وزارت دفاع

ایک مضبوط اور آتم نر بھر ’نئے ہندوستان‘ کے لیے اختراعت کریں، نئی تکنیکوں کو فروغ دیں اور کمپنیاں قائم کریں:کرناٹک میں  ایک پروگرام  میں نوجوانوں سے رکشا منتری


’’ملک میں 2014 میں صرف 500-400اسٹارٹ اِپ تھے، جو اب بڑھ کر 70000ہوگئے ہیں‘‘ اب  100 سے زیادہ یونیکارن بن گئے ہیں

ہندوستان کسی بھی ملک کو اُکساتا نہیں ہے، لیکن جو اتحاد اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے، اسے یہ چھوڑتا بھی نہیں ہے:جناب راجناتھ سنگھ

Posted On: 18 NOV 2022 3:57PM by PIB Delhi

رکشا منتری جناب راجناتھ سنگھ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے مضبوط اور آتم نر بھر ’نئے ہندوستان‘کے وژن کو تعبیر آشنا کرنے کے لئے نوجوانوں سے اختراعات کرنے، نئی تکنیک کو فروغ دینے اور کمپنیوں ، تحقیقاتی اداروں اور اسٹارٹ اَپ قائم کرنے پر اصرار کیا۔ 18نومبر 2022ء کو کرناٹک کے اُڈوپی میں منی پال اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن(ایم اے ایچ ای)کے جلسہ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ دنیا ملک کے نوجوان روشن دماغ کی طاقت کو تسلیم کررہی ہے،جس میں گوگل ، مائیکرو سافٹ جیسی اہم کمپنیاں شامل ہیں۔ اڈون اور آئی بی ایم ہندوستانیوں کی باوقار عہدوں پر تقرری کررہی ہیں۔

’’اگر ہندوستانی دنیا بھر میں اہم فرموں کو بڑھنے میں مدد کرستے ہیں تو ہم یہاں اعلیٰ کمپنیوں کا قیام کیوں نہیں کرسکتے؟‘‘ رکشا منتری نے وہاں موجود5000طلباء سے یہ سوال کیا اور ان سے خود احتسابی کرنے اور ملک میں ایک انقلابی تبدیلی لانے پر اصرار کیا۔ انہوں نے ہندوستانی اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کی بڑھتی ہوئی طاقت کا کریڈٹ نوجوانوں کی صلاحیتوں ، اہلیتوں اور روشن دماغ کو دیا۔ انہوں نے کہا ’’پہلے ملک میں کوئی اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم نہیں تھا۔ 2014 سے پہلے  تقریباً 500-400اسٹارٹ اَپ تھے، آج یہ تعداد 70000کو عبور کرگئی ہے۔اِن میں سے 100 سے زیادہ یونیکارن بن گئے ہیں۔‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے طلباء سے صرف کتابوں سے علم حاصل کرنے سے زیادہ معلومات حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا’’کتابوں سے علم حاصل کرناہی سب کچھ نہیں، ذہانت اُس علم کے بہترین استعمال کو یقینی بناتی ہے، جو ملک کو زیادہ بلندیوں پر لے جانے کے لئے اہم ہے۔یہ نااہلی ، غربت، بے روزگاری اور پسماندگی جیسی سرحدوں سے آزاد کرتی ہے۔ اس طرح کی سوچ حساسیت کے دائرے کو وسیع کرتی ہے۔ وہ فرد کو مفاد سے اوپر اُٹھ کر سماجی، قومی اور عالمی بہبود کے لئے کام کرنے میں مدد کرتی ہے۔‘‘

رکشا منتری نے طلباء سے ملک کی  مالا مال ثقافتی روایتوں سے واقف ہونے اور اس کے قابل فخر ماضی کو از سر نو نافذ کرنے کی کوششیں کرنے پر بھی اصرار کیا۔  انہوں نے کہا’’ہندوستان سائنس ، اقتصادیات، تاریخ، پولیٹکل سائنس اور عوامی انتظامیہ جیسے کئی شعبوں میں آگے تھا۔  غیر ملکی حملوں کے سبب اس نے رفتہ رفتہ اپنا وقار کھو دیا۔ ہمیں اپنے ماضی کے وقار کو بحال کرنا چاہئے، جس کےلئے اقتصادی ترقی مرکزی ہے۔‘‘

جناب راجناتھ سنگھ نے موجودہ عہد کو معلومات سے بھرپور اور مسلسل ترقی یافتہ ہونے والا عہد بتاتے ہوئے ملک کی ترقی کے لئے اہم انسانی اثاثے  کے معیار اور مقدار کو جدید کرنے پر اصرار کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے میں تکنیکی صلاحیتیں اور شہریوں کا اختراعاتی رویہ سب سے زیادہ فیصلہ کن ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ سرکار نوجوانوں کو مناسب تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کررہی ہے۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر رکشا منتری نے کہا کہ اس کا مقصد روایتی اور جدید تعلیم کے توسط سے نوجوان نسل کو عالمی شہری کے طورپر شکل دینی ہے۔ انہوں نے کہا’’نوجوان ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ اور ترقی کا انجن ہے۔ ہماری نوجوان فوج 2025تک 5ٹریلین ڈالر کی معیشت کے ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار کرے گی۔ امریکی بینکنگ گروپ مورگن اسٹینلی کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان اگلے 6-5برسوں میں دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے والا ہے۔ہندوستان کی اِس اُبھرتی ہوئی طاقت کو ’ایک بار کی نسل میں تبدیلی‘کا نام دیا گیا ہے۔ یہ صرف شروعات ہے، مجھے یقین ہے کہ ہندوستان 2047 تک سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔‘‘

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیشانہ قیادت میں ہندوستان کے بدلے ہوئے عالمی عکس پر زیادہ روشنی ڈالتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ نئی دہلی کو اب بین الاقوامی پلیٹ فارموں پر توجہ اور سنجیدگی سے سنا جاتاہے۔ انہوں نے کہا’’ہندوستان نے دہشت گردی جیسے ایشوز پر دنیا کی قیادت کی ہے اور اس خطرے کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے حمایت حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔دہشت گردی کو ہتھیار کی طرح استعمال کرنے والے ملک اب ہندوستان کی اہلیتوں سے بخوبی واقف ہیں۔ ہندوستان نہ تو کسی کو مشتعل کرتا ہے اور نہ ہی کسی ایسے کو چھوڑتا ہے، جو اس کے اتحاد اور سالمیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘

رکشا منتری نے تعلیم اور تحقیق میں تعاون کے لئے منی پال گروپ آف ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز کی ستائش کی۔ انہوں نے بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے والے طلبا ء کو مبارک باد دی۔انہیں بہتر مستقبل کی تعمیر کے لئے رُکاوٹوں کے باوجود آگے بڑھنے کے لئے حوصلہ دیا۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کرتے ہوئے طلباء کو خصوصی مبارکباد دی  کہ وہ ایک مضبوط اور خوشحال ’نئے ہندوستان‘ کا ستون ہوں گے۔

اس موقع پر موجود اہم شخصیتوں میں ایم اے ایچ ای کے پرو چانسلر ڈاکٹر ہیبری سبھاس کرشنا بلال، ایم اے ایچ ای کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل(ڈاکٹر)ایم ڈی وینکٹیش(سبکدوش)اور مہاراشٹر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ، ناسک کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل (ڈاکٹر) مادھوری کانتکر(سبکدوش)شامل تھے۔

************

                                                             

ش ح-ج ق–ن ع

U. No.12686



(Release ID: 1877123) Visitor Counter : 106


Read this release in: English , Hindi , Tamil