کی جی -20صدارت کے دوران شیر پا ٹریڈ کے تحت ڈیولپمنٹ ورکنگ گروپ میں کیا جائے گا۔
ڈی 4ڈی کا اجلا س بھارت کے جی -20 شیر پا جناب امیتابھ کانت کے خیر مقدمی خطبے سے شروع ہوا ۔اپنے خطاب میں جناب کانت نے شہریوں کی زندگی ، ترقی پذیر ملکوں اور یہاں تک کہ ترقی یافتہ ملکوں میں تبدیلی کے لئے معیاری ، بروقت اور قابل رسائی اعداد وشمار ( ڈاٹا ) کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ڈاٹا ہر سیاسی لیڈر ، ہر سرکاری ملازم کو اپنے عوام کے تئیں جوابدہ بنائیں گے
۔
اس اجلاس میں الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹکنالوجی اور ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر ; نیدر لینڈ کی ملکہ معظمہ محترمہ میکسیما ، اقوام متحدہ سکریٹری جنرل کے ترقی کے لئے جامع فائنانس کے خصوصی وکیل ، انفوسس کے نان ایگزیکٹو چیئر مین اور یو آئی ڈی اے آئی کے سابق چیئر مین جناب نلیکنی نے شرکت کی ۔
جناب راجیو چند رشیکھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘‘ ہمیں ڈجیٹل معیشت کو اعتماد اور تحفظ کے مشترکہ منشور کے ذریعہ دیکھنا چاہئے ۔ ہمیں ٹکنالوجی ، انٹرنیٹ اور ڈاٹا کے لئے مل کر ایک نیا بین الاقوامی فریم ورک تیار کرنا چاہئے ،جو عوامی فلاح اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھاسکے ۔’’
نیدر لینڈ کی معزز ملکہ اور ترقی کے لئے جامع فائنانس کی اقوام متحدہ سکریٹری جنرل کی خصوصی وکیل محترمہ میکسیما نے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘‘ مالی شمولت ترقی کا ایک طاقتور ذریعہ ہے ۔17 ایس ڈی جیز میں سے 8 غربت کے خاتمے ، بھوک کے خاتمے ،اچھی صحت ، صنفی برابری اور اقتصادی ترقی کے حصول کے لئے ایک اہم ذریعہ قراردیتے ہیں ۔’’
جناب نندن نلیکنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ترقی کے لئے سب سے اہم ڈاٹا خود کا اپنا ڈاٹا ہوتا ہے۔ یہ چیز بھارت کے منفرد ڈاٹا کے آر کی ٹیکچر کے ذریعہ بااختیار بنائی جاتی ہے جس سے افراد اور چھوٹے کاروبار مختلف سروسز کی رسائی کے لئے خود اپنا ڈاٹا استعمال کرتے ہیں جو ایک یکسر تبدیلی کا ذریعہ ہے ۔
ڈی 4ڈی کے موقع پر منعقد تقریب میں ‘‘ ریاستی نظاموں کا احیاء : ڈاٹا سے پبلک ویلیو انٹلی جنس تک ’’ اور ‘‘ مستقبل کےلئے ماڈلز : آئی او ٹی کا استعمال ، ایس ڈی جیز کے لئے ڈاٹا اور اے آئی ’’ کے موضوع پر دو الگ الگ اجلاس منعقد کئے گئے جن میں حکومتوں ، بین حکومتی اداروں ، سول سوسائٹی اور پرائیویٹ سیکٹر سمیت زندگی کے مختلف شعبوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
ظہرانے کے بعد منعقد ایک اور تقریب ‘‘ گرین ڈیولپمنٹ میں نئی جان ڈالنا ’’ کے موضوع پر منعقدکی گئی ۔ یہ تقریب توانائی ، ماحولیات اور پانی سے متعلق کونسل (سی ای ای ڈبلیو ) ، ماحولیات سے متعلق اقوام متحدہ کے پروگرام (یواین ای پی ) ، اقوام متحدہ کا صنعتی ترقیاتی ادارہ (یو این آئی ڈی او ) اور 10 وائی ایف پی / ون پلانٹ نیٹ ورک کے اشتراک سے منعقد کی گئی تھی ۔
