بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

وارانسی میں پی ایم گتی شکتی کثیر ماڈل آبی گزرگاہوں کااجلاس  2022  جاری ہے


بھارتی  کاروباریوں کی  مسابقت کو وسعت دینے اور تجارت کو فروغ دینے کے لئے  ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کو مضبوط کرنے کی سمت میں راہیں تلاش کرنے کے لئے  اجلاس

پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کے لئے  طلب کی فہرست اور اس کے رول کے تعلق سے  اتر پردیش کے ساتھ خصوصی اجلاس

نیپال اور بھوٹان کے ساتھ علاقائی روابط  اور دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے پر خصوصی اجلاس

Posted On: 11 NOV 2022 6:25PM by PIB Delhi

اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے رول  کو مزید مضبوط بنانے کے مقصد کے ساتھ، وارانسی میں ’پی ایم گتی شکتی کثیر  ماڈل آبی گزرگاہوں کا اجلاس 2022‘ شروع ہو رہا ہے۔ ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا یعنی اندرون ملک آبی گزرگاہوں سے متعلق بھارتی اتھارٹی (آئی ڈبلیو اے آئی) ، کے زیراہتمام 2 روزہ پروگرام پی ایم گتی شکتی این ایم پی، اس کے اجزاء اور  اقتصادی ترقی کے انجن کے طور پر ان کی اہمیت کے بارے میں گہرائی سے غوروخوض کیا جائے گا۔

 

اس تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے بھارتی حکومت کے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے وزیر جناب  سربانند سونووال نے کہا کہ ’’ عالیجناب  وزیر اعظم کی رہنمائی میں ہم ہر شعبے میں ترقی کر رہے ہیں اور بھارتی حکومت کی مختلف وزارتوں نے لاجسٹک نظام کو بہتر بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ ہماری معیشت اس وقت تک مضبوط نہیں ہوگی جب تک لاجسٹکس کا نظام بہتر نہیں ہوگا۔ حکومت لاجسٹک پالیسی کے ذریعے منصوبوں اور سکیموں کو تیز کر رہی ہے۔ آج ہر ریاست اسی پالیسی کی وجہ سے ترقی کی راہ پر آگے بڑھ رہی ہے۔

ملک میں 111 آبی گزرگاہیں ہیں اور حکومت نے لاجسٹکس کو بہتر بنانے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں، ہم نے  بھارت  کو خود کفیل بنانے کی سمت  اہم پیش رفت کی ہے۔ اس سربراہ اجلاس کے ذریعے ماہرین سے حاصل ہونے والی جانکاری اور معلومات سے ملک کی پیداوار  اور ترقی کو تیز کرنے میں مدد ملے گی۔

ٹیکسٹائل، تجارت و  صنعت، صارفین کے ، خوراک اور عوامی تقسیم  کے وزیر ، حکومت ہند، جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ’’ کسی کے پاس بھی گتی شکتی جیسا مؤثر وسیلہ  نہیں ہے، حتی کہ دنیا کی سب سے ترقی یافتہ ملکوں  کے پاس بھی نہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قابل قیادت میں ملک ہر شعبے میں ترقی کر رہا ہے۔ گجرات کے وزیر اعلی کے طور پر، انہوں نے بنیادی ڈھانچے میں تیز رفتار ترقی کے دور کا آغاز کیا تھا اور ملک کا وزیر اعظم بننے کے بعد ملک اس شعبے میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ پی ایم گتی شکتی،  پروجیکٹوں کو انتہائی ضروری تحریک فراہم کر رہی ہے اور ترقی کا ایک  کلیدی عنصر بن کر سامنے آئی  ہے۔ ‘‘

 

اجلاس  سے اپنے خطاب میں، اتر پردیش کے وزیراعلیٰ، جناب  یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ’’ پورا ملک پی ایم گتی شکتی اسکیم کے ذریعے ہر شعبے میں ہونے والی ترقی کو دیکھ رہا ہے۔ اتر پردیش اس اسکیم سے مستفید ہونے والی ایک اہم ریاست ہے اور اس کے پاس پانی کے وافر وسائل دستیاب ہیں جو ترقی کی رفتار کو تیز کریں  گے۔

 

ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا  یعنی اندرون ملک آبی گزر گاہوں سے متعلق بھارتی اتھارٹی کے چیئرمین، جناب  سنجے بندوپادھیا نے کہا کہ ’’ اترپردیش کے شہر وارانسی میں اس اجلاس  کا انعقاد گنگا آبی گزرگاہ کو مختلف ریاستوں اور نقل و حمل کے کئی  طریقوں سے مربوط کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ جے ایم وی پی پروجیکٹ کے تحت، ہمارا وارانسی سے چار ریاستوں کا احاطہ کرتے ہوئے ہلدیہ تک کارگو اور مسافروں کو لے جانے کا منصوبہ ہے، جبکہ اس کے بعد اسے آئی بی پی روٹ کا استعمال کرتے ہوئے جو بنگلہ دیش سے ہو کر ملک کی شمال- مشرقی ریاستوں تک جاتی ہے، لے جانے کا منصوبہ ہے۔ سربراہی اجلاس کے دوران ہونے والی بات چیت سے ہمیں اس کے لیے منصوبہ بندی اور نفاذ کے نظام الاوقات کو حتمی شکل دینے میں مدد ملے گی۔ بنیادی ڈھانچے  کا افتتاح کیا گیا اور اجلاس  کے دوران دستخط کیے گئے مختلف مفاہمت ناموں سے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل کو مضبوط بنانے مدد ملے گی ، جو ایک سبز اور پائیدار طریقے پر مبنی ہوں گے۔

 

سربراہی اجلاس میں پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو ڈی کوڈنگ کرنے اور صنعتی اور تجارتی کلسٹروں کے لیے بہتر ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی پر مکمل اجلاس منعقد کئے گئے۔بات چیت کے اِن اجلاس میں  ریاستی اور مرکزی حکومت کے سیاسی قائدین اور اعلیٰ بیوروکریٹس، سرکردہ صنعتی شخصیات  اور متعلقہ شعبے کے ماہرین نے ملک کے لاجسٹک  ماحولیاتی نظام میں اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے رول  کو مضبوط کرنے کے لئے  متعلقہ موضوعات پر غور و خوض کیا۔

 

اتر پردیش ، نیپال اور بھوٹان کے ساتھ بھی بین ریاستی ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کو مضبوط بنانے، علاقائی یگانگت  کو فروغ دینے ، لاجسٹک کارکردگی کو بڑھانے اور دریا میں  کروز سیاحت کے لیے نئی راہیں دریافت  کرنے کے لئے خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا۔ پڑوسی پہلے اور ’ایکٹ ایسٹ‘ پالیسیوں کو فروغ دینے کے لیے نیپال، بھوٹان اور بنگلہ دیش کے نمائندوں کے ساتھ مفاہمت کے  20 اقرار ناموں پر بھی دستخط کیے گئے۔

 

متعلقہ آپریشنل اور تجارتی معلومات تک رسائی کے لیے آبی گزرگاہوں اور ساحلی جہاز رانی کے صارفین کے لیے تجارتی سہولت مرکز برائے اندرون ملک پانی اور ساحلی نقل و حمل کے لیے ایک نئی ویب سائٹ بھی شروع کی گئی۔

 

اجلاس   میں آسام کے لیے الیکٹرک بیٹری سے چلنے والے ہائبرڈ کیٹاماران کے لیے آئی ڈبلیو اے آئی اور کوچین شپ یارڈ لمٹیڈ کے درمیان بھی  ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے۔

 

اس اجلاس میں کئی معزز شخصیات نے شرکت کیں، جس میں بنگلہ دیش کی حکومت کے جہاز رانی کے  وزیر مملکت  جناب خالد محمود چودھری،  بھارتی وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹرترون کپور، بھارتی حکومت کے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت میں سکریٹری ڈاکٹر سنجیو رنجن، بھارتی حکومت کی سڑک، ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری جناب امت کمار گھوش ، نیپال کے لئے بھارتی سفیر عزت مآب جناب نوین شریواستو ،

 ڈاکٹر ترون کپور، وزیر اعظم ہند کے مشیر، ڈاکٹر سنجیو رنجن، سکریٹری، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت، حکومت ہند، مسٹر امیت کمار گھوش، ایڈیشنل سکریٹری، سڑک ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت،بھارت میں نیپال کے سفارت خانے میں عزت مآب سفیر  ڈاکٹر شنکر پرساد شرما، بھوٹان کی حکومت میں اقتصادی امور کی وزارت میں سکریٹری  جناب کرما ٹی شیرنگ، اترپردیش کی حکومت میں ٹرانسپورٹ کے وزیر جناب دیا شنکر سنگھ، بھارتی حکومت میں بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر مملکت جناب شانتنو ٹھاکر سربراہ اجلاس سے خطاب کیا اور قیمتی بصیرت کا اشتراک کیا۔

***

ش ح۔ ش ر۔ ک ا

 



(Release ID: 1875762) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Hindi , Tamil