بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم ای جی پی کے تحت قرض

Posted On: 12 DEC 2022 1:33PM by PIB Delhi

چھوٹی،  بہت چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ایم ایس ایم ای کی وزارت، کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی) کے ذریعے، 2008-09 سے، غیر زرعی شعبے میں مائیکرو انٹرپرائزز قائم کرکے ملک میں خود روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے، وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ . پی ایم ای جی پی کے تحت قرض مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر کے لیے فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ، پی ایم ای جی پی کے تحت درج ذیل تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کی بھی اجازت ہے:

  1. شمال مشرقی  خطے (این ای آر)، بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ اضلاع اور انڈومان  اور نیکوبار جزائر میں سیلز آؤٹ لیٹس کی شکل میں کاروباری/تجارتی سرگرمیاں۔
  2. خوردہ دکانیں/کاروبار - کھادی کی مصنوعات کی فروخت، کھادی اور گاؤں کی صنعت کے اداروں سے خریدی گئی مصنوعات جو کے وی آئی سی سے تصدیق شدہ ہیں اور ساتھ ہی پی ایم ای جی پی یونٹس کے ذریعہ تیار کردہ مصنوعات اور روایتی صنعتوں کی بحالی کے لیے فنڈ کی اسکیم کے تحت قائم کردہ کلسٹرز ( ایس ایف یو آر ٹی آئی) کی ملک بھر میں پی ایم ای جی پی کے تحت بھی اجازت ہے۔
  • iii. ملک بھر میں مینوفیکچرنگ (بشمول پروسیسنگ) / سروس کی سہولیات کی حمایت یافتہ خوردہ دکانوں کی اجازت ہے۔
  • iv. (i) اور (ii) اوپر کے تحت شامل کاروباری / تجارتی سرگرمیوں کے لیے پروجیکٹ کی زیادہ سے زیادہ لاگت 20 لاکھ روپے ہے۔
  1. کسی ریاست میں ایک سال میں مالیاتی مختص کا زیادہ سے زیادہ 10فیصد اوپر (i) اور (ii) کے تحت شامل کاروباری / تجارتی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

 

پی ایم ای جی پی کے تحت پچھلے تین سالوں سے مستفید ہونے والوں کی تعداد، ریاست کے لحاظ سے، ضمیمہ میں دی گئی ہے۔

 

پی ایم ای جی پی کے تحت مستفید ہونے والوں کی تعداد کی ریاست وار پوزیشن

نمبر شمار

ریاستیں/مرکز کے زیر انتظام علاقے

2019-20

2020-21

2021-22

1

انڈومان اینڈ نیکوبار

93

155

162

2

آندھراپردیش

2192

1674

2477

3

اروناچل پردیش

211

98

196

4

آسام

2603

2939

3855

5

بہار

2221

2192

2477

6

چنڈی گڑھ-یوٹی

14

10

21

7

چھتیس گڑھ

2811

2718

3020

8

دہلی

93

74

100

9

گوا

90

58

87

10

گجرات*

3983

2854

4143

11

ہریانہ

2029

1740

1726

12

ہماچل پردیش

1226

1208

1274

13

جموں و کشمیر

5355

8575

21648

14

جھارکھنڈ

1544

1522

1714

15

کرناٹک

3697

4438

5877

16

کیرالہ

2421

2389

2789

17

لداخ

0

281

295

18

لکشدیپ

0

3

7

19

مدھیہ پردیش

2168

4854

8082

20

مہاراشٹر**

4404

3104

4128

21

منی پور

1173

1556

1139

22

میگھالیہ

377

359

699

23

میزورم

760

810

650

24

ناگالینڈ

1109

740

1241

25

اوڈیشہ

2718

3171

4301

26

پڈوچیری

64

44

66

27

پنجاب

1695

1652

1790

28

راجستھان

3025

2772

2599

29

سکم

79

57

85

30

تمل ناڈو

5172

5188

5972

31

تلنگانہ

2178

2025

2906

32

تری پورہ

962

842

958

33

اترپردیش

6120

9994

12594

34

اتراکھنڈ

1844

2249

1836

35

مغربی بنگال

2222

2070

2305

   

66653

74415

103219

* دمن اور دیو سمیت۔ ** بشمول دادر اور نگر حویلی

****

ش ح۔ ا ک۔ ت ع

U NO:13687


(Release ID: 1882696) Visitor Counter : 149
Read this release in: English , Tamil , Telugu