ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وایو: دی وائٹل لائف فورس پر بین الاقوامی کانفرنس سیریز کا افتتاح اوڈیشہ کے گورنر پروفیسر گنیشی لال اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو نے کیا


اس کانفرنس کا نچوڑ اندرونی بیداری ہے: معزز گورنر

مشن لائف  کے حصے کے طور پرپائیدار پیداوار اور پائیدار کھپت،  موسمیاتی تبدیلی اور فضائی آلودگی کو شکست دینے کا راستہ ہے: مرکزی وزیر ماحولیات

پانچ کروڑ روپے سے زیادہ نقد  پر مشتمل ’نیشنل کلین ایئر سٹی‘ ایوارڈز پہلی بار 9 شہروں کو  دیے گئے

Posted On: 03 DEC 2022 5:23PM by PIB Delhi

وایو: دی وائٹل لائف فورس پر ایک 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس سیریز کا افتتاح آج بھونیشور میں  اڈیشہ کے عزت مآب گورنر، پروفیسر گنیشی لال  اور مرکزی وزیر ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، جناب بھوپیندریادو نے کیا۔ آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر،یہ کانفرنس، کانفرنسوں کے سلسلے میں سے ایک ہے، جس کا مقصد تخلیق کے پانچ ضروری عناصر، پنچ مہابھوت  کی ہندوستانی فکر کو پوری دنیا میں پھیلانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001U4GU.jpg

افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عزت مآب گورنر نے کہا کہ آزادی کا امرت مہوتسو ملک اور دنیا کو بڑے پیمانے پر واپس لوٹانے  کی پہل کی علامت ہےجب  دنیا تیزی سے انفرادیت پسند ہو تی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کانفرنس کا مقصد افراد کو کائنات اور انسانیت کے درمیان موجود تعلق کا احساس دلانے میں مدد کرنا ہے کیونکہ کائنات تعاون اور بقائے باہمی کے جذبے پر قائم ہے۔ گورنر نے کہا کہ وایو(ہوا) کے عنصر کو پنچ مہابھوت کے دوسرے عناصر سے الگ نہیں کیا جا سکتا اور ان پر ایک ساتھ غور کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس کانفرنس کا نچوڑ/خلاصہ اندرونی بیداری ہے۔ انہوں نے ماحولیات کے تحفظ کے لیے مرکزی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب یادو نے افتتاحی اجلاس میں شرکت کے لیے اوڈیشہ کے گورنر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کانفرنس میں طلباء کی شرکت کو سراہتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے درپیش چیلنجز کو سمجھنا ضروری ہے اور ہم میں سے ہر ایک کی ملک اور کرہ ارض کے تئیں ذمہ داری ہے۔

وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ملک نے فضائی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں بڑی پیش رفت کی ہے۔ اس میں قابل تجدید ذرائع کی صلاحیت میں اضافہ اور توانائی کے شعبے کے لیے بین الاقوامی شمسی اتحاد کا قیام، الیکٹرک گاڑیوں کا فروغ اور گاڑیوں کے شعبے میں  لازمی ایتھنول کی ملاوٹ، صنعتی شعبوں کے معاملے میں کلینر فیول میں تبدیلی، سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی، اور دیگر اقدامات  شامل ہیں۔

مشن لائف  یعنی لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ  جو کہ اکتوبر 2022 میں وزیر اعظم کی طرف سے شروع کی گئییک  لفظی تحریک ہے،کے بارے میں بات کرتے ہوئے  ، انہوں نے کہا کہ نہ صرف کچرے(ویسٹ) کو دولت (ویلتھ ) میں تبدیل کرنے پر بلکہ کچرے  کی پیداوار کو کم کرنے پر بھی زور دینے کی ضرورت ہے۔ جب کہ کاربن مارکیٹوں کے لیے کارروائی شروع کی جا رہی ہے، کاربن فنانس، تخفیف اور موافقت، پائیدار کھپت، پائیدار پیداوار اور ماحولیات کے حوالے سے شعوری طرز زندگی کے لیے لوگوں میں بیداری پیدا کرنا آگے کی راہ ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس کے دوران ہونے والے تکنیکی اجلاس سے مفید معلومات سامنے آئیں گی، تاہم اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بات چیت میں پالیسی کی تشکیل، پالیسی پر عملدرآمد، اختراعی اور سائنسی پیش رفت، اخلاقی اقدار اور روایتی علم کو مدنظر رکھا جائے۔ موسمیاتی تبدیلی کے خلاف موثر جنگ لڑنے کے لیے ان  عناصر کی ضرورت ہوگی۔

’نیشنل کلین ایئر سٹی‘ ایوارڈز 9 بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شہروں کو ،ہوا کے معیار کے اہداف کو پورا کرنے اور اصلاحی، انسدادی اور تخفیف کے اقدامات کے نفاذ  کیلئے ، سووچھ وایو سرویکشن 2022 کی بنیاد پر دیا گیا۔

آبادی کی بنیاد پر شہروں کی تین کیٹیگریز میں انعامی چیک اور سرٹیفکیٹ دیے گئے۔ شہروں کی پہلی قسم میںیعنی جن کی آبادی 10 لاکھ سے زیادہ ہے، لکھنؤ نے 1.5 کروڑ روپےکے نقد انعام کے ساتھ پہلا انعام حاصل کیا۔اسے یہ انعام  2019-20 سے 2021-22 کے درمیان اوسط مایمبیئنٹ  پی ایم 10 ارتکاز کو 31فیصد  تک کم کرنے اور بائیو ماس اور ٹھوس کچرے کو جلانے کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات پر زیادہ اسکور کرنے کے لیے ۔ لکھنؤ کی میئر محترمہ سنیکتا  بھاٹیہ نے عزت مآب، اڈیشہ کے معزز گورنر پروفیسر گنیشی لال اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندریادو سے چیک اور سرٹیفکیٹ وصول کیا۔

شہروں کی دوسری قسم میںیعنی جن کی آبادی 3-10 لاکھ کے درمیان ہے، مراد آباد نے 75 لاکھ  روپے کے نقد انعام کے ساتھ پہلا انعام حاصل کیا۔ اسے یہ انعام  پی ایم  10 کے ارتکاز کو 36 فیصد کم کرنے کیلئے دیا گیا ۔ شہروں کی تیسری قسم یعنی جن کی آبادی 3 لاکھ سے کم ہے، دیواس نے 37.5 لاکھ  روپے کے نقد انعام کے ساتھ پہلا انعام حاصل کیا۔ امید کی جاتی ہے کہ ایوارڈز سے ان شہروں اور دیگر ان شہروں کو  جنہیں ایوارڈ نہیں مل سکا ہے ،ایک صاف ستھرا اور سرسبز ہندوستان کے حصول کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کرنے کی ترغیب ملے گی۔

افتتاحی اجلاس میں ایم او ای ایف اینڈ سی سی، سی پی سی بی کے سینئر عہدیداروں، غیر حصولی شہروں کے میونسپل کمشنروں، ریاستی شہری ترقی کے محکموں کے نمائندوں، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز/آلودگی کنٹرول کمیٹیوں، ہوا کے معیار کے ماہرین، پی ایس جی کے عہدیداروں، ہندوستان بھر کییونیور سٹیوں  کے ماہرین تعلیم اور طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

 

******

شح۔ مم۔ م ر

U-NO. 13259


(Release ID: 1880725) Visitor Counter : 146


Read this release in: English , Hindi , Odia , Tamil