کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل ’ملیٹس-اسمارٹ نیوٹریٹیو فوڈ‘ کانکلیو میں مہمان خصوصی ہوں گے


ملیٹس کے بین الاقوامی سال - 2023 کا اپنی نوعیت کا پہلا کانکلیو پری لانچ ایونٹ ہوگا

ملیٹس کانکلیو  کا مقصد غذائی اناج کی برآمدات کو  فروغ دینے میں مدد کرنا ہے

Posted On: 04 DEC 2022 9:50AM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل کل ( بروز پیر 5 دسمبر 2022) نئی دہلی میں منعقد ہونے والے ’ملیٹس-اسمارٹ نیوٹریٹیو فوڈ‘ کانکلیو میں مہمان خصوصی ہوں گے۔ کانکلیو کا انعقاد کامرس و صنعت کی وزارت کی جانب سے اپنی اعلیٰ سطحی زرعی برآمدات کے فروغ کے ادارے، ایگری کلچرل اینڈ پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے ذریعے ملیٹس کی برآمد کو فروغ دینے کے مقصد سے کیا جا رہا ہے۔ کانکلیو ’ ملیٹس کے بین الاقوامی سال – 2023‘ (آئی وائی او ایم  2023) کا ایک پری لانچ ایونٹ ہوگا۔

ملیٹس اسمارٹ نیوٹریٹیو کانکلیو میں کلیدی طور پر سپلائی چین کے  متعلقین جیسے فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز، اسٹارٹ اپس، ایکسپورٹرز، ملیٹس پر مبنی ویلیو ایڈڈ اشیا کے پروڈیوسر  شرکت کریں گے۔ کانکلیو میں ہندوستانی ملیٹس پر مبنی اشیا کی نمائش کے لیے نمائش اور بی 2 بی  میٹنگ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

  کامرس اور صنعت کی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل ملیٹس کانکلیو میں اعزازی مہمان  ہوں گی۔ اس موقع پر جو سینئر سرکاری افسران موجود ہوں گے ان میں مرکزی  کامرس   سکریٹری جناب سنیل برتھوال، زراعت کے سکریٹری جناب منوج آہوجہ، اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین ڈاکٹر ایم انگاموتھو اور  کامرس کے محکمے کے جوائنٹ سکریٹری  ڈاکٹر ایم بالاجی شامل ہیں۔

ملیٹس کی برآمد کو فروغ دینے کا پروگرام ہندوستان کی اس تجویز کے پس منظر میں بھی آیا ہے جس کی 72 ممالک نے حمایت کی تھی جس کی وجہ سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے 5 مارچ 2021 کو 2023 کو ملیٹس کا بین الاقوامی سال ( آئی وائی او ایم) قرار دیا تھا۔ حکومت فی الحال گھریلو اور بین الاقوامی سطح پر آئی وائی او ایم - 2023 کا اہتمام کر رہی ہے تاکہ ہندوستانی ملیٹس کے ساتھ ساتھ اس کی ویلیو ایڈڈ  اشیا  کو دنیا بھر میں مقبول بنایا جا سکے اور اسے عوامی تحریک بنایا جا سکے۔

  اپنی نوعیت کے پہلے ملیٹس  کانکلیو میں، حکومت 30 ممکنہ درآمد کرنے والے ممالک اور ہندوستان کی 21  ملیٹس پیدا کرنے والی ریاستوں کے بارے میں  ای-کیٹلاگ جاری کرے گی۔ اس کے علاوہ، نالج پارٹنر ’یس بینک‘ کے تعاون سے تیار کیے گئے ملیٹس کے بارے میں ایک معلوماتی کتاب بھی اس موقع پر جاری کی جائے گی۔ ہندوستانی ملیٹس کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے 16 بین الاقوامی تجارتی نمائشوں میں برآمد کنندگان، کسانوں اور تاجروں کی شرکت اور خریدار فروکت کنندہ میٹنگ  (بی ایس ایم) کی سہولت فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

ملیٹس  کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی مضبوط حکمت عملی کے مطابق، بیرون ملک ہندوستانی مشنوں کو ہندوستانی ملیٹس کی برانڈنگ اور تشہیر، بین الاقوامی شیفوں کے شناخت کے ساتھ  ممکنہ خریداروں جیسے کہ ڈپارٹمنٹل اسٹورز، سپر مارکیٹس اور ہائپر مارکیٹس کو بی 2 بی  میٹنگز اور براہ راست ٹائی اپس کے انعقاد کے لیے شامل کیا جائے گا۔

  اس کے علاوہ، ہدف بنائے گئے ممالک کے ہندوستان میں غیر ملکی مشنوں کے سفیروں اور ممکنہ درآمد کنندگان کو ملیٹس پر مبنی مختلف اشیا کی نمائش کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں  ملیٹس کے کھانے کے لیے تیار اشیا  اور بی 2 بی میٹنگوں کےواسطے  سہولت  بھی فراہم کرائی جائے گی۔

  مرکز نے جنوبی افریقہ، دبئی، جاپان، جنوبی کوریا، انڈونیشیا، سعودی عرب، سڈنی، بیلجیئم، جرمنی، برطانیہ اور امریکہ میں ملیٹس کی تشہیری سرگرمیاں چلانے کا بھی منصوبہ بنایا ہے جس کے لئے  کچھ اہم فوڈ شوز، خریدار فروخت کنندگان میٹنگوں اور روڈ شوز میں  ہندوستان کے مختلف  متعلقین کی شرکت کی سہولت فراہم کرائی جائے گی۔

