کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

میزورم اور شمال مشرقی علاقہ (این ای آر) کی نامیاتی زرعی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے ایزول میں ورکشاپ-کم-بائیر سیلر میٹ (بی ایس ایم) کا انعقاد


میزورم سے ہٹکورا (لیموں) کی کھیپ لندن کو برآمد؛ ایک اور کھیپ بنگلہ دیش کو برآمد کی جائے گی۔

شمال مشرقی خطہ نے گزشتہ چھ سالوں میں زرعی مصنوعات کی برآمد میں 85.34 فیصد اضافہ دیکھا ہے۔ ایکسپورٹ 2016-17 میں 2.52 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2021-22 میں یوایس ڈالر  17.2 ملین ہو گئی

Posted On: 02 DEC 2022 3:52PM by PIB Delhi

میزورم اور شمال مشرقی خطے (این ای آر) کی نامیاتی زرعی مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینے کی اپنی حکمت عملی کے ایک حصے کے طور پر، ایگریکلچر اینڈ پروسیسڈ فوڈ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) کے ذریعے مرکز نے ایزول یونیورسٹی، میزورم  میں ورکشاپ-کم- بائیر سیلر میٹ (بی ایس ایم) کا انعقاد کیا۔

بی ایس ایم کے بعد، میزورم کے ممیت ضلع کے کسانوں سے حاصل کردہ ہٹکورا (مقامی قسم کے لیموں) کی ایک کھیپ لندن کو برآمد کی گئی اور ہٹکورا کی ایک اور کھیپ بنگلہ دیش کو برآمد کی جا رہی ہے۔

اے پی ای ڈی اے، جو کہ وزارت تجارت اور صنعت، حکومت ہند کے تحت زرعی مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینے والی اعلیٰ تنظیم ہے، نے زراعت، تجارت اور صنعت کی وزارتوں، میزورم کی حکومت اور شمال مشرقی علاقائی زرعی مارکیٹنگ کارپوریشن لمیٹڈ (این ای  آر اےایم اے سی) کے ساتھ مل کر خریدار فروخت کنندگان کی میٹنگ کا اہتمام کیا۔

بی ایس ایم کا اہتمام میزورم سے ممکنہ زرعی باغبانی کی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے اور شمال مشرقی ریاست سے کسانوں، فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی اوز)، فارمر پروڈیوسر کمپنیوں کو مارکیٹ لنک فراہم کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

میزورم سے برآمد کے لیے ممکنہ فصلیں انناس، ہٹکورہ (میزو لیمو)، ڈریگن فروٹ، اورنج، پیشن پھل، اسکواش، اینتھوریم فلاور، میزو ادرک، میزو مرچ اور انگور کی شراب ہیں۔

بی ایس ایم میں سترہ برآمد کنندگان اور 58 ایف پی اوز نے شرکت کی جبکہ ریاستی حکومت کی نمائندگی کرنے والے 14 نمائش کنندگان، کافی بورڈ، اسپائسز بورڈ، نبارڈ اور نیرامک ​​نے اجلاس میں شرکت کی۔

خصوصی بی ایس ایم نے میزورم کے پروڈیوسروں اور پروسیسرز کو اپنی مصنوعات کی نمائش اور برآمدات کے ساتھ ساتھ ان کی تھوک اور خوردہ فروخت کو فروغ دینے کا موقع فراہم کیا۔

ورکشاپ اور بایئر سیلر اجلاس کا افتتاح میزورم کے وزیر زراعت پی سی لالرنسانگا نے کیا۔

اے پی ای ڈی اے کی مداخلت سے شمال مشرقی ریاستوں جیسے سکم، آسام، ناگالینڈ، منی پور، میزورم، تریپورہ، اروناچل پردیش اور میگھالیہ سے زرعی پیداوار کی برآمد میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ شمال مشرقی خطہ نے گزشتہ چھ سالوں میں زرعی مصنوعات کی برآمدات میں 85.34 فیصد اضافہ دیکھا کیونکہ یہ 2016-17 میں 2.52 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 2021-22 میں17.2 یو ایس ڈالر   ہو گئی۔

برآمدات کے اہم ممالک بنگلہ دیش، بھوٹان، مشرق وسطیٰ، برطانیہ اور یورپ رہے ہیں۔

ممکنہ بازار روابط فراہم کرنے کے لیے، اے پی ای ڈی اے نے پڑوسی ممالک، مشرق وسطیٰ، مشرق بعید کے ممالک، یورپی ممالک اور آسٹریلیا وغیرہ کے درآمد کنندگان کو مدعو کر کے کاشتکاروں کی طرف سے کی جانے والی معیاری کاشت کے طریقوں کے بارے میں ابتدائی معلومات حاصل کرنے کے لیے درآمد کنندگان کے فیلڈ دوروں کا اہتمام کیا۔ این ای آر کی تمام آٹھ ریاستوں میں فیلڈ وزٹ کئے گئے۔

اے پی ای ڈی اے نے حکومت آسام کے محکمہ تجارت اور صنعت کے ساتھ مل کر مارچ 2021 میں ایزول، میزورم میں ایکسپورٹ پروموشن کانفرنس اور خریدار فروخت کار میٹنگ کا اہتمام کیا۔

