وزارت دفاع

وزیر دفاع نے آگرہ میں کثیر ایجنسی ایچ اے ڈی آر ایکسرسائز ’سمنوئے 2022‘ میں کہا  : بھارت انڈو  - پیسیفیک میں  سکیورٹی فراہم کرنے والے کے طور پر ابھرا ہے 


آسیان ممالک کے نمائندے اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں شامل قومی اور علاقائی فریقین مشق میں شرکت کر رہے ہیں

جناب راج ناتھ سنگھ نے مستقبل کی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے معلومات، وسائل اور آلات کے اشتراک پر زور دیا

Posted On: 29 NOV 2022 5:45PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 29 نومبر، 2022/ حالیہ برسوں میں بھارت اپنے شہریوں کے ساتھ ساتھ علاقائی شراکت داروں کو انسانی امداد اور قدرتی آفات سے نجات فراہم کرنے کی صلاحیت کے طور پر ہند-بحرالکاہل میں ایک علاقائی طاقت اور مکمل سیکورٹی فراہم کرنے والے کے طور پر ابھرا ہے۔ یہ بات وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے آج اتر پردیش کے آگرہ میں کثیر ایجنسی،  ہیومینٹیرین اسسٹنس اینڈ ڈیزاسٹر ریلیف (ایچ اے ڈی آر) کی مشق ’سمنوئے 2022‘ میں کہی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پیش کردہ تصور ساگر (خطے میں سب کے لیے سلامتی اور ترقی) کے تحت، بھارت قدرتی آفات جیسے خطرات سے نمٹنے کے دوران خطے میں اقتصادی ترقی اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے متعدد شراکت داروں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ہم نے علاقائی میکانزم اور تعلقات کے ذریعے کثیر الجہتی شراکت داری کو مضبوط کیا ہے۔ اس سے باہمی تعاون میں بہتری آئی ہے جس سے بحرانی حالات میں تیز تر اقدامات ممکن ہو سکتے ہے۔‘‘ اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے 'سمنوئے 2022' میں دوست ممالک کے ساتھ قومی فریقین کی شرکت سے آفات سے نمٹنے کی صلاحیتوں میں مزید اضافہ ہوگا، وزیر دفاع نے اس بات کو اجاگر کیا کہ ایشیا، خاص طور پر ہند-بحرالکاہل خطہ، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے لیے خطرے سے دوچار ہے۔

وزیر دفاع نے اس اس بات کو اجاگر کیا کہ قدرتی آفات کی پیشین گوئی کے ساتھ ساتھ معلومات کو زیادہ آبادی تک پہنچانا اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا بھی ضروری ہے، جس کے لیے ایک بااختیار مشینری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ چونکہ ملکوں میں مختلف صلاحیتیں ہوتی ہیں، اس لیے آفات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تیاری کی ضرورت ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے ملکوں سے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے وسائل، سازوسامان اور تربیت کا اشتراک کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایچ اے ڈی آر میں علاقائی تعاون اور بہترین طریقوں کے لیے معلومات کا تبادلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ متنوع صلاحیتوں کو بروئے کار لانا اور مہارت اور نئی ٹیکنالوجی کا استعمال ہمیں قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے کے قابل بناتا ہے۔ آب و ہوا سے متعلق آفات کی بڑھتی ہوئی تعدد کو نوٹ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کی ایچ اے ڈی آر ٹیموں کے لیے ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہونا ضروری ہے۔

بھارت کے مضبوط ایچ اے ڈی آر میکانزم کی وضاحت کرتے ہوئے جس نے بھارت اور دیگر ممالک دونوں میں مؤثر طریقے سے راحت فراہم کی ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت کے 'میک ان انڈیا' اقدام نے اس ڈھانچے کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ پالیسی کی تشکیل کے بعد بھارت کے نقطہ نظر نے ریلیف پر مبنی طریقۂ کار سے 'کثیر جہتی' طریقہ کار کی طرف توجہ مرکوز کر دی ہے جس میں آفات کی روک تھام، تیاری، تخفیف، ردعمل، راحت رسانی اور باز آباد کاری شامل ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ایچ اے ڈی آر کارروائیوں کے دوران سول انتظامیہ کے لیے بھارتی مسلح افواج کی مدد اور ہند-بحرالکاہل کے علاقے میں ایچ اے ڈی آر کے اہم مشنوں، جیسے کہ 2015 میں آپریشن راحت اور سری لنکا، نیپال، انڈونیشیا، موزمبیق، مالدیپ اور مڈغاسکر میں امدادی کارروائیوں میں ان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے امدادی کارروائیوں کے دوران نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورسز کے کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، ’’مسلح افواج، سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز، ڈسٹرکٹ ریونیو ایڈمنسٹریشن، ریاستی پولیس اور اہل غیر سرکاری تنظیمیں بحرانوں سے نکلنے اور مستقبل میں ان سے نمٹنے کے لیے بھارت کی صلاحیت کو تبدیل کرنے کے لیے یکجا ہوئے ہیں۔‘‘

وزیر دفاع نے مستقبل کی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طریقۂ کار مرتب کرنے کی خاطر ایچ اے ڈی آر کی سرگرمیوں میں شامل مختلف ایجنسیوں کو ایک ساتھ لانے کے لیے ’سمنوئے 2022‘ کی ستائش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آفات سے نجات کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا مجموعی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے دوست ممالک کے نمائندوں کی شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ان مشقوں کے انعقاد کے لیے بھارتی فضائیہ کو مبارکباد دی ۔

یہ مشقیں 28 سے 30 نومبر 2022 کو آگرہ میں ایئر فورس اسٹیشن پر بھارتی فضائیہ کے ذریعہ منعقد  کی جارہی ہیں۔ آسیان ممالک کے نمائندے اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں شامل مختلف قومی اور علاقائی فریقین بشمول سول انتظامیہ، مسلح افواج، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ (این آئی ڈی ایم)، نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف)، دفاعی تحقیق و ترقی کی تنظی (ڈی آر ڈی او)، سرحدی سڑک تنظیم (بی آر او)، بھارت کا محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی)، نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (این آر ایس سی) اور انڈین نیشنل سینٹر فار اوشین انفارمیشن سروسز (آئی این سی او  آئی ایس) مشقوں میں شرکت کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے، جناب راج ناتھ سنگھ نے مشقوں کے دوران صلاحیتوں کے مظاہرے کے پروگراموں میں شرکت کی، جس میں ایس یو -30 طیارے، ٹرانسپورٹ ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹروں پر مشتمل فضائی مظاہرے شامل تھی۔ انہوں نے مختلف تنظیموں کے ایچ اے ڈی آر اثاثوں کا بھی دورہ کیا ، جس میں بھارت کی بڑھتی ہوئی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی صلاحیتوں کو ظاہر کیا گیا تھا۔ آکاش گنگا ٹیم کے مظاہرے سے حاضرین لطف اندوز ہوئے۔ اس موقع پر چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری اور دیگر اعلیٰ سول اور فوجی حکام موجود تھے۔

  ۔۔۔

ش ح ۔ و ا۔ ا م ۔                                                 

U 13097



(Release ID: 1879863) Visitor Counter : 161


Read this release in: English , Hindi , Marathi