کوئلے کی وزارت

کوئلہ پیدا کرنے والی گیارہ ریاستوں پر محیط 141 کانوں کا اب تک کا سب سے بڑا حصہ تجارتی کوئلہ نیلامی کے چھٹے دور میں پیشکش کی جا رہی ہے


کوئلہ کی وزارت نے تجارتی نیلامی کے چھٹے دور کے لیے ریاست مہاراشٹر سے 13 کوئلے کے بلاکس پیش کیے ہیں: پارلیمانی امور، کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر

سال 2030 تک ہم 1.5 بلین ٹن کوئلے کی پیداوار حاصل کریں گے: مرکزی وزیر مملکت برائے ریلوے، کوئلہ اور کان

مہاراشٹر حکومت ودربھ اور کونکن خطوں میں کان کنی کے لیے انتہائی سرمایہ کار دوستانہ میگا ہب تیار کرنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے: مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ

Posted On: 01 DEC 2022 5:59PM by PIB Delhi

کوئلہ کی وزارت نے ریاست مہاراشٹر کے 13 کول بلاکس کو نیلامی کے لیے پیش کیا ہے۔ پارلیمانی امور، کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے آج ممبئی میں سرمایہ کاروں کی ایک کانفرنس کو بتایا کہ ان میں سے 5 کول بلاکس کو مکمل طور پر تلاش کیا گیا ہے اور 8 کول بلاکس کو جزوی طور پر تلاش کیا گیا ہے۔

پہلے پانچ دوروں میں 64 کوئلے کی کانوں کی کامیاب نیلامی کے بعد، وزارت کوئلہ نے تجارتی نیلامی کے چھٹے دور کے تحت 133 کوئلے کی کانوں کی نیلامی کا عمل شروع کر دیا ہے، جن میں سے 71 کوئلے کی کانیں نئی ​​کوئلے کی کانیں ہیں اور 62 کوئلے کی کانیں پہلے سے کام کر رہی ہیں۔ تجارتی نیلامی کے پہلے مرحلے نومبر 2022 میں منعقد کیے جانے تھے ۔ اس کے علاوہ، تجارتی نیلامی کے 5ویں دور کی دوسری کوشش کے تحت کوئلے کی آٹھ کانیں بھی شروع کی گئی ہیں جہاں پہلی کوشش میں ایک ہی بولی موصول ہوئی تھی۔ اس لیے کوئلہ پیدا کرنے والی گیارہ ریاستوں پر محیط 141 کانوں کا سب سے بڑا بیچ اس بار پیش کیا جا رہا ہے۔

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ ہماری کوئلے کی ضرورت بڑھ رہی ہے، سال 2013-14 میں ہم نے کل 572 ملین ٹن کوئلہ لوڈ کیا تھا، پچھلے سال یہ 817 ملین ٹن تھا اور اس سال یہ 900 ملین ٹن ہو جائے گا۔ ملک گھریلو پیداوار سےکوئلے کی مانگ کو پورا کرنے کے قابل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئلے کی مجموعی پیداوار 1 بلین ٹن ہوگی، جبکہ کل طلب 1,300 - 1,400 ملین ٹن ہوگی۔ وزیر کوئلہ نے کہا کہ اب چونکہ ملک کوئلے کے شعبے میں خود کفیل بننے کا ہدف رکھتا ہے، اس بات پر بات چیت جاری ہے کہ ملک میں پائیدار کوئلے کی کان کنی کیسے ہو سکتی ہے۔

