وزارت آیوش

مرکزی وزیر سربانند سونووال نے سلچر میں ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن کا افتتاح کیا


یہ جدید  ترین انسٹی ٹیوٹ 3.5ایکڑ سے زیادہ  رقبے پر پھیلاہے ،  اسے48 کروڑ روپے  کی سرمایہ کاری سے بنایا گیا ہے

Posted On: 20 NOV 2022 4:34PM by PIB Delhi

 

آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج سلچر میں ریجنل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (آر آر آئی یو ایم) کے جدید ترین کمپلیکس کا افتتاح کیا۔ابھی حال ہی میں شروع کیا گیا یہ ادارہ شمال مشرق میں آیوش نظاموں میں سے ایک روایتی ادویات پرمشتمل یونانی ادویات  کا اپنی نوعیت  کا پہلا مرکز ہے ۔ 3.5 ایکڑ سے زیادہ کے رقبے پر پھیلا ہوا یہ نیا کمپلیکس48 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کمپلیکس کو حکومت ہند کا ایک ادارہ نیشنل پروجیکٹس کنسٹرکشن کارپوریشن (این پی سی سی) نے تیار کیا تھا۔ اسے مرکزی کونسل فار ریسرچ ان یونی میڈیسن (سی سی آر یو ایم) کے حوالے کیا گیا تھا، جو حکومت ہند کی وزارت آیوش کے تحت ایک خود مختار تنظیم ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001386B.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، جناب سربانند سونووال نے کہا، ’’آیوش نظام طب نے وبائی امراض کے دوران ثابت شدہ نتائج سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے بعد ایک بار پھر لوگوں میں اپنی قبولیت کو تقویت بخشی ہے۔ لوگوں کے معیار زندگی کو بڑھانے میں آیوش نظام طب کی تاثیر ایک ثابت شدہ حقیقت ہے اسی لیے ہم ایک ایسے طبی نظام پر کام کر رہے ہیں، جہاں عصری ادویات کی بہترین مصنوعات کو آیوش کے روایتی دواؤں کے طریقوں کے ساتھ ملایا جا سکے۔‘‘

مزید بر آں ، جناب سونووال نے کہا، ’’یونانی نہ صرف ہندوستان میں بلکہ دوسرے ممالک میں بھی سب سے مشہور روایتی ادویات میں سے ایک ہے۔ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ یونانی ادویات پر یہ جدید ترین انسٹی ٹیوٹ اب سلچر سے کام کر رہا ہے تاکہ لوگوں کو مؤثر علاج حاصل کرنے اور زندگی کا معیار بحال کرنے میں مدد کی جا سکے۔ یونانی طب کا بنیادی عقیدہ اس اصول پر کام کرتا ہے کہ انسانی جسم کی اپنی خود شفا یابی کی طاقت ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس دوا کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ جڑی بوٹیوں سے علاج کے ذریعہ بیماریوں کی روک تھام اور علاج  میں معاون ہوتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00268UQ.jpg

آر آر آئی یو ایم کا نو تعمیر شدہ کمپلیکس، جو کہ سی سی آر یو ایم کے تحت کام کرے گا، یونانی میڈیسن میں تحقیق کے لیے اعلیٰ سرکاری ادارے، مریضوں کی دیکھ بھال کی خدمات کا ایک وسیع رینج فراہم کرے گا اور ساتھ ہی یونانی میڈیسن کے مختلف پہلوؤں، بنیادی اور اطلاقی پہلوؤں پر اور ان بیماریوں پر جو شمال مشرق میں خاص طور پر آسام میں زیادہ پائی جاتی ہیں،سائنسی تحقیق بھی کرے گا۔ یہ مرکز غیر متعدی امراض (این سی ڈی) جیسے کارڈیک، پلمونری، فالج، کینسر اور ذیابیطس کے مریضوں کی اسکریننگ کرنے سے بھی آراستہ ہے۔ بچوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ، یہ مرکز اسکولی بچوں کے لیے صحت کی جانچ بھی فراہم کرے گا اور مصیبت زدہ مریضوں کو مؤثر علاج فراہم کرے گا۔ اس مرکز کا مقصد مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے برتاو (مزاج) کا بھی جائزہ لینا ہے۔ آر آر آئی یو ایم کےاس جدید ترین کمپلیکس میں عمومی ، تحقیقی علاج بالتدبیر(ریجیمنل)، خصوصی علاج بالتدبیر (ریجیمنل) تھیراپی، مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ (ایم سی ایچ)، جیریاٹرکس (طب یا سماجی علوم کی وہ شاخ جو بزرگوں کی صحت اور دیکھ بھال سے متعلق ہے) کے لیے بھی خصوصی او پی ڈی کلینک کی سہولیات دستیاب ہیں۔

