نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

نیتی آیوگ نے ’کاربن کیپچر: استعمال و ذخیرہ اندوزی (سی سی یو ایس) پالیسی فریم ورک اور بھارت میں اس کا اطلاق کا طریقہ کار‘ کے موضوع پر اسٹڈی رپورٹ کا اجرا کیا

Posted On: 29 NOV 2022 8:59PM by PIB Delhi

سی سی یو بھارت میں پائیدار ترقی اور نمو کو یقینی بنانے کی کلید ہیں، خاص طور پر صاف ستھری مصنوعات اور توانائی کی پیداوار کے لیے، جس کی وجہ سے آتم نربھر بھارت وجود میں آتا ہے۔

'کاربن کیپچر، یوٹیلائزیشن اینڈ اسٹوریج پالیسی فریم ورک اینڈ ڈیپلائمنٹ میکنزم ان انڈیا' کے عنوان سے آج ایک اسٹڈی رپورٹ جاری کی گئی۔ اس رپورٹ میں کاربن کیپچر، استعمال اور ذخیرہ اندوزی کی اہمیت کو اخراج میں کمی کی حکمت عملی کے طور پر دریافت کیا گیا ہے تاکہ دشوار شعبوں سے گہری ڈی کاربونائزیشن کا حصول کیا جاسکے۔ اس رپورٹ میں اس کے اطلاق کے لیے مختلف شعبوں میں درکار وسیع سطح کی پالیسی مداخلتوں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔

جیسا کہ بھارت نے غیر فوسل توانائی کے ذرائع سے اپنی کل نصب شدہ صلاحیت کا 50 فیصد حاصل کرنے کے لیے اپنے این ڈی سی اہداف کو اپ ڈیٹ کیا ہے، 2030 تک اخراج کی شدت میں 45 فیصد کمی اور 2070 تک نیٹ زیرو حاصل کرنے کی سمت میں اقدامات کرتے ہوئے، کاربن کیپچر، یوٹیلائزیشن اور اسٹوریج (سی سی یو) کا کردار دشوار شعبوں سے ڈی کاربونائزیشن حاصل کرنے کے لیے تخفیف کی حکمت عملی کے طور پر اہم ہوجاتا ہے۔

نیتی آیوگ کی نائب صدر سمن بیری نے کہا کہ " کوئلے کے ہمارے بھرپور عطیات کا استعمال کر تے ہوئے، سی سی یو صاف ستھری مصنوعات کی پیداوار کو ممکن بنا سکتا ہے، درآمدات کو کم کر سکتا ہے اور اس طرح آتم نربھر بھارتی معیشت کا باعث بن سکتا ہے۔ سی سی یو ٹکنالوجی کا نفاذ یقینی طور پر مشکل سے ختم ہونے والے شعبے کو ڈی کاربنائز کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہوگا۔

سی سی یو کے منصوبوں سے روزگار کے نمایاں مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ اندازہ ہے کہ 2050 تک تقریباً 750 ایم ٹی پی اے کاربن کیپچر مرحلہ وار طریقے سے کل وقتی مساوی (ایف ٹی ای) کی بنیاد پر تقریباً 8-10 ملین روزگار کے مواقع پیدا کرسکتا ہے۔

نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سارسوت نے کہا کہ فوسل مبنی توانائی کے وسائل پر بھارت کا انحصار مستقبل میں بھی جاری رہنے کا امکان ہے، لہذا بھارتی تناظر میں سی سی یو پالیسی کی ضرورت ہے۔

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ سی سی یو کیپچر شدہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو مختلف قدر افزا مصنوعات جیسے سبز یوریا، خوراک اور مشروبات کی فارم ایپلی کیشن، بلڈنگ میٹریل (کنکریٹ اور مجموعے)، کیمیکلز (میتھانول اور ایتھنول)، پولیمر (بشمول بائیو پلاسٹک) اور بہتر تیل کی بازیابی (ای او آر) میں تبدیل کرنے کے وسیع مواقع فراہم کرسکتا ہے۔

دیکھیے لائیو اسٹریم:https://www.youtube.com/watch?v=biwDpAqvTFA

رپورٹ کا لنک:https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2022-11/CCUS-Report.pdf

***

(ش ح-ع ا-ع ر)

U. No. 13107


(Release ID: 1879882) Visitor Counter : 184


Read this release in: English , Hindi , Telugu