بھارتی چناؤ کمیشن

ہندوستانی الیکشن کمیشن نے  بی بی ایم پی علاقے میں ایک پرائیویٹ ادارہ کے ذریعہ  ووٹر ڈیٹا اکٹھا کرنے کے معاملے میں کرناٹک کے چیف سکریٹری اور سی ای او کو ہدایات جاری کیں


ہندوستانی الیکشن کمیشن نے  تین حلقہ انتخاب – 162 شیوا جی نگر، 169 چک پیٹ اور 174 مہادیو پورہ کی انتخابی فہرستوں میں حذف اور اضافے کی 100 فیصد جانچ کی ہدایت دی

خصوصی تلخیصی نظرثانی کے تحت 24 دسمبر، 2022 تک دعووں اور اعتراضات کی مدت میں 15 دن کی توسیع

تینوں حلقہ انتخاب کے انچارج،  ایڈیشنل ڈی ای او بی بی ایم پی (سنٹرل) اور بنگلوری اربن معطل رہیں گے؛ دونوں کے خلاف محکمہ جاتی انکوائری کی جائے گی

انتخابی فہرستوں کی پاکیزگی کی نگرانی کے لیے بی بی ایم پی کے باہر سے خصوصی افسران کا تقرر کیا جائے گا

ہندوستانی الیکشن کمیشن نے تمام عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ غیر قانونی طور پر جمع کی گئی دستاویزات یا ڈیٹا کا بالواسطہ یا بلا واسطہ استعمال نہ ہو

سی ای او نے ہدایت کی کہ ایس ایس آر سرگرمیوں کے ہر مرحلے میں تسلیم شدہ سیاسی پارٹی کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے

Posted On: 25 NOV 2022 8:42PM by PIB Delhi

 

ہندوستانی الیکشن کمیشن کو 17 نومبر 2022 کو ایک این جی او کے بارے میں میڈیا رپورٹس موصول ہوئیں جو بنگلورو شہر میں ووٹر بیداری کی سرگرمیوں کی آڑ میں برہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) علاقے میں گھر گھر سروے کے ذریعے ووٹر ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے۔ کمیشن کو سیاسی پارٹیوں کی جانب سے بھی اس معاملے میں شکایات موصول ہوئی تھیں۔ اس معاملے میں 17.11.22 کو درج دو ایف آئی آر کی بنیاد پر پولیس کی تفتیش جاری ہے، ایک ایف آئی آر کڈوگوڈی پولیس تھانے میں درج کی گئی تھی، جس کا نمبر ہے 2022/0217 اور دوسری ایف آئی آر  ہلاسورو گیٹ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی، جس کا نمبر ہے 2022/0276، اور اس کے بعد کی کارروائیوں میں پولیس کے ذریعے کی گئی گرفتاریاں بھی شامل  ہیں۔ بنگلورو کے علاقائی کمشنر جناب املان بسواس کے ذریعے بھی انتظامی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق، تین انتخابی حلقوں یعنی 162 شیواجی نگر، 169 چک پیٹ اور 174 مہادیوپورہ میں پرائیویٹ افراد کو بی ایل او/بی ایل سی کے طور پر غلط شناختی کارڈ ملے ہیں۔ ان تینوں حلقوں کے بی بی ایم پی کے تین الیکٹورل رجسٹریشن افسروں کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔

رپورٹس، دستیاب دیگر مواد اور ان پٹ کی بنیاد پر، کمیشن نے فوری تعمیل کے لیے درج ذیل ہدایات دی ہیں:

  1. 162 شیواجی نگر، 169 چک پیٹ اور 174 مہادیو پورہ کے تین حلقوں میں 01.01.2022 کے بعد انتخابی فہرستوں میں حذف اور اضافہ کی 100 فیصد  جانچ ہوگی۔
  2. ایس ایس آر کے تحت دعووں اور اعتراضات کی مدت 9.12.22 سے 24 دسمبر 2022 تک یعنی 15 دن تک بڑھا دی گئی ہے تاکہ 162 شیواجی نگر، 169 چک پیٹ اور 174 مہادیو پورہ کے تین حلقوں میں شدید تصدیق اور دعوے اور اعتراضات دائر کرنے کا مزید موقع فراہم کیا جا سکے۔
  3. تمام حذف اور اضافہ کی فہرست، جو 1.1.2022 کے بعد تین حلقوں 162 شیواجی نگر، 169 چک پیٹ اور 174 مہادیو  پورہ کی انتخابی فہرستوں میں کی گئی ہیں ، کو تسلیم شدہ سیاسی پارٹیوں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ وہ دعوے اور اعتراضات فائل کرنے کے قابل ہو سکیں۔
  4. ایف آئی آر (2022/0217 اور 2022/0276 دونوں مورخہ 17.11.22) کی تعمیل میں فوجداری تفتیش پہلے سے ہی جاری ہے۔ تمام متعلقہ اہلکار اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ غیر قانونی طور پر جمع کی گئی دستاویزات یا ڈیٹا کا براہ راست یا بالواسطہ استعمال نہ ہو۔
  5. جناب ایس رنگپا، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر (اے ڈی ای او)، بی بی ایم پی، (سنٹرل) 162 شیواجی نگر اور 169 چک پیٹ حلقوں کے انچارج اور جناب کے شرینواس، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کم-ڈپٹی کمشنر بنگلورو اربن، 174 مہادیو پورہ حلقہ کے انچارج کو فوری طور پر معطل کرنے اور ان کے خلاف محکمہ جاتی  انکوائری کی ہدایت دی گئی ہے۔
  6. کمیشن کے موجودہ رہنما خطوط اور ہدایات کے مطابق انتخابی فہرستوں کی نگرانی اور پاکیزگی کو یقینی بنانے کے لیے، بی بی ایم پی کے باہر سے درج ذیل افسران کو تین حلقوں کے لیے خصوصی افسر مقرر کیا جانا ہے-
  1. محترمہ پرینکا میری فرانسس، آئی اے ایس - 162 شیواجی نگر اے سی کے لیے
  2. ڈاکٹر آر وشال، آئی اے ایس – 169 چک پیٹ اے سی کے لیے
  3. جناب اجے ناگ بھوشن، آئی اے ایس - 174  مہادیو  پورہ کے لیے
  1. بی بی ایم پی علاقے کے رول آبزرور
  1. جناب اجول گھوش (بی بی ایم پی، سینٹرل)
  2. جناب رام چندرن آر (بی بی ایم پی، شمال)
  3. جناب پی راجندر چولن (بی بی ایم پی، جنوب)
  4. ڈاکٹر این منجولا (بنگلور اربن)

کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 162 شیواجی نگر، 169 چک پیٹ اور 174 مہادیو پورہ کے تین حلقوں کے علاوہ اپنے تفویض کردہ حلقوں میں بی بی ایم پی علاقے کے اسمبلی حلقوں کے ایس ایس آر کے کام کی نگرانی کریں۔

  1. بنگلورو کے علاقائی کمشنر جناب املان بسواس بی بی ایم پی کے علاقے میں ایس ایس آر کے کام کا جائزہ لیں گے اور نگرانی کریں گے۔ انہیں مزید یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سی ای او کرناٹک کی منظوری سے مذکورہ کام میں ان کی مدد کرنے کے لیے کسی بھی افسر کو تعینات کریں۔
  2. بنگلورو کے علاقائی کمشنر جناب املان بسواس بی بی ایم پی علاقے میں ووٹر رجسٹریشن بیداری سرگرمیوں کے غلط استعمال اور نجی ادارے کے ذریعہ مبینہ ڈیٹا کیپچر کی شکایت کے سلسلے میں بھی انہیں تفویض کردہ انتظامی انکوائری کو تیز کریں گے۔
  3. سی ای او کرناٹک کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایس ایس آر سرگرمیوں کے ہر قدم پر تسلیم شدہ سیاسی پارٹی کو شامل کریں اور انہیں تمام تفصیلات کی اے سی وائز فہرستیں فراہم کریں جو موجودہ رہنما خطوط کے مطابق انتخابی فہرست کی آخری اشاعت کے بعد سے رکھی گئی ہیں۔
  4. سی ای او کرناٹک کو بھی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ذاتی طور پر درج بالا  اقدامات کی نگرانی کریں اور ان کو مربوط کریں۔

انتخابی فہرستیں آئین کی دفعہ 324 کے تحت الیکشن کمیشن آف انڈیا کی مجموعی نگرانی، ہدایت اور کنٹرول کے تحت، عوامی نمائندگی ایکٹ، 1950 اور رجسٹریشن آف الیکٹرز رولز، 1960 کی دفعات کے مطابق تیار اور نظر ثانی کی جاتی ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا ہمیشہ آزادانہ، منصفانہ اور جامع انتخابات کرانے کا پابند رہا ہے، جس کے لیے غلطی سے پاک اور اپ ڈیٹ شدہ ووٹر لسٹ ضروری ہے۔ انتخابی فہرست کو مکمل طور پر شفاف اور اصول پر مبنی انداز میں سمری اور مسلسل نظرثانی کے ذریعے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سیاسی جماعتوں کو نظرثانی کی حیثیت اور عمل سے آگاہ رکھا جاتا ہے۔ رول پر نظرثانی کے ہر مرحلے پر پتہ میں اضافہ، حذف اور تبدیلی وغیرہ شامل ہیں۔ لازمی انکشاف اور دعوے اور اعتراضات کا انتظام ہے۔ الیکشن کمیشن اس بات کو انتہائی اہمیت کا حامل سمجھتا ہے کہ تمام رول پر نظرثانی سے متعلق بوتھ لیول کی سرگرمیاں صرف بوتھ لیول آفیسرز کے ذریعہ کی جائیں جو وقتاً فوقتاً کمیشن کی ہدایات کے مطابق تیار کیے جاتے ہیں (آخری بار ہدایت نمبر ای آر ایس-2022/بی ایل او/23، مورخہ 04-10-2022)۔ انتخابی فہرستوں پر نظرثانی کے عمل سے متعلق اس اہم شق سے انحراف پر کمیشن کی صفر برداشت کی پالیسی ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 12972



(Release ID: 1879196) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi , Telugu , Kannada