وزارت اطلاعات ونشریات

آج ہمارے جیسے تخلیقی فنکاروں کے لیے سب سے بڑا چیلنج لوگوں کو اپنے کام سے آگاہ کرنا ہے: آر بالکی


ہم ناقص مارکیٹنگ کی وجہ سے بہت سارے تخلیقی تاثرات کھو رہے ہیں

Posted On: 22 NOV 2022 11:35PM by PIB Delhi

تخلیقی فنکاروں کےبارے میں کیسے آگاہ کرنا آج کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔ یہ جذبات آر بالکی نے گوا کے پنجی میں منعقد ہونے والے ہندوستان کے 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا کے دوران میانک شیکھر کے ساتھ ’نیگوشیئٹنگ ایستھیٹکس اینڈ اکنامکس‘ کے موضوع پر گفتگو کے دوران شیئر کیے ۔

بات چیت کا آغاز کرتے ہوئے،چینی کم، پا، پیڈ مین، چپ جیسی کئی مشہور فلموں کے ڈائریکٹر آر بالکی نے کہا کہ فیچر فلمیں بنانا خود کواظہارکرنے کے بارے میں ہے۔ جب آپ کی رائے اور اظہار خیال بہت سارے لوگوں کو پسندآتا ہے، تو یہ باکس آفس پر ہٹ ہو جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں جو آپ کو پسند کرتی ہیں اور پھر جب یہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو پسند کرتی ہیں، تو آپ خوش قسمت ہیں۔ آپ جو پسند کرتے ہیں اس میں ہیرا پھیری کرنا ناممکن ہے۔

اس معاملے پر مزید گہرائی سے  روشنی ڈالتے ہوئے، آر بالکی نے کہا کہ اپنے کیریئر کے آغاز سے ہی، اگر آپ اپنی خواہش کا صحیح اظہار نہیں کر سکتےتو آپ ایک فنکار کی حیثیت سے جدوجہد کرتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ لوگ آپ کے اظہار کو دیکھنے آتے ہیں، بعض اوقات لوگ آپ کے کام سے زیادہ واقف نہیں ہوتے ہیں، اور یہ فلم باکس آفس پر فلاپ ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔

اشتہارات کے بارے میں بات کرتے ہوئے آر بالکی نے کہا کہ اگر آپ کسی مشہور شخصیت کے ساتھ کسی پروڈکٹ کو جوڑتے ہیں تو وہ اچھی بکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تشہیر سینما سے زیادہ آسان ہے کیونکہ اشتہارات میں لوگ آپ کے آئیڈیا میں بہت پیسہ لگانے کے لیے تیار ہوجاتے ہیں لیکن سینما کے لیے آپ کو لوگوں کو اس خیال  کے بارے میں قائل کرنے کی بہت کوشش کرنی پڑتی ہے جسے آپ فروخت کرناچاہتے ہیں۔

فلموں کی مارکیٹنگ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مارکیٹنگ کا ایک موثر وسیلہ  تیار کرنے میں خاطر خواہ تحقیق نہیں کی جا رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اشتہارات میں سالوں میں تبدیلی آئی ہے۔پریزنٹیشنز ٹرک نہیں کر رہی ہیں۔فیچر فلموں کی طرح، مشتہرین یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لوگوں تک کیسے پہنچنا ہے اور انہیں قائل کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ 100 فلموں میں سے 90 فلمیں اچھی کمائی نہیں کر پاتی ہیں کیونکہ وہ لوگوں تک مؤثر طریقے سے نہیں پہنچ پا رہی ہیں۔ ہمیں فلموں کی مارکیٹنگ کے لیے سائنس کبھی نہیں ملی۔

فلموں کی مارکیٹنگ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ناقص مارکیٹنگ کی وجہ سے ہم بہت سی تخلیق کا اظہارکرنے سے محروم ہو رہے ہیں۔اس صنعت کو چلانے والے بہت سارے پنڈت ہیں، لیکن انہیں اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ فلموں کی مارکیٹنگ کیسے کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ڈیٹا اینالیٹکس اور مارکیٹنگ کافی مضبوط نہیں ہیں۔

آر بالکی نے مزید کہا کہ بڑے ستاروں کے بغیر سینما کا وقت بہت مشکل ہوگا۔ بہت سارے چھوٹے آئیڈیاز بڑی رقم کمائیں گے اگر ان میں بڑے ستارے ہوں گے۔ اگر ستاروں نے اعلیٰ خیالات میں سرمایہ کاری کی ہوتی تو سنیما بہت تیزی سے ترقی کرتا۔ انہوں نے کمل حسن کی مثال پیش کی جنہوں نے 80 کی دہائی میں نئے آئیڈیاز کے ساتھ تجربہ کیا اور بڑی کامیابی حاصل کی۔

آر بالکی کا یہ بھی ماننا ہے کہ ایک بڑی کارپوریشن کے سی ای او کے ساتھ کاروباری میٹنگ اور مشہور اداکار سے ملاقات میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ دونوں صورتوں میں آپ کو انہیں قائل کرنا چاہیے اور کارپوریشن کو قائل کرنا آسان ہے۔

اپنی تازہ ترین فلم چپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے آر بالکی نے کہا کہ یہ فلم بہت ذاتی اور ان کے دل کے بہت قریب ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس فلم کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنا ضروری ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اسے دیکھیں اور یہ کامیاب ہو۔

اس سوال پر کہ آپ لوگوں کو اپنے خیال کے بارے میں کیسے قائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ دوسروں کو قائل کرنے کی زیادہ کوشش نہیں کرتے۔ میں دوسروں کو قائل کرنے کی کوشش نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے آپ کو اس خیال کے بارے میں قائل کرنے کی کوشش کرتا ہوں اور میری خواہش ہے کہ اسے کس طرح پیش کیا جائے ۔ فلمی صحافی میانک شیکھر نے گفتگو کو معتدل بنایا ۔

***********

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.13042



(Release ID: 1879473) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi , Marathi