وزارت اطلاعات ونشریات
کیا ایک ایسے معاشرے میں خواتین واقعی محفوظ ہیں جسے ہم با اختیار خواتین کے معاشرے کےطور پر قرار دیتے ہیں ؟ فلم ’نانو کُسوما سے پوچھتا ہے‘
’نانوکُسوما‘ ہمارے پدرانہ معاشرے کی حقیقت کا آئینہ دار ہے جہاں سخت قوانین لاگوہونے کے باوجود خواتین کے ساتھ ناانصافی کی جاتی ہے: ڈائریکٹر کرشن گوڑا
جب ہم ایک ایسے معاشرے کاذکر کرتے ہیں جہاں خواتین کو بااختیار بنایا گیا ہے تو کیا اس کا مطلب واقعی یہ ہے کہ خواتین ان تمام خطرات سے پوری طرح محفوظ ہیں جوان کے سامنے موجود ہیں ۔کیا ہم نے مہاتما گاندھی جی کے رام راجیہ کے تصور کو حاصل کرلیا ہے جہاں حفاظت اور سلامتی شامل ہے؟ یہ کنڑ فلم ’نانو کُسوما‘ (میں ہوں کُسوما) کی طرف سے اٹھائے گئے کچھ فکر انگیز سوالات ہیں۔
ڈائریکٹر کرشن گوڑا نے ہندوستان کے 53 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹول اِفّی کے موقع پر پریس انفارمیشن بیورو پی آئی بی کی جانب سے منعقدہ ’ٹیبل ٹاک‘ سیشن میں میڈیا اور میلے کے مندوبین سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’نانو کسوما‘ ہمارے پدرانہ سماج کی حقیقت کا آئینہ دار ہے جہاں سخت قوانین کے باوجود خواتین کے ساتھ ناانصافی کی جاتی ہے۔
یہ فلم ایک شارٹ اسٹوری پر مبنی ہے جسے کنڑ مصنف ڈاکٹر بیسا گڑہالی رامنّا نے لکھا ہے۔جنہوں نے اصل معصوم زندگی کے کچھ پہلوؤ ں کو لیکر ایک کتاب تحریر کی ہے ۔خواتین کو بااختیار بنانا اور خواتین کا تحفظ اس فلم کی اصل حقیقت اور شکل ہے ۔ڈائریکٹر نے بتایا کہ میرا مقصد اور سوچ یہ ہے کہ ایسے موضوعات پر فلمیں بنائی جائیں جو معاشرے کو ایک پیغام پہنچاسکیں۔
’نانوو کُسوما ‘،کُسوما نامی لڑکی کی ایک کہانی ہے جو پیا ر اور دیکھ بھال کرنے والے ایک والد کی بیٹی ہے جس کی اپنی بیٹی کے تئیں بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں ۔لیکن قسمت میں کچھ اور ہی تھا اور اس کے والد ایک حادثے میں چل بسے جس کے نتیجے میں اس کی زندگی انتشار کا شکار ہوگئی ۔کُسوما نے جس نے ایک ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھا تھا مالی بحران کی وجہ سے میڈیکل اسکول سے بیچ میں ہی تعلیم چھوڑدی ۔ کُسوما نے ہمدردی اور معاوضے کی بنیادوں پر اپنے والد کی سرکاری نوکری حاصل کی لیکن کُسوما کی زندگی نے اس وقت ایک ڈرامائی موڑ اختیار کیا جب اس کے ساتھ جنسی طور پر دست درازی کی گئی ۔
یہ بات بتاتے ہوئے کہ کُسوما کی تصویر کشی کرنا کتنا مشکل کام تھا، اداکار گریشما سریدھر نے بتایا کہ یہ عمل مسلسل اس ذہنی کیفیت میں رہنے کی وجہ سے پریشان کن اور تھکا دینے والا تھا۔ یہ ان خواتین کی کہانی ہے جنہیں مسلسل نظرانداز کیا جارہا ہے اور جو بغیرکوئی غلط کام کئے بغیر اپنے آپ کو مسائل میں گھری ہوئی پاتی ہیں۔اداکار گریشما سریدھر نے مزید بتایا کہ یہ کہنا دل کو توڑنے والا ہے کہ اس خاص موضوع پر متن کی کوئی کمی نہیں تھی جس نے اس کے ساتھ سمجھوتہ کرنا زیادہ مشکل بنایا۔
یہ فلم انڈین پینورما فیچر فلموں کے زمرے کے تحت دکھائی گئی ہے۔ یہ دیگر 8 فلموں کے ساتھ آئی سی ایف ٹی-یونسکو گاندھی میڈل کے لیے بھی مقابلہ کر رہی ہے، جواِفّی کی بین الاقوامی اور ہندوستانی فکشن فیچر فلموں کی سالانہ سلیٹ ہے جو یونیسکو کے نظریات کی عکاسی کرتی ہے۔
فلم کے بارے میں
ڈائیریکٹر: کرشن گوڑا
پروڈیوسر: کرشن گوڑا
اسکرین پلے: کرشن گوڑا الڈاس،ڈاکٹر بیسا گڑہالی راما نناور
سنیما ٹو گرافر:ارجن راجا
ایڈیٹر: شیو کمار سوامی
کاسٹ: گرشما سریدھر ، سناتانی ،کرشن گوڑا ، کاویری سریدھر ، سومیا بھگوت، وجے
2022/کنڑ/کلر/105 منٹ
خلاصہ: کُسوما ایک مہذب دیکھ بھال کرنے والے والد کی بیٹی ہے جو ایک اسپتال میں مارٹیشین ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ کُسوما ڈاکٹر بنے لیکن وہ ایک حادثے کا شکار ہو کر اس دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے ۔ اس کی لاش کو اسی مردہ خانے میں اسی طریقہ کار سے گزرنا پڑے گا۔ کسوما مالی بحران کی وجہ سے میڈیکل اسکول چھوڑ دیتی ہے اور نرس بننے کا انتخاب کرتی ہے۔ اسے معاوضے کی بنیاد پر اپنے والد کی سرکاری نوکری مل جاتی ہے۔ لیکن کسوما کی زندگی اس وقت ڈرامائی موڑ لیتی ہے جب اس کی عصمت دری کی جاتی ہے۔
ہدایت کار اور پروڈیوسر: کرشن گوڑا کنڑ فلم انڈسٹری میں پروڈیوسر، ہدایت کار اور اداکار ہیں۔ تین دہائیوں کے دوران انہوں نے کئی فلموں میں اداکاری کی اور 15 سے زیادہ فلمیں پروڈیوس کیں۔
***********
ش ح ۔ ح ا ۔ م ش
U. No.12841
(Release ID: 1878205)
Visitor Counter : 227