بجلی کی وزارت
بجلی (ایل پی ایس اورمتعلقہ امور) ضوابط 2022کے نفاذ کے ساتھ ہی جی ای این سی او بقایاجات کی ادائیگی کے عمل میں خاطرخواہ بہتری ہوئی ہے
ریاستوں کے کل واجب الادا بقایاجات میں 24680کروڑروپے تک کی کمی ہوئی ہے
ڈسکومز نے گزشتہ 5ماہ میں موجودہ واجب الادا کے تقریبا 168000کروڑروپے اداکئے ہیں
ایل پی ایس ضابطوں کی بدولت ، بجلی کے شعبے میں مالی لحاظ سے قابل عمل بننے کی صلاحیت پیداہوگی اور صارفین کو چوبیس گھنٹے قابل بھروسہ بجلی کو یقینی بنانے کی غرض سے سرمایہ کاری کو راغب کیاجاسکے گا
Posted On:
30 NOV 2022 12:37PM by PIB Delhi
بجلی (ایل پی ایس اورمتعلقہ امور)ضوابط 2022کے نفاذ کے ساتھ ہی ، بجلی تیارکرنے والی کمپنیوں ، بجلی ترسیل کرنے والی کمپنیوں اور تاجروں سمیت سپلائرز کی واجب الادا رقومات کی وصولیابی میں نمایاں بہتری درج کی گئی ہے۔ 3جون ،2022کو ریاستوں پرکل واجب الادا بقایاجات 137949کروڑروپے کے بقدرتھے جو محض چارای ایم ایز کی بروقت ادائیگی کے ساتھ ہی 24680کروڑروپے کم ہوکر113269روپے کے بقدر رہ گئی ہیں ۔24680کروڑروپے کے بقدر ای ایم آئی کی ادائیگی کے لئے پانچ ریاستوں نے پی ایف سی اورآرای سی سے 16812کروڑروپے کا قرض لیاہے جب کہ 8ریاستوں نے خود اپنا بندوبست کرنے کا راستہ اختیارکیاہے ۔
بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیاں قواعد کے تحت عائد جرمانوں سے بچنے کی غرض سے ، وقت پراپنے موجودہ واجبات بھی اداکررہی ہیں ۔ بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں نے گذشتہ پانچ ماہ میں اپنے موجودہ واجبات میں سے لگ بھگ 168000کروڑروپے کی ادائیگی کردی ہے ۔
اس وقت ، صرف ترسیلی سہولت یعنی جے بی وی این ایل کے خلاف موجودہ واجبات کی عدم ادائیگی کی بناپر کارروائی کی جارہی ہے ۔ بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے واجبات ، 13اگست 2022تک 5085کروڑروپے سے کم ہوکر 205کروڑروپے کے بقدر رہ گئے ہیں ۔
اب تک حاصل کئے گئے نتائج کی بنیاد پر ، ایسی توقع کی جاتی ہے کہ ایل پی ایس ضابطوں کے سختی سے نفاذ کے ساتھ ملک میں بجلی کے شعبے کی مالی لحاظ سے قابل عمل بننے کی صلاحیت کو پھرسے حاصل کیاجاسکتاہے ۔ اورصارفین کو چوبیس گھنٹے بجلی کی قابل بھروسہ فراہمی کو یقینی بنانے کی غرض سے سرمایہ کاری کو بھی راغب کیاجاسکے گا۔ اس ضابطے کی بدولت نہ صرف یہ کہ کل واجبات کی مکمل ادائیگی کو یقینی بنایاگیاہے بلکہ موجودہ واجبات کی مقررہ وقت کے اندر ادائیگی کو بھی یقینی بنایاگیا۔ اوراس بات کا مشاہدہ کیاجاسکتا ہے کہ اس ضابطے نے بجلی تقسیم کرنے والے کمپنیوں ڈسکومز میں مالیاتی نظم وضبط کو یقینی بنانے میں اہم کردار اداکیاہے ۔
***********
(ش ح ۔ع م۔ ع آ)
U -13125
(Release ID: 1879949)
Visitor Counter : 77