مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹرائی نے براڈکاسٹنگ اور کیبل سروسز کے ریگولیٹری فریم ورک میں ترامیم کو مشتہر کیا

Posted On: 22 NOV 2022 3:54PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا ( ٹرائی ) نے آج ٹیلی کمیونیکیشن (براڈکاسٹنگ اینڈ کیبل) سروسز (آٹھویں) (ایڈریس ایبل سسٹمز) ٹیرف (تیسری ترمیم) آرڈر، 2022 (2022 کا 4 ) اور ٹیلی کمیونیکیشن (براڈ کاسٹنگ اینڈ کیبل) سروسز انٹرکنیکشن ( ایڈریس ایبل سسٹمز) (چوتھی ترمیم) ریگولیشنز، آرڈر ، 2022 ( 2022 کا 2 )کو مشتہر کیا ہے ۔  

کیبل ٹی وی سیکٹر کے مکمل ڈیجیٹائزیشن کے ساتھ ہم آہنگی میں، ٹرائی  نے 3 مارچ ، 2017 ء کو براڈکاسٹنگ اور کیبل سروسز کے لئے ’ نئے ریگولیٹری فریم ورک ‘ کو مشتہر کیا ہے ۔  معزز مدراس ہائی کورٹ اور معزز سپریم کورٹ میں قانونی جانچ پڑتال کے بعد، نیا فریم ورک 29 دسمبر ، 2018 ء سے نافذ ہو چکا ہے ۔

نئے ریگولیٹری فریم ورک میں کچھ کاروباری اصولوں میں تبدیلی کے بعد  بہت سے مثبت نتائج سامنے آئے۔ تاہم، نئے ریگولیٹری فریم ورک ، 2017 کے نفاذ کے بعد ، ٹرائی  نے صارفین پر اثر انداز ہونے والی کچھ خامیوں کو  دور کیا  اور   فریقین کے ساتھ مناسب مشاورت کے عمل کے بعد، نئے ریگولیٹری فریم ورک کے نفاذ کے بعد پیدا ہونے والے بعض مسائل کو حل کرنے کے لئے، ٹرائی  نے یکم جنوری ، 2020 ء  کو نئے ریگولیٹری فریم ورک - 2020 کو مشتہر کیا ۔

کچھ فریقین نے ٹیرف ترمیمی آرڈر - 2020 ، انٹر کنکشن ترمیمی ضوابط ، 2020 اور کیو او ایس  ترمیمی ضوابط ، 2020 کی دفعات کو بمبئی اور کیرالہ کے معزز ہائی کورٹ سمیت مختلف ہائی کورٹوں  میں چیلنج کیا  تھا ۔ معزز ہائی کورٹوں  نے چند دفعات کے علاوہ نئے ریگولیٹری فریم ورک 2020 کے جواز کو برقرار رکھا ہے ۔

نیٹ ورک کیپسٹی فیس ( این سی ایف ) ، ملٹی ٹی وی ہومز اور نئے ریگولیٹری فریم ورک ، 2020 کے طویل مدتی سبسکرپشنز سے متعلق دفعات پہلے ہی لاگو کی جا چکی ہیں اور واجب الادا فوائد وسیع طور پر صارفین کو حاصل ہو رہے ہیں۔ ہر صارف اب زیادہ سے زیادہ 130 روپئے این سی ایف میں اب پہلے کے 100 چینلز کی بجائے 228 ٹی وی چینلز دیکھ سکتا ہے ۔ اس سے صارفین 2017 ء کے فریم ورک کے مطابق اتنی ہی تعداد میں چینلز حاصل کرنے کے لئے اپنے این سی ایف کو 40 سے 50 روپئے کی تخمینہ لاگت سے حاصل کر سکتے ہیں ۔  اس کے علاوہ ، ملٹی ٹی وی گھروں کے لئے ترمیم شدہ این سی ایف نے صارفین کو دوسرے (اور زیادہ) ٹیلی ویژن سیٹوں پر 60 فی صد  کی مزید بچت کے قابل بنایا ہے۔