اس تقریب میں اس بات پر زور دیا گیا کہ کس طرح بھارت کا لائف اقدام ( ماحولیات کے لئے طرز زندگی ) آب وہوا اورترقیاتی اہداف سمیت ایس ڈی جیز کے حصول کے لئے کثیر جہتی کارروائیوں کو فروغ دے سکتا ہے۔آب وہوا سے متعلق مشترکہ کارروائی اور لائف بھارت کی جی-20 صدارت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
لائف پر منعقد اجلاس سے اپنے افتتاحی خطاب میں بھارت کے شیر پا جناب امیتابھ کانت نے کہا کہ ‘‘ لائف بہت اہم ہے کیونکہ بھارت جیسا ملک تیزی سے شہر کاری کا مشاہدہ کرے گا اور انفرادی اور مشترکہ رویہ اس میں تبدیلی کا باعث ہوگا۔’’
بھوٹان کی ملکہ محترمہ جیٹ سن پیما نے ، جنہوں نے اس اجلاس میں کلیدی خطبہ دیا ، جی -20کی صدارت سنبھالنے پر بھارت کو مبارکباددی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر نریندرمودی کی قیادت میں دنیا کو اعتماد ہے کہ بھارت صدارت کی اہم ذمہ داریوں کو انتہائی دانشمندی اورکامیاب سے پورا کرے گا۔
اس تقریب میں اقوام متحدہ کی ڈپٹی سکریٹری جنرل محترمہ امینا جے محمد کا ویڈیو پیغام ، نیتی آیوگ کے سی ای او جناب پرمیشورن کا پریذینٹیشن اور سی ای ای ڈبلیو کے سی ای او ڈاکٹر ارونا بھاگھوش کا کلیدی نوٹ بھی پیش کیا گیا۔
اس تقریب میں‘‘ لائف کے ساتھ ایس ڈی جیز میں تیزی لانے’’ اور‘‘ لائف کس طرح پائیداراقتصادی تبدیلی لاسکتی ہے۔’’ کے موضوعات پر مباحثے بھی منعقد کئے گئے ۔ اس میں اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سکریٹری جنرل او ر یو این ای پی ( نیو یارک ) کی سربراہ محترمہ لیگیا نورنہا ، لداخ کے اسٹوڈنٹ ایجوکیشنل اینڈ کلچرل موومنٹ (ایس ای سی ایم او ایل ) کی بانی صدر محترمہ سونم وانگ چک او ر ایکو نیٹ ورک کے گلوبل ڈائریکٹر ڈاکٹر شنون بی آلسن نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اجلاس کے دیگر مقررین میں برطانیہ کے دارالامراء کے رکن لارڈ نکولس اسٹرن ، آئی آر ای این اے کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محترمہ گوری سنگھ ، انرجی اینڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ محترمہ نتن دیسائی ، انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل اینوائرمنٹل اسٹریٹجیز کے پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر اتسوشی اور سینٹر فار پالیسی ریسرچ کے پروفیسر ڈاکٹر نوروز ڈوباش شامل ہیں۔
میٹنگ کے پہلے دن کا اختتام ایک ثقافتی پروگرام کے ساتھ ہو ا ،جس میں مہاراشٹر کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری ، وزیراعلیٰ محترم ایکناتھ شنڈے ، نائب وزیر اعلیٰ جناب دویندر فڑنویس اور دیگر سینئر شخصیات نے شرکت کی ۔
ثقافتی پروگرام میں مہاراشٹر کے لوک رقص اور موسیقی کو پیش کیا گیا ۔ مندوبین کے سامنے جو لوک رقص پیش کئے گئے ان میں ابھنگ ، کولی ،صوفی ، لونی ، گوندھال اور جوگو ا شامل تھے۔دن کے اختتا م پر 50 رکنی ایک گروپ کے ذریعہ شاندار اور پرجوش پنیری ڈھول پیش کیا گیا،جس کو بجانے والوں میں زیادہ ترخواتین تھیں۔مندربین کو گیٹ و ے آف انڈی کی سیر بھی کرائی گئی جسے جی -20 لوگو پروجیکشن کے موقع پر روشنیوں سے جگمگایا گیا تھا۔
دورے پر آئے ہوئے مندوبین کے لئے ممبئی میں معروف کنہیری گپھاؤں کی سیر کا منصوبہ ہے ۔
*************
ش ح۔وا ۔ رم
U-13772
(Release ID: 1883306)
Visitor Counter : 329