کامرس اور صنعت کی وزارتہ
قومی سنگل ونڈو نظام (این ایس ڈبلیو ایس، ریڈ ٹیپ کو ریڈ کارپٹ میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے میں مدد کرے گا: جناب پیوش گوئل
پی ایل آئی اسکیم کے درخواست دہندگان کو این ایس ڈبلیو ایس پر درخواست دینے کی ترغیب دی گئی: جناب پیوش گوئل
ابھی تک این ایس ڈبلیو ایس کے ذریعے تقریباً 48000 منظوریاں دی گئی ہیں: جناب پیوش گوئل
مختلف صنعتی پارکوں اور جائیدادوں میں ایک لاکھ ہیکٹر آراضی این ایس ڈبلیو ایس پر گرانٹ کے لئے دستیاب ہے: جناب پیوش گوئل
وزیر موصوف نے شراکت داروں کے ساتھ قومی سنگل ونڈو نظام کے کام کاج کا جائزہ لیا
Posted On:
05 DEC 2022 7:16PM by PIB Delhi
کامرس اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم نیز ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہا کہ قومی سنگل ونڈو نظام (این ایس ڈبلیو ایس) ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ریڈ ٹیپ کو ریڈ کارپٹ میں تبدیل کرنے کے وژن کو پورا کرنے میں مدد کرے گا ۔
وہ آج نئی دلّی میں قومی سنگل ونڈو نظام پر جائزہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ میٹنگ میں 32 مرکزی وزارتوں / محکموں، 36 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور صنعتی ایسوسی ایشنوں (سی آئی آئی، ایف آئی سی سی آئی، ایشوچیم اور پی ایچ ڈی سی سی آئی) کی شرکت دیکھی گئی۔وزیر موصوف نے کہا کہ میٹنگ میں مختلف شراکت داروں کی جانب سے کئی نئے آئیڈیاز سامنے آئے جن میں خاص طور پر اہم معلومات کے ایک ہی وقت میں داخلے کے ذریعے اعداد وشمار اکٹھا کرنے کے انضمام پر آئیڈیاز قابل ذکر ہیں۔
جناب گوئل نے کہا کہ ممکنہ طور پر پین نمبر کو واحد کاروباری صارف آئی ڈی کو یقینی بنانے کے لیے، وزارتوں اور ریاستوں کے درمیان اعداد وشمار کے اے پی آئی انضمام کے لیے ایک منفرد شناخت کنندہ کے طور پر استعمال کئے جانے کا امکان ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ این ایس ڈبلیو ایس ڈیٹا کی نقل کو کم کرنے اور خودکار پاپولیشن ماڈیول کا استعمال کرتےہوئے مختلف شکلوں میں ایک ہی ڈیٹا کو پڑھنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
جناب گوئل نے این ایس ڈبلیو ایس کی جانب سے آج تک حاصل کی گئی قابل ذکر پیشرفت کی ستائش کی اور کہا کہ بڑی تعداد میں شراکت داروں نے بیٹا ٹیسٹنگ کے مرحلے میں ہی این ایس ڈبلیو ایس کے فوائد حاصل کئے جو کہ جاری ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ این ایس ڈبلیو ایس کو تقریباً 76000 درخواستیں / عرضداریاں موصول ہوئی ہیں اور این ایس ڈبلیو ایس کے ذریعے ان میں سے تقریباً 48000 کو منظوری دی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے اجاگر کیا کہ این ایس ڈبلیو ایس میں تکنیکی خرابیاں 514 کی تعداد تک کم تھیں یعنی کہ پورٹل نے 99 فیصد سے زیادہ کارکردگی دکھائی۔
جناب گوئل نے مزید کہا کہ این ایس ڈبلیو ایس پر 27 مرکزی محکموں اور 19 ریاستوں کو شامل کیا گیا ہے۔ این ایس ڈبلیو ایس پر مکمل طور پر شامل دستیاب اسکیموں میں وہیکل اسکریپنگ پالیسی، ایتھانول پالیسی، چمڑے کے فروخت کا پروگرام، زیوار ت کی ہال مارکنگ اور آتش گیر مادوں کی تحفظاتی تنظیم (پی ای ایس او) سرٹیفکیشن شامل ہیں۔
وزیر موصوف نے کہا کہ نیشنل لینڈ بینک کو بھی این ایس ڈبلیو ایس کے ساتھ ضم کردیا گیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ این ایس ڈبلیو ایس پر ، مختلف صنعتی پارکوں اور جائیدادوں میں ایک لاکھ ہیکٹر آراضی دستیاب ہے۔ انھوں نے کہاکہ یہ پورٹل صنعتی آراضی خریدنے کیلئے ون اسٹاک شاپ بن جائے گا۔
زیادہ سے زیادہ ریاستوں کو این ایس ڈبلیو ایس کا استعمال کرنے کی ترغیب دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ جو ریاستیں این ایس ڈبلیو ایس کا استعمال کرتی ہیں، انھیں کاروبار کرنے میں آسانی کے اشاریے پر بہتر درجہ دیا جائے گا۔
وزیر موصوف نے کہا کہ لائسنسوں کی تجدید کو بھی این ایس ڈبلیو ایس کے تحت لایا جائے گا جس کی شروعات پانچ وزارتوں سے کی جائے گی جن میں کامرس اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم نیز ٹیکسٹائل شامل ہیں۔
آج کی جائزہ میٹنگ کے کلیدی مقاصد، حکومت کی ہند کی وزارتوں / محکموں اور ریاست حکومتوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے سرمایہ کاروں سے متعلق کلیئرنس کی آن بورڈنگ کو یقینی بنانا تھا، تاکہ وقت کی حدود کو پورا کیا جاسکے اور ہموار کام کے لیے تمام شراکت داروں کی ملکیت کو مکمل کیا جاسکے۔ این ایس ڈبلیو ایس کے صنعت کے ذریعے استعمال کو بڑھانے اور ای او ڈی بی / سرمایہ کاروں کی منظوری میں آسانی سے متعلق نظام کو بہتر بنانے کے لیے صنعت کے تاثرات کا استعمال اور این ایس ڈبلیو ایس میں تبدیل جاتی رسائی سے متعلق آگے کے راستے پر تبادلہ خیال کرنا اہم اقدامات ہیں۔
این ایس ڈبلیو ایس ایک پرجوش پہل ہے جو ملک میں سرمایہ کاری بڑھانے اور تعمیر کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے گیم چینجر بننے کا وعدہ کرتاہے۔ یہ نظام تمام وزارتوں / محکموں اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ’’مکمل حکومتی نقطہ نظر‘‘ کے ذریعے یکجا کرنے کا باعث بنے گا۔
مختلف وزارتوں، ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ڈی پی آئی آئی ٹی اور این ایس ڈبلیو ایس ٹیم کے ساتھ قریبی تال میل میں کام کیا ہے تاکہ اس پورٹل کو فعال بنایا جاسکے۔ صنعتی ایسوسی ایشنوں نے وقتاً فوقتاً قیمتی آراء دی ہیں جس سے نظام کو بہتر اور مخصوص بنانے میں مدد ملی ہے۔
*****
U.No.13329
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1881068)
Visitor Counter : 134