اس نئے ادارے  آر آر آئی یو ایم میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو علاج فراہم کرنے کے لیےا سکول ہیلتھ پروگرام، کلینیکل موبائل ریسرچ پروگرام، ہیلتھ کیمپس اور میلے بھی منعقد کیے جائیں گے۔اس جدید ترین ادارے میں ایک جدیدترین  پیتھالوجی لیبارٹری، بایو کیمسٹری لیبارٹری، ریڈیالوجی یونٹ اور کوالٹی کنٹرول لیبارٹری بھی ہے۔ مستقبل قریب میں دواؤں کے پودوں کے ساتھ ممکنہ سروےاور ایک جڑی بوٹیوں کا باغ بھی تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔

یہ انسٹی ٹیوٹ خاص طور پر معدے کے امراض اور سانس کی خرابی یا شمال مشرقی ریاست میں زیادہ پھیلی ہوئی ان  بیماریوں کا علاج فراہم کرے گا جو آئی بی ایس اور بدہضمی، جلد کی بیماریاں، گٹھیا، ایگزیما، ذیابیطس، گاؤٹ، یو آر ٹی آئی، ہائی بلڈ پریشر، اسکیاٹیکا اور بواسیر جیسے یونانی ادویات کا  اہم شعبہ ہے۔ اس  انسٹی ٹیوٹ میں علاج کے لیے آنے والی شمال مشرق کی آبادی میں غیر متعدی بیماریوں کی تشخیص بھی کی جائے گی۔ اس انسٹی ٹیوٹ  میں آنے والے شمال مشرق کے لوگوں کے لیے یونانی میڈیسن کی صلاحیت کے بارے میں آئی ای سی مہمات کا بھی اہتمام کیا جائے گا اور مختلف متعدی اور غیر متعدی بیماریوں میں آیوش کے روک تھام اور حفاظتی پہلو کے بارے میں حفظان صحت اور تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کی جائے گی۔

سلچر میں واقع اس علاقائی تحقیقی مرکز (یونانی) کو ایس ایم دیو سول ہسپتال، سلچر، کچھار (آسام) میں کونسل کے ذریعہ جون 2006 میں قائم کیا گیا تھا تاکہ او پی ڈی میں آنے والے مریضوں کو یونانی علاج فراہم کیا جا سکے۔ اس کے بعد سے، یہ مرکز ریسرچ او پی ڈی، آر سی ایچ او پی ڈی اور این سی ڈی کلینک وغیرہ  چلا رہا ہے اور اس سے بڑی تعداد میں مریضوں کایونانی طریقہ کار سے  علاج  ہوا ہے اور  مختلف بیماریوں کے علاج سے مستفید ہوئے ہیں۔

اس تقریب میں حکومت آسام کے  ٹرانسپورٹ، ماہی پروری اور ایکسائز کے وزیر پریمل شکلابیدیہ نے بھی شرکت کی۔ سلچر کے رکن پارلیمنٹ، ڈاکٹر راجدیپ رائے؛ کریم گنج کے رکن پارلیمنٹ، کرپاناتھ ملاح؛ اُدھربندر کے ایم ایل اے، مہر کانتی شوم؛ سابق ڈپٹی اسپیکر اور سونائی کے سابق ایم ایل اے امین الحق لشکر؛ وزارت آیو ش میں اسپیشل سکریٹری، پرمود کمار پاٹھک، سی سی آر یو ایم کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر عاصم علی خان؛ آر آر آئی یو ایم، سلچر کے سربراہ، ڈاکٹر اختر حسین جمالی اور وزارت آیوش اور حکومت آسام کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

12739



(Release ID: 1877583) Visitor Counter : 217


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Assamese