  ہندوستانی ملیٹس کے فروغ کے ایک حصے کے طور پر، اے پی ای ڈی اے نے مختلف عالمی پلیٹ فارمز جیسے کہ گلفوڈ 2023، فوڈیکس، سیول فوڈ اینڈ ہوٹل شو، سعودی ایگرو فوڈ، سڈنی (آسٹریلیا) میں فائن فوڈ شو ، بیلجیم کے فوڈ اینڈ بیوریجز شو، جرمنی کے بائیو فیچ اور انوگا فوڈ فیئر، سان فرانسسکو کے ونٹر فینسی فوڈ شو وغیرہ  میں ملیٹس   اور اس کی ویلیو ایڈڈ اشیا کی نمائش کا منصوبہ بنایا ہے۔

  ہندوستان دنیا میں ملیٹس کے سرکردہ پروڈیوسرز میں سے ایک ہے جس کا عالمی پیداوار میں تقریباً 41 فیصد حصہ ہے۔ ایف اے او کے مطابق، سال 2020 میں ملیٹس کی عالمی پیداوار 30.464 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) تھی اور ہندوستان کا حصہ 12.49 ایم ایم ٹی تھا، جو کہ ملیٹس کی کل پیداوار کا 41 فیصد  ہے۔ ہندوستان نے 2021-22 میں ملیٹس کی پیداوار میں 27 فیصد اضافہ درج کیا ہے  جبکہ پچھلے سال ملیٹس کی پیداوار 15.92 ایم ایم ٹی تھی۔

  ہندوستان  کی سر فہرست  پانچ ملیٹس پیدا کرنے والی ریاستیں راجستھان، مہاراشٹر، کرناٹک، گجرات اور مدھیہ پردیش ہیں۔ ملیٹس کی برآمد کا حصہ ملیٹس کی کل پیداوار کا تقریباً  ایک فیصد ہے۔ ہندوستان سے ملیٹس کی برآمدات میں بنیادی طور پر ثابت اناج شامل ہے اور ہندوستان  سے ملیٹس کی ویلیو ایڈڈ اشیا کی برآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔

  تاہم، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ملیٹس کی مارکیٹ 2025 تک اس کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 9 بلین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 12 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ ہوجائے گی۔ اے پی ای ڈی اے خوردہ سطح پر اور کلیدی مقامی بازاروں میں کھانے کے نمونے لینے اور چکھنے کا بھی اہتمام کرے گا اور ہدف شدہ ممالک  کے اہم مقامی بازاروں میں انفرادی، گھریلو صارفین ملیٹس کے  پروڈکٹ سے واقفیت حاصل کر سکتے ہیں۔

مرکز نے نیوٹری سیریلز ایکسپورٹ پروموشن فورم تشکیل دیا ہے تاکہ ملیٹس سمیت ممکنہ پرودکٹس  کی برآمد کو تحریک دی جا سکے اور نیوٹری سیریلز کی سپلائی چین میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے۔

  چاول اور گیہوں  جیسے زیادہ کھائے جانے والے اناج کے مقابلے ملیٹس میں بہتر  غذائیت ہوتی ہے۔ ملیٹس کیلشیم، آئرن اور ریشوں سے بھرپور ہوتے ہیں جو بچوں کی صحت مند نشوونما کے لیے ضروری غذائی اجزاء کو فراہم کرانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کی خوراک اور غذائیت سے متعلق پروڈکٹس  میں ملیٹس کا استعمال بڑھ رہا ہے۔

ڈی جی سی آئی ایس کے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان نے مالی سال 2021-22 میں ملیٹس کی برآمد میں 8.02 فیصد کا اضافہ درج کیا ۔ ملیٹس کی برآمد گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 147,501.08 میٹرک ٹن کے مقابلے 159,332.16 میٹرک ٹن تھی۔ ہندوستان کے بڑے ملیٹس برآمد کرنے والے ممالک متحدہ عرب امارات، نیپال، سعودی عرب، لیبیا، عمان، مصر، تیونس، یمن، برطانیہ اور  امریکہ  ہیں ہندوستان کی طرف سے برآمد کی جانے والے ملیٹس کی اقسام میں باجرا ، راگی، کنری، جوار اور بک وہیٹ شامل ہیں۔ دنیا میں ملیٹس درآمد کرنے والے بڑے ممالک انڈونیشیا  ، بیلجیم، جاپان، جرمنی، میکسیکو، اٹلی، امریکہ، برطانیہ، برازیل اور نیدرلینڈز ہیں۔

ملیٹس کی 16 بڑی اقسام  جن کی پیداوار کی جاتی ہے  اور برآمد کی جاتی ہیں، ان میں جوار ، باجرا، راگی، کنگنی، چینا،کوڈو، ساوا/سانوا/جھنگورا،کٹکی، بک وہیٹ/کٹو، چولائی اور براؤن ٹاپ ملیٹس  شامل ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

(2022۔12۔04)

U-13271

                            



(Release ID: 1880789) Visitor Counter : 110