تاہم، نومبر ، 2021 ء میں براڈکاسٹروں کی طرف سے دائر کردہ آر آئی اوز  کے مطابق، نئے ٹیرف ایک عام رجحان کی عکاسی کرتے ہیں یعنی ان کے مقبول ترین چینلز بشمول اسپورٹس چینلز کی قیمتوں میں 19 روپئے فی مہینہ سے زیادہ اضافہ کیا گیا تھا۔ پے چینلوں  کو گروپ میں شامل کرنے کے حوالے سے شرائط کی حد تک تعمیل کرتے ہوئے، ایسے تمام چینلز جن کی قیمت 12 روپئے فی ماہ روپے سے زیادہ ہے ،  انہیں اس گروپ سے علیحدہ رکھا گیا ہے اور یہ علیحدہ علیحدہ چینل کے مطابق پیش کئے جاتے ہیں ۔ نظر ثانی شدہ آر آئی اوز  جیسا کہ درج کیا گیا ہے، پیش کئے جانے والے تقریباً تمام گروپوں کی ساخت میں وسیع پیمانے پر تبدیلیوں کی نشاندہی کرتا ہے۔

نئے ٹیرف کے اعلان کے فوراً بعد ہی  ٹرائی کو ڈسٹری بیوشن پلیٹ فارم آپریٹرز ( ڈی پی اوز )، ایسوسی ایشنز آف لوکل کیبل آپریٹرز ( ایل سی اوز ) اور صارفین کی تنظیموں کی طرف سے نمائندگی موصول ہوئی ہے ۔ ڈی پی اوز نے سسٹمز میں نئی شرحوں کو نافذ کرنے میں در پیش مشکلات کو اجاگر کیا  ۔  لہٰذا ، ٹرائی  نے ایل سی اوز کے نمائندوں سمیت تمام مختلف ایسوسی ایشنز اور صارفین کے گروپوں کے ساتھ بات چیت کی ۔

نئے ریگولیٹری فریم ورک ، 2020 کے نفاذ سے متعلق مختلف مسائل پر غور و خوض کرنے اور آگے بڑھنے کا راستہ تجویز کرنے کے لئے، انڈین براڈکاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل فاؤنڈیشن ( آئی بی ڈی ایف ) ، آل انڈیا ڈیجیٹل کیبل فیڈریشن ( اے آئی ڈی سی ایف ) اور ڈی ٹی ایچ  ایسوسی ایشن کے اراکین پر مشتمل ٹرائی کی سرپرستی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ۔

کمیٹی کا مقصد مختلف فریقین کے درمیان ٹیرف ترمیمی آرڈر 2020 کے ہموار نفاذ کے لئے ایک مشترکہ متفقہ راستے پر آنے کے لئے بات چیت کی سہولت فراہم کرنا تھا۔  فریقین کو مشورہ دیا گیا کہ وہ نئے ریگو لیٹری فریم ورک ، 2020 کو نافذ کرنے کا منصوبہ بنائیں ۔

کمیٹی نے نئے ریگولیٹری فریم ورک ، 2020 سے متعلق کئی مسائل کو غور و خوض کے لئے درج کیا۔ تاہم، فریقین نے ٹرائی سے ان اہم مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کی درخواست کی ، جو ٹیرف ترمیمی آرڈر 2020 کے ہموار نفاذ میں رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔

فریقین  ، کمیٹی کی طرف سے نشان زد  مسائل کو حل کرنے کے لئے؛ ٹرائی نے نئے ریگولیٹری فریم ورک 2020 کے مکمل نفاذ کے لئے زیر التواء نکات/معاملات پر فریقین  کی رائے طلب کرنے کے لئے ایک مشاورتی پیپر جاری کیا ہے ۔ مشاورتی پیپر میں چینلوں کے گروپ کی تشکیل میں دی گئی رعایت سے متعلق مسائل پر گروپ میں شامل کرنے کے لئے چینلز کی زیادہ سے زیادہ قیمت اور ڈسٹری بیوشن فیس کے علاوہ براڈکاسٹروں کی طرف سے ڈی پی اوز کو پیش کردہ رعایت پر مختلف فریقین سے تبصرے اور تجاویز طلب کی گئیں ۔

اتھارٹی نے فریقین کے تبصروں کا تجزیہ کیا اور صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے ٹیرف آرڈر 2017 اور انٹر کنکشن ریگولیشنز 2017 میں ترامیم کو مشتہر کیا ہے ۔ ترامیم کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

  1. ٹی وی چینلوں کی ایم آر پی کی موجودہ شرحوں کو جاری رکھنا ۔
  2. صرف وہ چینلز جن کی ایم آر پی 19 روپئے یا اس سے کم ہے ، انہیں گروپ  میں شامل کرنے کی اجازت ہوگی۔
  3. ایک براڈکاسٹر اپنے پے چینلز کے گروپ کی قیمتوں کا تعین کرتے ہوئے ، اس گروپ میں موجود تمام پے چینلز کے ایم آر پی کی رقم میں زیادہ سے زیادہ 45 فی صد کی رعایت کی پیشکش کر سکتا ہے ۔
  4. ایک براڈکاسٹر کی طرف سے ایک پے چینل کی زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت پر ایک ترغیب کے طور پر پیش کی جانے والی رعایت اس چینل کی مشترکہ سبسکرپشن پر مبنی ہوگی۔

تمام براڈکاسٹرز 16 دسمبر ، 2022 ء تک، چینلز کے نام، نوعیت، زبان، ایم آر پی فی ماہ اور چینلز کے گروپوں کی ایم آر پی میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی اطلاع اتھارٹی کو دیں گے اور ساتھ ہی اس طرح کی معلومات کو اپنی ویب سائٹس پر شائع کریں گے۔ وہ براڈکاسٹر ، جنہوں نے پہلے ہی نئے ریگولیٹری فریم ورک 2020 کی تعمیل میں اپنے آر آئی اوز  جمع کرائے ہیں ، وہ بھی 16 دسمبر ، 2022 ء تک اپنے آر آئی اوز پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔

ٹیلی ویژن چینلز کے تمام ڈسٹری بیوٹرز یکم جنوری ، 2023 ء تک اتھارٹی، پے چینلز کے ڈی آر پی اور پے چینلز کے گروپ  اور بکیٹس آف پے اینڈ ایف ٹی اے چینلز کو رپورٹ کریں گے اور ساتھ ہی اس طرح کی معلومات اپنی ویب سائٹس پر شائع کریں گے۔ ڈی پی اوز ، جنہوں نے پہلے ہی نئے ریگولیٹری فریم ورک ، 2020 کی تعمیل میں اپنے آر آئی اوز جمع کرائے ہیں ، وہ بھی یکم جنوری ، 2023 ء تک اپنے آر آئی اوز پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔

ٹیلی ویژن چینلز کے تمام تقسیم کار ، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ سبسکرائبرز کو خدمات، یکم فروری ، 2023 ء سے، ان کے منتخب کردہ بکیٹس یا چینلز کے مطابق فراہم کی جائیں۔

موجودہ ترامیم میں ٹرائی  نے ، صرف ان اہم مسائل کو حل کیا ہے ، جو فریقین کی کمیٹی نے ٹیرف ترمیمی آرڈر ، 2020 کو نافذ کرتے ہوئے صارفین کو پریشانی سے بچانے کے لئے تجویز کئے تھے ۔ اس کے علاوہ، اتھارٹی نے ایل سی اوز  کے نمائندوں کے ساتھ متعدد میٹنگیں کیں ، جن میں ایک آن لائن میٹنگ بھی شامل تھی ، جس میں ملک بھر سے 200 سے زائد ایل سی اوز  نے شرکت کی۔ ان میٹنگوں کے دوران کئی امور پر بات چیت کی گئی ۔  ٹرائی نے ، ان تجاویز کو نوٹ کیا ہے اور اگر صورت حال کی تائید ہوتی ہے تو آنے والے مسائل کو حل کرنے کے لئے مزید مناسب اقدامات کئے جا  سکتے ہیں۔

کسی بھی وضاحت/معلومات کے لئے، جناب انیل کمار بھاردواج، مشیر (بی اینڈ سی ایس) سے ٹیلی فون نمبر  +91-11-23237922 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) ( 22-11-2022 )

U. No.  12814

 



(Release ID: 1878098) Visitor Counter : 112