وزارت اطلاعات ونشریات

'پائپ لائن کو کیسے اڑایا جائے' آب و ہوا سے متعلق رضاکارانہ کام کے بارے میں صحیح گفتگو کے بارے میں جذبہ پیدا کرتی ہے


ہماری فلم نہ تو ماحولیاتی انتہا پسندی کی حمایت اور نہ ہی اس کی کھوج کا ارادہ رکھتی ہے: ڈائریکٹر ڈینیئل گولڈہبر

Posted On: 24 NOV 2022 7:13PM by PIB Delhi

نئی دلی، 24نومبر، 2022/ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کوئی جادوئی گولی یا فوری علاج نہیں ہے۔ صرف صحیح نوعیت کی بات چیت اور مداخلتیں اس کی بنیاد ہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر ڈینیئل گولڈہبر نے کہا کہ 'ہاؤ ٹو بلو اپ اے پائپ لائن' کے ذریعے ہم اس سرگرم مسئلے پر صحیح بات چیت کو بڑھاوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گوا میں 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا کے موقع پر پی آئی بی کے ذریعہ 'ٹیبل ٹاک' سیشن میں میڈیا اور فیسٹیول کے مندوبین کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، ڈینیل گولڈہبر نے پختہ طور پر اظہار خیال کیا کہ یہ فلم نہ تو ماحولیاتی انتہا پسندی کی حمایت کرتی ہے اور نہ ہی اس کی کھوج کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ’’ہم یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیوں کچھ لوگوں کو ماحولیاتی انتہا پسندی میں ملوث ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ یہ اس طرح کی انتہائی کارروائیوں کے نتائج کے بارے میں بھی کھل کر رہنے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘  فلم کا ایشین پریمیئر آئی ایف ایف آئی 53 میں ہوا۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اور ان کا سامنا کرنے کی حکمت عملیوں پر بات چیت بہت محدود نوعیت کی ہے، ڈینیئل نے مزید کہا، "اس طرح کی بات چیت بنیادی طور پر کارپوریشنز اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے فائدہ اٹھانے والے ممالک کے ذریعہ کی جاتی ہے۔"

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ موسمیاتی مسئلہ ایک ایسا سمندر ہے جسے ہم نے حقیقت میں دریافت نہیں کیا ہے، ڈینیئل نے رائے دی کہ موسمیاتی تبدیلی کے نتائج فوری طور پر ان ممالک میں بلکہ کرہ ارض کی دوسری جگہوں پر محسوس نہیں کیے جا رہے ہیں جو موسمیاتی تبدیلی کی وجہ بنتے ہیں، ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے نمٹنے کے لیے ہم پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

'پائپ لائن کو کیسے اڑایا جائے'- ایک سخت اور بروقت تھرلر نوجوان ماحولیاتی کارکنوں کے عملے کی کہانی پیش کرتی ہے جو اپنے بنیاد پرست عزائم کے ساتھ تیل کی پائپ لائن سبوتاژ کرنے کے مشن کو انجام دینے کی ہمت کرتا ہے۔ وہ اِس نظام کے ذریعے انجام پانے والے اعمال کے بدلے کے طور پر اس عمل میں مشغول ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں موسمیاتی بحران پیدا ہوتا ہے۔

یہ فلم اینڈریاس مالم کی 2021 کی کتاب، ہاؤ ٹو بلو اپ اے پائپ لائن – لرننگ ٹو فائٹ ان اے ورلڈ آف فائر کی ایک کڑی ہے۔ ڈینیئل کے مطابق، اس کتاب میں بنیادی طور پر اس بات کی وکالت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ گزشتہ دہائیوں میں عالمی تاریخ میں ہر سماجی انصاف کی تحریک میں کم سے کم جائیداد کی تباہی اور تخریب کاری کا کوئی نہ کوئی حصہ ضرور رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "کتاب پر فلم بنا کر، ہم یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ اگر ہم موضوع کو ڈرامائی شکل دیں گے تو کیا ہوگا، حالانکہ یہ کتاب سے بنیادی طور پر مختلف ہے۔"

ایک ایسے موضوع پر فلم بنانے کی وجہ بیان کرتے ہوئے، جو ہمارے دور کے اہم مسائل ہیں، ڈینیئل گولڈہبر نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے ہی موسمیاتی سرگرمی پر کہانی کی تلاش میں رہتے ہیں کیونکہ وہ اس موضوع کے بہت عادی ہیں۔ "میرے والدین آب و ہوا سے متعلق سائنسدان ہیں۔ میری پرورش ایک ایسے ماحول میں ہوئی ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں اور اس سے وابستہ سرگرمیوں کو جانتا ہو۔"

53 افّی میں اپنی فلم کی نمائش پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، ڈینیل نے کہا کہ یہ ایک امریکی فلم ہے، جو مکمل طور پر ایک یورپی کتاب سے اخذ کردہ امریکی تصور پر مبنی ہے، لیکن ایشیائی ملکوں کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک میں بھی اس فلم کی تشہیر کرنا ہمیشہ بہت اچھا ہوتا ہے۔

 

فلم کے بارے میں

خلاصہ: نوجوان ماحولیاتی کارکنوں کا ایک عملہ اس سخت اور بروقت سنسنی خیز فلم میں تیل کی پائپ لائن کو سبوتاژ کرنے کے لئے ایک جرات مندانہ مشن کو انجام دیتا ہے، جو موسمیاتی بحران کی بنیاد پرستی کی تلاش کا حصہ ہے۔

ڈینیل گولڈہبر لاس اینجلس اور نیویارک میں مقیم ایک ڈائریکٹر، مصنف اور پروڈیوسر ہیں۔ انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا جہاں انہوں نے بصری اور ماحولیاتی علوم کی تعلیم حاصل کی۔ گولڈہبر کی پہلی خصوصیت 'کیم' (2018) تھی۔ گولڈہبر کا نام فلم سازوں میں سے ایک تھا۔

ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے پلیٹ فارم سیکشن میں 'ہاؤ ٹو بلو اپ ایک پائپ لائن' کا پریمیئر ہوا۔

 ۔۔۔

                  

 

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U 12912



(Release ID: 1878727) Visitor Counter : 126


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil