وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

رکشا منتری نے کمبوڈیا میں آسیان کے وزرائے دفاع کی 9ویں میٹنگ پلس میں شرکت کی؛ بین الاقوامی اور سرحد پار دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری اور پرعزم عالمی کوششوں پر زور دیا


"بھارت ایک آزاد، کھلے اور جامع بھارت-بحرالکاہل خطے کی وکالت کرتا ہے، تمام اقوام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتا ہے"

مستقبل کی نسلوں کے لیے ایک مستحکم، محفوظ اور زیادہ سلامتی والی دنیا کے لیے مثبت ارادے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے: جناب راجناتھ سنگھ

Posted On: 23 NOV 2022 6:02PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 23نومبر، 2022/ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 23 نومبر 2022 کو کمبوڈیا کے سیم ریپ میں 9ویں آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ (اے ڈی ایم ایم) پلس میں شرکت کی۔ دفاع کے سکریٹری جناب گریدھر ارامانے، چیئرمین کے لیے چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف، چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی آئی ایس سی) ایئر مارشل بی آر کرشنا اور وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کے دیگر اعلیٰ حکام وزیر موصوف کے ہمراہ تھے۔

اے ڈی ایم ایم پلس دس آسیان ممالک کے وزرائے دفاع اور اس کے آٹھ ڈائیلاگ پارٹنر ممالک یعنی بھارت، امریکہ، روس، چین، آسٹریلیا، جاپان، نیوزی لینڈ اور جنوبی کوریا کا سالانہ اجلاس ہے۔ سال 2022 میں بھارت-آسیان تعلقات کی 30 ویں سالگرہ بھی منائی جارہی ہے۔

اے ڈی ایم ایم پلس فورم سے اپنے خطاب کے دوران، جناب راج ناتھ سنگھ نے علاقائی اور عالمی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے، بین الاقوامی اور سرحد پار دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری اور پرعزم عالمی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پچھلی کچھ دہائیوں میں دہشت گرد گروپوں کے ذریعے جدید ترین ٹکنالوجی کے استعمال اور  اپنے نظریات کی تشہیر، رقم کی منتقلی اور بھرتی کے عمل کے لیے مختلف ملکوں میں بین رابطے تشکیل دینے کےساتھ سکیورٹی کے عالمی ماحول میں بنیادی تبدیلی آئی ہے۔

دزیر دفاع نے عالمی سطح پر کووڈ – 19 وبا کے بعد توانائی اور خوراک کی سکیورٹی کے چیلنجوں سمیت پڑنے والے سکیورٹی کے دیگر خدشات کی طرف فورم کی توجہ مبذول کرائی ۔  انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر، بھارت نے اپنے شراکت داروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر انسانی امداد، ادویات، ویکسین اور اناج کے بڑے پیمانے پر فراہمی میں کام کیا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے خطے میں بحری سلامتی اور عالمی برادری کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے بھارت اور اے ڈی ایم ایم پلس ممالک کے درمیان عملی، مستقبل کے حوالے سے اور نتیجہ خیز تعاون کو فروغ دینے کے بھارت کے عہد کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت ایک آزاد، کھلے اور جامع بھارت-بحرالکاہل خطے کی وکالت کرتا ہے اور تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہوئے تنازعات کے پرامن حل پر زور دیتا ہے۔ اس تناظر میں، انہوں نے کہا کہ جنوبی بحیرہ چین میں ضابطہ اخلاق پر جاری آسیان-چین مذاکرات بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر اقوام متحدہ کے سمندر کے قانون (یو این سی ایل او ایس) کے کنونشن کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہونے چاہیئں اور اس میں کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہیے۔  

وزیر دفاع نے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک مستحکم، محفوظ اور زیادہ سلامتی والی دنیا کے لیے مثبت ارادے کے ساتھ مل کر کام کریں۔

  ۔۔۔

                  

ش ح ۔ و ا۔ ع ا ۔                                                

U 12868


(Release ID: 1878416) Visitor Counter : 138


Read this release in: English , Hindi