خلا ء کا محکمہ
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ 05 دسمبر 2022 کو ’’ابو ظہبی خلائی مباحثہ‘‘ میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں سرکاری ہندوستانی وفد کی قیادت کریں گے
Posted On:
04 DEC 2022 4:05PM by PIB Delhi
- ڈاکٹر جتیندر سنگھ اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ کے ساتھ ابوظہبی خلائی مباحثے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کریں گے۔
- ڈاکٹر جتیندر سنگھ’خلائی سفارت کاری اور بین الاقوامی تعاون کو فعال کرنے میں خارجہ پالیسی کے کردار‘ سے متعلق وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
- وزیر موصوف، متحدہ عرب امارات کی وزیر مملکت برائے اعلیٰ ٹیکنالوجی اور یو اے ای اسپیس ایجنسی کی چیئرپرسن سارہ الامیری کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت بھی کریں گے تاکہ دوطرفہ خلائی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
- ڈاکٹر جتیندر سنگھ سارہ الامیری کے ساتھ وفد کی سطح کی بات چیت کے دوران، جدید اور ابھرتی ہوئی خلائی ٹیکنالوجیوں میں ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ اسٹارٹ اپ وینچرز کے لیے بھی پیش کش کریں گے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارتھ سائنسز کےوزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کل سے شروع ہونے والی 2 روزہ بین الاقوامی میٹنگ’’ابو ظہبی اسپیس ڈیبیٹ‘‘میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں سرکاری ہندوستانی وفد کی قیادت کریں گے۔
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگ، 2 روزہ بین الاقوامی میٹنگ ’’ابو ظہبی اسپیس ڈیبیٹ‘‘ میں سرکاری وفد کی قیادت کرنے کے لیے متحدہ عرب امارات روانگی سے قبل, 04دسمبر2022 کو نئی دہلی میں ایک میڈیا بیان جاری کرتے ہوئے
ڈاکٹر جتیندر سنگھ، اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ کے ساتھ، ہندوستان کی جانب سے افتتاحی تقریب سے خطاب کریں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ ’خلائی سفارت کاری اور بین الاقوامی تعاون کو فعال کرنے میں خارجہ پالیسی کے کردار‘ سے متعلق مکمل وزارتی اجلاس میں، متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ، بحرین کے وزیر خارجہ اور اسرائیل کے اعلیٰ ٹیکنالوجی کے وزیر کے ساتھ شرکت بھی کریں گے۔
وزیر موصوف، متحدہ عرب امارات کی وزیر مملکت برائے اعلیٰ ٹیکنالوجی اور یو اے ای اسپیس ایجنسی کی چیئرپرسن سارہ الامیری کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت بھی کریں گی تاکہ دوطرفہ خلائی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ابوظہبی روانگی سے قبل جاری کردہ ایک بیان میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کا مشترکہ خلائی تعاون، جزیرہ نما عرب میں ایک بڑی پیشرفت حاصل کرنے کے راہ پر ہے، کیونکہ دونوں فریقوں نے دو طرفہ خلائی تعاون کو فروغ دینے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا، ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) اور متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی (یو اے ای ایس اے) نے، 2016 میں پرامن مقاصد کے لیے بیرونی خلا ءکی جستجو اور استعمال میں تعاون کے حوالے سے، ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے تھے۔ وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ متحدہ عرب امارات کا پہلا نینو سیٹلائٹ - 'نائف -1'، جس کا مقصد ماحولیاتی خلائی ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے، پی ایس ایل وی نے سری ہری کوٹا سے لانچ کیا تھا۔
متحدہ عرب امارات، خطے میں ایک ابھرتی ہوئی خلائی طاقت ہے اور اس نے اپنے خلائی سفر کے پچھلے 25 سالوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔ جولائی 2020 میں، متحدہ عرب امارات نے' ہوپ پروب' کے نام سے اپنا مریخ مشن شروع کیا جو فروری 2021 میں مریخ کے مدار میں داخل ہوا۔ اس سے متحدہ عرب امارات یہ کارنامہ انجام دینے والا پہلا عرب اور دنیا کا چھٹا ملک بن گیا۔ متحدہ عرب امارات جلد ہی راشد روور ،یا ایمریٹس قمری مشن شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ ستمبر 2019 میں، حنظلہ المنصوری، اس وقت خلا میں جانے والے پہلے اماراتی بن گئے جب وہ کزاخستان سے روسی خلائی گاڑی کے ذریعے آٹھ دن کے لیے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) گئے تھے۔ اس سال، متحدہ عرب امارات کے ایک اور خلاباز کو، ناسا کی کریو روٹیشن فلائٹ، اسپیس ایکس کریو-6 پر چھ ماہ کی مدت کے لیے آئی ایس ایس کا سفر کرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی خلائی اصلاحات نے بہت سی نئی راہیں کھولی ہیں اور صرف پچھلے مہینےہی، ہندوستان نے ہندوستان کا پہلا نجی راکٹ لانچ کرکے، ہندوستان کے خلائی سفر میں ایک نئی شروعات کی ہے۔ انہوں نے کہا، اصلاحات نے اسٹارٹ اپس کی اختراعی صلاحیتوں کو بھی اجاگر کیا ہے اور تین چار سال پہلے کے چند خلائی اسٹارٹ اپس سے، آج ہمارے پاس 105 اسٹارٹ اپس ، خلائی ملبے کے انتظام، نینو سیٹلائٹ، لانچ وہیکل، زمینی نظام، تحقیق وغیرہ جیسےجدید شعبوں میں کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دہانی کرائی کہ 11 اکتوبر 2021 کو خلائی اور سیٹلائٹ کمپنیوں کی ایک اہم صنعتی انجمن' انڈین اسپیس ایسوسی ایشن' (آئی ایس پی اے) کا آغاز کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا تھا"خلائی اصلاحات کے لیے ہمارا نقطہ نظر چار ستونوں پر مبنی ہے- جدت طرازی میں نجی شعبے کو آزادی؛ ، ایک فعال کارکے طور پرحکومت کا کردار؛نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار کرنا اور خلائی شعبے کو عام آدمی کی ترقی کے لیے ایک وسائل کے طور پر دیکھنا۔
امکان ہے کہ ڈاکٹر جتیندر سنگھ،ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان جدید اور ابھرتی ہوئی خلائی ٹکنالوجیوں میں مشترکہ اسٹارٹ اپ وینچرز کے لیے متحدہ عرب امارات کی اعلیٰ ٹیکنالوجی کی وزیر مملکت اور متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کی چیئرپرسن سارہ الامیری کے ساتھ وفد کی سطح پر بات چیت کریں گے اورہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ اسٹارٹ اپ وینچرز کی پیش کش کریں گے۔ خلائی شعبے میں دونوں ممالک کی بے پناہ صلاحیتوں کے پیش نظر، اس شعبے میں تعاون، باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کی ایک نئی جہت ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ وزیر اعظم مودی اور متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید کی قیادت میں، صدیوں پرانے قریبی دو طرفہ تعلقات نے مضبوط رفتار حاصل کی ہے کیونکہ 2017 میں اس تعلقات کو جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک توسیع دی کئی تھی۔ اس سال کے شروع میں دونوں ممالک نے جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے تھے اور فریقین، دو طرفہ تجارت کو موجودہ 72 ارب امریکی ڈالر سےبڑھا کر اگلے پانچ سالوں میں 100 ارب امریکی ڈالر تک لے جانے کی خواہش رکھتے ہیں۔
*****
(ش ح - اع - ر ا)
U.No.13276
(Release ID: 1880840)
Visitor Counter : 173