جل شکتی وزارت
جل جیون مشن کے تحت پینے کے پانی کا محفوظ معیار
Posted On:
08 DEC 2022 5:11PM by PIB Delhi
یہ اطلاع جل شکتی کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی کہ جل جیون مشن (جے جے ایم)، مرکزی طور پر اسپانسر شدہ ایک اسکیم ہے، جس پر ریاستوں کے ساتھ شراکت داری میں اگست، 2019 سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے تاکہ 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھرانے کو مستقل اور طویل مدتی بنیادوں پر نلکے سے آنے والی پینے کے قابل پانی کی فراہمی کا بندوبست کیا جا سکے۔ جل جیون مشن کے اعلان کے وقت، 3.23 کروڑ دیہی گھرانوں میں نل کے پانی کے کنکشن ہونے کی اطلاع تھی۔ اب تک، پچھلے 39 مہینوں میں 7.42 کروڑ گھرانوں کو نل کے پانی کے کنکشن فراہم کیے گئے ہیں۔ اس طرح، 4 دسمبر، 2022 تک، ملک کے 19.35 کروڑ دیہی گھرانوں میں سے، تقریباً 10.65 کروڑ (55.01فیصد) گھرانوں کے اندر نل کے پانی کی فراہمی کی اطلاع ہے اور بقیہ 8.7 کروڑ دیہی گھرانوں کو 2024 تک اس پروگرام کے دائرے کار میں لے آنے کا منصوبہ ہے۔
گوا ملک کی پہلی ایسی پہلی ریاست بننے کا شرف حاصل کرچکی ہےجسے ‘ہر گھر جل’ سند حاصل ہے ، جہاں تمام دیہاتوں کے لوگوں نے گرام سبھا کی طرف سے منظور کی گئی ایک قرارداد کے ذریعے اپنے گاؤں کو ‘ہر گھر جل’ والی ریاست قرار دے دیا ہے، انہوں نے اس بات کی ضمات دی ہے کہ نلکے کے ذریعے پینے کےمحفوظ پانی تک گاؤں کے تمام گھرانوں کی رسائی ہے۔ اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ‘ کوئی شخص اس پروگرام کے سمرات سے محروم نہ رہے’۔ گوا کے تمام 2.63 لاکھ دیہی گھرانوں کو نل کنکشن کے ذریعے پینے کے پانی تک رسائی حاصل ہے۔
جے جے ایم ڈیش بورڈ پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ دیہی گھرانوں کے نل کے کنکشن کی تفصیلات، نیچے دیئے گئے ضمیمہ میں پیش کی گئی ہیں۔ ریاست/ضلع/ گاؤں کے لحاظ سے تفصیل کے ساتھ ساتھ دیہی گھرانوں میں نلکے کے پانی کی فراہمی کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت ، جیسا کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے، جے جے ایم ڈیش بورڈ پر بھی دستیاب ہے، جو کہ عوامی معلومات کے لئے دستیاب ہے:
https://ejalshakti.gov.in/jjmreport/JJMIndia.aspx
**********
اے ایس
ضمیمہ
جے جے ایم کے تحت ‘ہر گھر جل‘ کی موجودہ صورتحال
نمبرشمار
|
ریاست
|
کل دیہی گھرانے یکم اپریل 2022( لاکھ میں)
|
رپورٹ کئے گئے کل کنبوں میں پانی کے کنکشن (4 دسمبر2022 تک )(لاکھ میں)
|
فیصد
|
|
|
|
1
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
0.62
|
0.62
|
100
|
|
2
|
آندھرا پردیش
|
95.69
|
63.65
|
66.52
|
|
3
|
اروناچل پردیش
|
2.29
|
1.55
|
67.34
|
|
4
|
آسام
|
65.67
|
27.08
|
41.24
|
|
5
|
بہار
|
166.97
|
159.84
|
95.73
|
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
50.06
|
17.03
|
34.01
|
|
7
|
دادر نگر حویلی اور دمن و دیو
|
0.85
|
0.85
|
100
|
|
8
|
گوا
|
2.63
|
2.63
|
100
|
|
9
|
گجرات
|
91.73
|
91.73
|
100
|
|
10
|
ہریانہ
|
30.41
|
30.41
|
100
|
|
11
|
ہماچل پردیش
|
17.19
|
16.58
|
96.48
|
|
12
|
جموںو کشمیر
|
18.35
|
10.63
|
57.94
|
|
13
|
جھار کھنڈ
|
61.22
|
16.05
|
26.21
|
|
14
|
کرناٹک
|
101.18
|
59.23
|
58.54
|
|
15
|
کیرالہ
|
70.66
|
31.71
|
44.88
|
|
16
|
لداخ
|
0.43
|
0.30
|
71.24
|
|
17
|
لکشدیپ
|
0.13
|
0.00
|
0
|
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
120.07
|
54.96
|
45.77
|
|
19
|
مہاراشٹر
|
145.86
|
105.07
|
72.03
|
|
20
|
منی پور
|
4.52
|
3.38
|
74.77
|
|
21
|
میگھالیہ
|
6.30
|
2.72
|
43.14
|
|
22
|
میزورم
|
1.34
|
0.95
|
70.84
|
|
23
|
ناگا لینڈ
|
3.77
|
2.06
|
54.57
|
|
24
|
اوڈیشہ
|
88.57
|
48.21
|
54.43
|
|
25
|
پدوچیری
|
1.15
|
1.15
|
100
|
|
26
|
پنجاب
|
34.26
|
34.24
|
99.93
|
|
27
|
راجستھان
|
105.77
|
30.95
|
29.26
|
|
28
|
سکم
|
1.32
|
0.97
|
73.58
|
|
29
|
تملناڈو
|
125.01
|
72.26
|
57.8
|
|
30
|
تلنگانہ
|
53.87
|
53.87
|
100
|
|
31
|
تریپورہ
|
7.42
|
4.10
|
55.26
|
|
32
|
اترپردیش
|
264.38
|
58.28
|
22.05
|
|
33
|
اتراکھنڈ
|
14.94
|
10.24
|
68.51
|
|
34
|
مغربی بنگال
|
181.04
|
51.54
|
28.47
|
|
|
میزان
|
19,35.68
|
10,64.85
|
55.01
|
|
*************
ش ح۔ س ب ۔ رض
U. No.13541
(Release ID: 1882039)