ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کچھوؤں کے تحفظ کے سلسلے میں  کی جانے والی ہندوستانی کوششوں کو پنامہ میں سی آئی ٹی ای ایس  کوپ میں سراہا گیا 

Posted On: 24 NOV 2022 10:43AM by PIB Delhi

جھلکیاں:

  • تازہ پانی میں پائے جانے والے کچھوے  بٹاگور کچھوے کو شامل کئے جانے کی ہندوستانی تجویز کا وسیع پیمانے پر خیر مقدم  کیا گیا۔
  • آپریشن ٹرٹ شیلڈ  کے تحت جنگلی حیات سے متعلق جرائم پر بندش لگانے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کی ستائش کی گئی ۔

 

معدومیت کے خطرے سے دوچار جنگلی پیڑ پودوں کی بین الاقوامی تجارت (سی آئی ٹی ای ایس) سے متعلق کانفرنس آف دی پارٹیز کی 19ویں میٹنگ (سی آئی ٹی ای ایس19) پنامہ شہر میں چودہ نومبر سے 25 نومبر 2022 تک منعقد کی جارہی ہے۔

کوپ 19 میں ہندوستان کی طرف سے ،تازہ پانی میں رہنے والے بٹاگو رنامی کچھوے   کو شامل کئے جانے کی تجویز کا سی آئی ٹی ای ایس کی سی او پی 19 میں شامل جماعتوں کی طرف سے وسیع پیمانے پر استقبال کیا گیا ۔جس وقت یہ تجویز پیش کی گئی تو تمام پارٹیوں نے اس کو کھلے دل سے قبول کیا اور بڑے پیمانے پر اس کی ستائش کی ۔

سی آئی ٹی ای ایس نے عام کچھوؤں  کے ساتھ ساتھ تازہ پانی میں رہنے والے کچھوؤں کو تحفظ دینے  اور جنگلی حیات سے متعلق کئے جانے والے جرائم  اور ملک میں کچھوؤں کی غیر قانونی تجارت کے خلاف اقدامات کرنے کے سلسلے میں ہندوستان کے ذریعہ کئے گئے کام کی ستائش کی اور اس کو ریکارڈ میں شامل کیا گیا ۔قراردادی دستاویز ، جو سی آئی ٹی ای ایس  سکریٹریٹ کی جانب سے داخل کی گئی تھی اور جو عام کچھوؤں اور تازہ پانی میں رہنے والے کچھوؤں سے متعلق تھی،اس میں خاص طور پر مختلف کارروائیوں کے نتیجے میں ملک کے ذریعہ حاصل کئے گئے قابل تعریف نتائج کا ذکر کیا گیا تھا ان کارروائیوں میں وائلڈ لائف کرائم کنٹرول بیورو کی طرف سے چلائی گئی آپریشن ٹرٹ شیلڈ  نامی مہم بھی شامل ہے جس کے نتیجے کے طور پر تازہ پانی میں رہنے والے کچھووں کے غیر قانونی شکار اور غیر قانونی تجارت میں ملوث بہت سے جرائم پیشہ افراد کو پکڑا گیا اور اداروں کے ذریعہ ملک کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر ضبطیاں کی گئیں۔

سی آئی ٹی ای ایس کوپ 19 میں ہندوستان نے عام کچھووں اور تازہ پانی میں رہنے والے کچھوؤں کو تحفظ دینے کے حوالے سے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔ ہندوستان نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کے عام کچھوؤں اور تازہ پانی میں رہنے والے کچھوؤں کی مختلف قسموں کو جنہیں خطرات سے ممکنہ طور پر دوچار ،کمزور اور تقریباً خطرے کی زد میں تسلیم کیا گیا ہے،پہلے ہی جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق قانون 1972 میں شامل کرلیا گیا ہےاور اعلیٰ درجے کا تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔ہندوستان نے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سی آئی ٹی ای ایس  کے ضمیمہ نمبر دو میں شامل کئے جانے سے ان جانوروں کو  عالمی پیمانے پر کی جانے والی اندھا دھند اور غیر  قانونی تجارت سے مزید تحفظ دیا جاسکے گا۔

سی آئی ٹی ای ایس کے جاری سی او پی میں ہندوستانی وفد نے ، جو  ڈی جی ایف اینڈ ایس ایس کے زیر قیادت ہے ،معدومیت کے خطرے سے دو چار جنگلی حیوانات اور نباتات کی تجارت اور تحفظ سے متعلق تمام شامل فہرست معاملات پر گفتگو اور غور و خوض کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

پس منظر

ایس آئی ٹی ای ایس کی کانفرنس اور پارٹیز میں ،جسے عالمی جنگلی حیات  کانفرنس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ،سی آئی ٹی ای ایس سے متعلقہ تمام 184 پارٹیوں کو پروگراموں میں شرکت کرنے اور کانفرنس کے لئے غور کئے جانے کی غرض سے تجاویز پیش کرنے اور تمام فیصلوں پر اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے ۔ اب تک 52 تجاویز پیش کی گئی ہیں جن سے شارکس ، رینگنے والے جانور، دریائے گھوڑے ،مترنم پرندے ، گینڈے ،درختوں کی 200 قسمیں  ،آرچڈس ،ہاتھی اور دیگر جانوروں کے لئے بین الاقوامی تجارت پر ضابطہ کاری میں مدد ملے گی ۔

سی آئی ٹی ای ایس کے بارے میں :سی آئی ٹی ای ایس ایک ایسا بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کے ساتھ علاقائی اقتصادی رابطہ کی تنظیمیں رضاکارانہ طور پر جڑی ہوئی ہیں۔حالانکہ سی آئی ٹی ای ایس  کے لئے پارٹیاں قانونی طور پر پابند ہیں ،باالفاظ دگر ،انہیں اس کنونشن پر عمل کرنا ہی ہوتا ہے، مگر یہ قومی قوانین کی جگہ نہیں لیتا ہے ۔ یہ غالباً ایک ایسا فریم ورک فراہم کرتا ہے جس کا احترام ہر فریق کی طرف سے کیا جاتا ہے ، جسے اپنے ملکی قوانین کو بھی اختیار کرنا ہوتا ہے۔اس طرح اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ ایس آئی ٹی ای ایس پر قومی سطح پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔

***********

ش ح ۔   س ب ۔ م ش

U. No.12886


(Release ID: 1878460) Visitor Counter : 190