قبائیلی امور کی وزارت
قبائلی امور کی وزارت نے جھارکھنڈ کے سرائیکیلا کھرساواں میں ایک روزہ میگا ہیلتھ کیمپ کا‘ابوا بوگن ہوڈمو-ہماری بہتر صحت’ کے عنوان سے انعقاد کیا
تقریباً 20,000 افراد نے طبی ماہرین سے مفت طبی علاج حاصل کیا۔ کیمپ میں مفت ادویات اور طبی آلات تقسیم کیے گئے
Posted On:
08 DEC 2022 4:35PM by PIB Delhi
اہم جھلکیاں:
- جھارکھنڈ کے قبائلیوں کو صحت کی بہتر خدمات پیش کرنے والا یہ دوسرا کامیاب میگا ہیلتھ کیمپ ہے۔
- میگا ہیلتھ کیمپ کا اہتمام قبائلی امور کی وزارت، آیوش کی وزارت، ٹاٹا اسٹیل فاؤنڈیشن اور ضلع انتظامیہ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
- جناب ارجن منڈا نے ہیلتھ کیمپ کے موثر انتظام کے لیے رہنمائی کی۔
قبائلی امور کی وزارت نے 4 دسمبر 2022 کو سرائیکیلا کھرساواں میں ایک مفت ایک روزہ میگا ہیلتھ کیمپ - ‘ابوا بوگن ہوڈمو’(‘ہماری بہتر صحت’) کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ جون میں منعقد کئے گئے کھونٹی کیمپ کی کامیابی کے بعد سے، ریاست میں قبائلی عوام کے لئے بہتر حفظان صحت کی خدمات پیش کرنے کی غرض سے لگایا گیا یہ دوسرا کامیاب طبی کیمپ ہے۔
میگا ہیلتھ کیمپ کا اہتمام قبائلی امور کی وزارت، آیوش کی وزارت، ٹاٹا اسٹیل فاؤنڈیشن اور ضلع انتظامیہ نے مشترکہ طور پر کیا تھا، جس میں قبائلی سماج کے لیے بہتر صحت اور متعلقہ سہولیات کی فراہمی کو پیش نظر رکھا گیا تھا۔ اس پروگرام میں قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا، جھارکھنڈ حکومت کے ٹرانسپورٹ کے وزیر جناب چمپائی سورین، ممبر پارلیمنٹ (جمشید پور) جناب بدیوت بارن مہاتو ، آر جیا، ایڈیشنل جوائنٹ سکریٹری، قبائلی امور کی وزارت، اورجناب اروا راجکمل، ضلع ڈپٹی کمشنر نے قابل ذکر شرکت کی ۔
کیمپ میں اپنی خدمات پیش کرنے والے متعدد معروف اسپتالوں کے ڈاکٹروں اور طبی ماہرین کے ذریعہ طبی معائنہ کرانے کے لیے ضلع بھر سے آئے ہوئے لوگوں کی بڑی تعداد نے کیمپ کے لیے بے مثال جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔
مرکزی وزیرجناب ارجن منڈا نے اپنی تقریر میں کہا کہ صحت کی خدمات کو دیہی علاقوں تک پھیلایا جا رہا ہے تاکہ لوگوں کو گھر کے قریب ہی معیاری طبی دیکھ بھال کی سہولت حاصل ہو سکے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ یہ ایونٹ مریضوں کا ڈیٹا بینک تیار کر رہا ہے، جس کے بعد ضرورت پڑنے پر بیماریوں کے علاج کے لیے اس کو ٹریک کیا جائے گا۔ صرف ایک دن تک چلنے کے باوجود، اس تقریب کی منصوبہ بندی ایک وسیع دائرہ کار کو ذہن میں رکھتے ہوئے کی گئی تھی۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کیمپ کا مقصد ہماری روزمرہ کی زندگی میں صحت اور تندرستی کی اہمیت کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔
جناب ارجن منڈا نے ہیلتھ کیمپ کے موثر انتظام کے لیے رہنمائی کی۔ لوگوں نے طبی مشورے اور تشخیصی خدمات کے علاوہ مفت ادویات حاصل کرنے پر اظہار تشکر کیا۔ اس پروگرام میں معذور افراد میں سے بہت سے لوگوں کو ٹرائی سائیکل اور سہارا دینے والے آلات بھی دیئے گئے۔ مزید برآں، جناب ارجن منڈا نے میگا ہیلتھ میلے میں کینسر کے علاج کے چلتے پھرتے مرکز کا دورہ بھی کیا۔ اس مرکز میں پھیپھڑوں، چھاتی اور سروائیکل کینسر کے لیے خواتین کی اسکریننگ کی گئی۔
تقریب میں،محترمہ آر جیا، ایڈیشنل جوائنٹ سکریٹری، قبائلی امور کی وزارت،نے کہا، ‘‘ہماری کوششیں ہماری قبائلی برادریوں کی بہتر صحت کے لیے ہیں۔ اس لیے ہم نے یہ میگا ہیلتھ میلہ منعقد کیا ہے۔ ہم تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ میلے کا دورہ کریں اور ماہرین سے معیاری طبی علاج حاصل کریں’’۔
میلے کے مقام پر، آیوشمان بھارت منصوبے کے تحت، گولڈن کارڈ جاری کرنے کے لیے خصوصی انتظامات بھی کیے گئے تھے۔ میگا ہیلتھ کیمپ میں کئی لوگوں کو آیوشمان بھارت گولڈن کارڈ دیا گیا۔
قبائلی امور کی وزارت، قومی صحت مشن، آیوش کی وزارت، ٹاٹا اسٹیل فاؤنڈیشن، اور ضلع انتظامیہ سبھی نے اس تقریب میں تعاون کیا۔ اس کے ذریعے، اپالو، فورٹیس، مولانا آزاد میڈیکل کالج، ایمس، اور دیگر قابل ذکر اداروں کے معروف طبی ماہرین نے دور دراز علاقوں میں رہنے والی قبائلی برادریوں کے افراد سے ملاقات کی۔ تاکہ مختلف عوارض اور ان کی سنگینی کی تشخیص کی ۔ کیمپ کی کامیابی میں ای ایم آر ایس اور این ایس ٹی ایف ڈی، ٹی آرآئی ایف ای ڈی کی شرکت کا بھی بہت اہم کردار رہا۔
مبینہ طور پر اس کیمپ میں تقریباً 20,000 افراد کو علاج اور صحت کے معائنے کے عمل سے گزرتے ہوئے دیکھا گیا۔ کیمپ میں، جھارکھنڈ کے سرائیکیلا میں میگا ہیلتھ میلہ میں منعقدہ آنکھوں کے کیمپ میں موجود طبی پیشہ ور افراد نے آنکھوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا۔ بینائی کی درستگی کو یقینی بنانے کے لیے تقریباً 20,000 چشمے لوگوں میں تقسیم کیے گئے۔
سب کے لیے بہتر صحت کے پیغام کو دور تک پھیلانے کے لئے سرائیکیلا میں منعقد کئے گئے میگا ہیلتھ کیمپ میں شرکت کرنے والے عوام کے ذریعہ یوگا بھی کیا گیا۔
اس ہیلتھ کیمپ کا بنیادی مقصد بہت بڑی تعداد میں ہونے والی تین قسم کی بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنا ہے جو قبائلی طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی صحت کو شدید طور پر نقصان پہنچاتے ہیں۔ ٹی بی، جذام، ایچ آئی وی، ہیپاٹائٹس اور دیگر متعدی بیماریاں وہ امراض ہیں جو پہلی قسم میں آتے ہیں۔ چھاتی اور بچہ دانی کا کینسر، سکل سیل کی بیماری، دل کی بیماری، جلد کی حالتیں، اعصابی نظام کی خرابی، اور دانتوں کے مسائل دوسرے زمرے میں آتے ہیں۔ تیسری قسم میں غذائیت اور نوعمروں کی صحت شامل ہے، بشمول ماں اور بچے کے لئے صحت بخش غذا کی فراہمی (ایم سی ایچ این پلس اے) ، ہیلتھ کیمپ میں ان بیماریوں کی اسکریننگ اور ان کی تشخیص کے علاوہ ان کی روک تھام کے طور طریقوں پرعمل کیا گیا۔
ہماری قبائلی آبادی کے لیے بہتر صحت کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنا کر، قبائلی امور کی وزارت ہندوستان کی صحت اور طاقت میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
*************
ش ح۔ س ب ۔ رض
U. No.13528
(Release ID: 1882025)
Visitor Counter : 165