کوئلہ کے وزیر جناب پرہلاد جوشی نے بتایا کہ 2040 تک بجلی کی مانگ دوگنی ہو جائے گی۔ ملک کی توانائی کی حفاظت کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “اگر ہم اپنی توانائی کا 50 فیصد بھی قابل تجدید ذرائع سے پیدا کریں تب بھی ہمیں تقریباً 1.5 بلین ٹن کوئلے کی ضرورت ہوگی، اس لیے کوئلے کے مستقبل کے بارے میں فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ضرورت ہے کہ ملک کا سال 2030 تک 100 ملین ٹن گیسیفیکیشن کا ہدف ہے۔ پائیدار کوئلے کی کان کنی کے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، کمرشل کوئلے کی کان کنی کو گیسیفیکیشن میں کم از کم 10 فیصد استعمال کے لیے 50 فیصد کی رعایت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی  اسکیم کے تحت 6,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، کوئلے کی گیس کو فروغ دیا گیا ہے اور صنعت میں نئی کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے داخلے کی رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ مختص کوئلہ بلاکس کے کام شروع (آپریشنلائزیشن) کرنے میں تیزی لانے کے لیے مائن پلانٹ اور جیولوجیکل رپورٹ کی منظوری کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے اور سنگل ونڈو کلیئرنس کو لاگو کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ کی وزارت نے پراجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ کو فعال کیا ہے اور داخلے میں رکاوٹیں ہٹا دی ہیں۔

اڈیشہ میں کوئلے کی کان کنی میں پیشرفت کی مثال دیتے ہوئے کوئلہ کے وزیر نے بتایا کہ 2014-15 میں کان کنی سے ریاست کی آمدنی کا تخمینہ تقریباً 5,000 کروڑ روپے ہے اور 2020-21 میں یہ 2020-20 میں 50,000 کروڑ روپے تک پہنچنے کی امید ہے۔ کان کنی کے شعبے میں بڑی تبدیلیوں کے بعد 21۔ کوآپریٹو فیڈرلزم کے جذبے پر زور دیتے ہوئے مرکزی کوئلہ وزیر نے کہا کہ مرکز اور ریاستیں مل کر کوئلہ اور کان کنی کے شعبے میں بڑی تبدیلی لائیں گے اور معیشت میں مثبت تعاون دیں گے۔

ریلوے، کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر مملکت راؤ صاحب پاٹل دانوے نے کہا کہ کوئلہ سیکٹر کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف بجلی پیدا کرے بلکہ ماحولیات کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہا کہ جن کسانوں کی زمین کوئلہ یا مائننگ بلاک کے لیے لی گئی ہے ان کی بحالی ہماری ذمہ داری ہے، مجھے یقین ہے کہ ہم مل کر اس ذمہ داری کو پورا کریں گے۔ راؤ صاحب دانوے پاٹل نے مزید کہا، "سال 2030 تک ہم 1.5 بلین ٹن کوئلے کی پیداوار حاصل کر لیں گے۔"

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ ریاستی حکومت مہاراشٹر کو ودربھ اور کونکن خطوں میں کان کنی سے متعلق سرمایہ کاروں کی اصلاح کا ایک بڑا مرکز بنانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان علاقوں میں معدنیات دوست صنعتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی نے مزید کہا، "صحیح پالیسی اقدامات کے ساتھ، ہم اقتصادی، سماجی اور صنعتی ترقی کے لیے غیر استعمال شدہ معدنی صلاحیت کو استعمال کر سکتے ہیں۔" انہوں نے مرکزی کوئلہ وزارت پر زور دیا کہ وہ جھارکھنڈ میں شروع کیے گئے انسٹی ٹیوٹ کی طرز پر مہاراشٹر میں کوئلہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ شروع کرے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکز کی طرف سے مہاراشٹر میں 20 بند کانوں کو دوبارہ شروع کرنے سے اس شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

کوئلہ سکریٹری امرت لال مینا نے کہا کہ کوئلے میں سرمایہ کاری طویل مدتی منافع، اعلیٰ شرح اور آنے والے وقت میں کوئلے کی یقینی مانگ پیش کرتی ہے۔

مہاراشٹر کے کانکنی کے وزیر دادا جی بھوسے نے بھی بات چیت میں حصہ لیا۔

اس سے پہلے دن میں کوئلہ کے مرکزی وزیر اور مرکزی وزیر مملکت کوئلہ نے ریاست کی بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی جس میں M A H A G E N C O بھی شامل ہے اور انہیں کوئلے کی مناسب فراہمی کو یقینی بنانے کا یقین دلایا۔

************

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-13188



(Release ID: 1880411) Visitor Counter : 190


Read this release in: English , Marathi , Hindi