وزارت خزانہ

ڈی ای اے، ایم او ایچ یو اے اور عالمی بینک گروپ نے مشترکہ طور سے 5روزہ سٹی کریڈٹ ورتھ نیس اکادمی ورکشاپ کا انعقاد کیا

Posted On: 14 NOV 2022 6:38PM by PIB Delhi

اقتصادی امور کے محکمے (ڈی ای اے)، وزارت مالیات (ایم او ایف)، رہائش اور شہری امور کی وزارت(ایم او ایچ یو اے)؛ اور عالمی بینک گروپ مشترکہ طور سے ہندوستان کے مستقبل کے شہروں کی مالی امداد کے لئے  ایک اہل ایکو سسٹم بنانے کے نظریے ’’شہروں کی ساکھ اکیڈمی‘‘ نامی 5روزہ مرکوز ورکشاپ کا انعقاد کررہے ہیں۔ آج 14 سے 18نومبر 2022 تک چلنے والی 5روزہ ورکشاپ کا پہلا دن تھا، جو ’’مستقبل کے شہروں کا نظریہ اور بلدیاتی امداد کا رول‘‘موضوع پر مرکوز تھا۔

 

 

ورکشاپ کا افتتاح ڈی ای اے، ایم او ایف  کے سیکریٹری جناب اجے سیٹھ نے کیا۔ ایم او ایچ یو اے کے سیکریٹری جناب منوج جوشی ، ورلڈ بینک (ڈبلیو بی)، انڈیا کے کنٹری ڈائریکٹر اور مرکزی حکومت کے 150سے زیادہ اعلیٰ افسران شہری بنیادی ڈھانچہ محکموں کی  ریاستی حکومتوں اور میونسپل کارپوریشن کے نمائندوں ، ڈی ای اے میں بنیادی ڈھانچہ پالیسی اور منصوبہ بندی کے جوائنٹ سیکٹری جناب پیوش کمار نے شرکاء کا استقبال کیا اور ورکشاپ کی مقاصد سے انہیں آگاہ کیا۔

افتتاحی خطاب کرتے ہوئے جناب سیٹھ نے ملک میں شہری بنیادی ڈھانچہ کی مالی امداد کی 3عدد رُکاوٹوں یعنی توانائی، صلاحیت سازی میں بہتری اور شہرکاری پر زور دیا۔ جناب سیٹھ نے یہ بھی مشورہ دیا کہ فنڈ کے بہتر استعمال کے لئے پروجیکٹوں کو ریٹ پیئر-ٹیکس پیئر ماڈل کے اشتراک کے توسط سے مالی امداد فراہم کی جانی چاہئے۔انہوں نے یہ ذکر کیا کہ ریاستوں اور میونسپل کارپوریشنوں کو جنوری 2023 میں  چیف سیکریٹریٹریوں(سی ایس)اجلاس اور بنیادی ڈھانچہ مالیاتی سیکریٹریٹ ڈی ای اے کے ذریعے منعقد کی جارہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈی ای اے کے ذریعے کئے جارہے قومی سطح کے ورکشاپ کی سریز کا بہتر استعمال کیا جانا چاہئے، تاکہ میونسپل کارپوریشن کی مالی امداد کے سلسلے میں آنے والے چیلنجوں کو اُجاگر کیا جاسکے۔

جناب منوج جوشی نے اس بات پر روشنی ڈالی کے شہری بنیادی اکائیوں (یو ایل بی)کا بہتر مظاہرہ تین وسیع ستون –اہلیت، شہری مالی امداد اور شہری منصوبہ بندی پر منحصر ہے۔ اختراعی مالی امداد ایکو سسٹم کا فائدہ اٹھانے کے لئے یو ایل بی کے تکنیکی مقرر شدہ اصولوں کو جدید رنگ دینے کے لئے بہت زیادہ ہنرمندی کی ضرورت ہے۔

ورکشاپ میں مالیات کے سیکریٹری اور اخراجات کے سیکریٹری ، ڈاکٹر ٹی وی سومناتھن نے ’کل کے شہروں کی مالی امداد‘کے موضوع پر خصوصی خطاب کیا۔

ڈاکٹر سومناتھن نے جامع انداز سے شہری مالی امداد کے موضوع کو چھوا، جس میں خود کے ریوینو کے ساتھ ساتھ بازار سے قرض لینا دونوں شامل ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یوایل بی کو بانڈ بازار سے اضافی رقم کو نشان زد کرنے کے لئے پیشگی طورپر اپنے خود کے ریوینو کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

دن بھر چلنے والی ورکشاپ میں چار پینل مباحثوں کا انعقاد کیا گیا۔ پہلے سیشن کی نظامت جناب او پی اگروال نے کی ، جس کا عنوان تھامستقبل کے پائیدار اور لچیلے شہروں کا وژن، جبکہ دوسرے سیشن کی نظامت’قومی سرمایہ کاری اور بنیادی ڈھانچہ فنڈ(این آئی آئی ایف) کے جناب پرساد گڈکری  نے کی، جس کا موضوع ’میونسپل کارپوریشن کو پونجی بازار سے جوڑنا‘تھا۔ دیگر دو سیشن جو ’میونسپل کی مالی امداد میں پی پی پی کا رول‘، ’میونسپل مالی امداد اور شہری بنیادی ڈھانچہ ترقی‘ موضوع پر مبنی تھا، جس کی نظامت بالترتیب عالمی بینک کے ماہر جناب رولانڈ وہائٹ  اور آئی ایف سی سٹیز کے ماہر جناب  نیرج گپتا نے کی۔

ورکشاپ کے باقی ماندہ چاردنوں کے دوران شہری اور بنیادی ڈھانچہ ، مالی امداد کے شعبے میں باوقار عالمی اور مقامی ماہرین کے ذریعے تفصیلی موضوعات پر خطاب منعقد کرنے کا منصوبہ ہے۔ ان موضوعات میں پالیسی اور ضابطہ ایشوز ، پونجی بازار تک رسائی، میونسپل مالی نظم و ضبط ، میونسپل سرمایہ کاری منصوبہ، ساکھ میں بہتری پر کام کرنے کا منصوبہ اور شہری میونسپل کے ذریعے ایکشن پلاننگ وغیرہ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ملک کے اندر اور باہر سے کامیاب کیس اسٹڈی سے سبق بھی ساجھا کیا جائے گا۔جس میں وردرا میونسپل کارپوریشن کے ذریعے بونڈ جاری کرنا ، اوریگن ، یو ایس سے سٹی اسپیٹل پلاننگ ، جنوبی افریقہ اور ترکی سے پونجی بازار کی مداخلت وغیرہ جیسے امور شامل ہیں۔

اس پانچ روزہ ورکشاپ میں میونسپل کمشنروں کے ساتھ ملک بھر کی بہت سی شہری   مقامی اِکائیوں کے وہ افسران بھی شرکت کررہے ہیں، جو اس طرح کے معاملات کو دیکھ رہے ہیں۔

************

ش ح-ج ق–ن ع

U. No.12525



(Release ID: 1875988) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Telugu