اس کے علاوہ، اے پی ای ڈی اے نے 10 مارچ 2022 کو گوہاٹی، آسام میں بین الاقوامی خریدار فروخت کنندہ میٹنگ (بی ایس ایم) کا اہتمام کیا جس میں ریاست بھر کے نمائش کنندگان نے زرعی باغبانی کی مصنوعات کی ایک وسیع رینج کی نمائش کی، جس میں جی آئی مصنوعات جیسے تازہ پھل، سبزیاں، پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس، کالے چاول، سرخ چاول، جوہا چاول، مصالحے، چائے، کافی، شہد، پراسیس شدہ گوشت، مصالحے اور نامیاتی مصنوعات شامل ہیں۔ اس میٹنگ میں سری لنکا، دبئی، بنگلہ دیش، عمان، نیدرلینڈ، سنگاپور اور یونان کے درآمد کنندگان نے این ای آر  اور دیگر ریاستوں کے برآمد کنندگان کے ساتھ شرکت کی۔

آسام میں اگائی جانے والی نامیاتی مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے 24 جون 2022 کو گوہاٹی میں اے پی ای ڈی اے کی جانب سے ایک قومی خریدار فروخت کنندہ اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اے پی ای ڈی اے نے آسام ایگریکلچر یونیورسٹی، جورہاٹ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے ہیں تاکہ فصل سے پہلے اور فصل کے بعد کے انتظام اور خطے سے برآمد کو فروغ دینے کے لیے دیگر تحقیقی سرگرمیوں کے لیے مختلف تربیتی پروگرام منعقد کیے جائیں۔

کووڈ-19 کی مدت کے دوران بھی، اے پی ای ڈی اے نے انناس، ادرک، لیموں، اورینج کی سورسنگ کے سلسلے میں مختلف ممالک میں واقع ہندوستان کے سفارتخانے اور این ای آر کے ایف پی اوز/ ایف پی سی وغیرہ کے ساتھ مل کر ورچوئل خریدار بیچنے والے میٹ کے ذریعے اپنے برآمدی منصوبوں کو آگے بڑھانا جاری رکھا۔  اے پی ای ڈی اے نے وبائی امراض کے دوران ورچوئل تجارتی میلوں کا بھی اہتمام کیا اور بیرونی ممالک کو برآمدات میں سہولت فراہم کی۔

اے پی ای ڈی اے نے خطے کے 80 ابھرتے ہوئے کاروباریوں اور برآمد کنندگان، کسان پروڈیوسر تنظیموں (ایف پی اوز) اور فارمر پروڈیوسر کمپنیوں(ایف پی سی) اور ریاستی حکومت جیسے کئی دیگر پروجیکٹوں کو شروع کرنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ حکام، فوڈ پروسیسنگ میں مہارت کی نشوونما اور تربیت کا اہتمام کرتے ہیں، باغبانی کی پیداوار میں قدر میں اضافہ کرتے ہیں۔

اے پی ای ڈی اے نے شمال مشرقی مصنوعات جیسے کے آئی ڈبلیو آئی وائن، پروسیسڈ فوڈز، جوہا رائس پلاؤ، بلیک رائس کھیر وغیرہ کے گیلے نمونے لینے کے لیے این ای آر  کو اپنی مدد فراہم کی۔

صلاحیت سازی کے ایک حصے کے طور پر، اے پی ای ڈی اے نے مینوفیکچررز، برآمد کنندگان اور کاروباری افراد کے لیے مقامی پیداوار کو قدر میں اضافے اور برآمد کے لیے استعمال کرنے کے لیے ہنر مندی کے پروگراموں کا اہتمام کیا۔ شمال مشرق کی مختلف ریاستوں میں سنٹرل فوڈ ٹیکنالوجی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، میسور(سی ایف ٹی آر آئی) اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ پروسیسنگ ٹیکنالوجی(آئی آئی ایف پی ٹی) کے اشتراک سے پانچ دنوں تک تربیتی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔

اے پی ای ڈی اے نے حکومت آسام کے صنعت اور تجارت کے محکمے کے ساتھ مل کر 19 فروری 2021 کو گوہاٹی میں ایک ایکسپورٹ کنکلیو کا اہتمام کیا۔

اے پی ای ڈی اے کی مداخلت سے، تریپورہ کا جیک فروٹ (کٹہل) لندن کو اور ناگالینڈ کا کنگ مرچ پہلی بار ایک مقامی برآمد کنندہ کے ذریعے لندن کو برآمد کیا گیا۔ اس کے علاوہ آسام کا مقامی پھل لیٹیکو (برمی انگور) دبئی کو برآمد کیا گیا اور آسام کے بیٹل کے پتے باقاعدگی سے لندن کو برآمد کیے گئے۔

اے پی ای ڈی اے اپنی زرعی برآمدی پالیسی کے تحت ریاستوں کو زرعی پیداوار کی برآمدات کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ترغیب دے رہی ہے۔ اے پی ای ڈی اے کا مقصد خریداروں کے لیے پروڈیوسر گروپ اور پروسیسرز سے براہ راست مصنوعات حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بنانا ہے۔

*********

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-13229


(Release ID: 1880553) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Kannada